1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

شعر مکمل کریں

Discussion in 'اشعار اور گانوں کے کھیل' started by واصف حسین, Sep 5, 2006.

  1. واصف حسین
    Offline

    واصف حسین ناظم Staff Member

    بہت سے شعر ایسے ہیں‌جن کا کوئی ایک مصرعہ ہر ایک کی زبان پر ہے لیکن مکمل شعر بہت کم لوگوں‌کو معلوم ہے۔ یہاں‌اسی طرح کے مصرعے دیے جائیں گے اور آپ ان کو مکمل کریں‌گے۔اگر 48 گھنٹے تک کوئی بھی مکمل نہ کر سکے تو پوچھنے والا خود اسے مکمل کرے گا۔

    اس سلسلے کا پہلا مصرعہ یہ ہے

    دونوں طرف ہوآگ برابر لگی ہوئی
     
    asim sanjrani likes this.
  2. عبدالجبار
    Offline

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ Staff Member

    اُلفت کا جب مزا ہے کہ وہ بھی ہو بے قرار
    دونوں طرف ہو آگ برابر لگی ہوئی
     
  3. واصف حسین
    Offline

    واصف حسین ناظم Staff Member

    درست ہے ۔

    آپ کی بات درست ہے لیں‌نے یہ مصرعہ ختم کر دیا ہے ۔۔۔ آپ پوچھیں
     
    خواجہ عدنان likes this.
  4. عبدالجبار
    Offline

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ Staff Member

    واصف بھائی ایسے درست نہیں، جو درست جواب دے اُسے اگلا سوال کرنے کا حق ہونا چاہیئے۔

    جن پہ تکیہ تھا وہی پتے ہوا دینے لگے
     
  5. واصف حسین
    Offline

    واصف حسین ناظم Staff Member

    باغباں‌نے آگ دی جب آشیانے کو میرے
    جن پہ تکیہ تھا وہی پتے ہوا دینے لگے
     
    خواجہ عدنان likes this.
  6. واصف حسین
    Offline

    واصف حسین ناظم Staff Member


    اب جگر تھام کے بیٹھو میری باری آئی
     
  7. واصف حسین
    Offline

    واصف حسین ناظم Staff Member

    میرا خیال ہے 48 گھنٹے ہو گئے ہیں۔ یہ شعر اس طرح ہے؛
    نامہء بلبلِ شیدا تو سنا ہنس ہنس کے
    اب جگر تھام کے بیٹھو میری باری آئی

    اگلا مصرعہ یہ لیں؛
    چار دن کی چاندنی ہے پھر اندھیری رات ہے
     
  8. نادیہ خان
    Offline

    نادیہ خان ممبر

    رات کا اندھیرا ہے اسلئے کچھ دکھائی نہیں دے رہا
    صبح ہوتے ہی اگلا مصرعہ تلاش کرکے لکھ دوں گی
     
    خواجہ عدنان likes this.
  9. واصف حسین
    Offline

    واصف حسین ناظم Staff Member

    یاد رہے کہ یہ پیغام 7 ستمبر 2006 :: 15:33:31 کو لکھا گیا تھا اور کل 15:33 پر 48 گھنٹے کا وقت پورا ہوجائے گا
     
  10. واصف حسین
    Offline

    واصف حسین ناظم Staff Member

    وقت پورا ہوا۔ مکمل شعر یہ ہے۔
    سونے چاندی کی چمک بس دیکھنے کی بات ہے
    چار دن کی چاندنی ہے پھر اندھیری رات ہے

    لیں‌ایک اور

    بڑی دیر کی مہرباں آتے آتے
     
    خواجہ عدنان likes this.
  11. واصف حسین
    Offline

    واصف حسین ناظم Staff Member

    نہ جانا کہ دنیا سے جاتا ہے کوئی
    بڑی دیر کی مہرباں‌آتے آتے

    اگلا یہ ہے۔


    سارے جہاں ‌کا درد ہمارے جگر میں‌ہے۔
     
  12. عبدالجبار
    Offline

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ Staff Member

    کانٹا چُبھے کسی کو تڑپتے ہیں ہم امیر
    سارے جہاں کا درد ہمارے جگر میں ہے

    (غلطی ہے تو درستگی کر لیجیئے گا)

    مجھے سب ہے یاد ذرا ذرا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو
     
  13. واصف حسین
    Offline

    واصف حسین ناظم Staff Member

    آپکا جواب درست تسلیم کر لیتے ہیں۔ ویسے اصل شعر یوں‌ہے
    خنجر چلے کسی پہ تڑپتے ہیں‌ہم امیر
    سارے جہاں کا درد ہمارے جگر میں‌ہے
     
  14. واصف حسین
    Offline

    واصف حسین ناظم Staff Member

    وہ نئے گلے وہ شکایتیں وہ مزے مزے کی حکایتیں
    مجھےسب ہے یاد ذراذرا، تمہیں‌یاد ہو کہ نہ یاد ہو


    لیں‌اگلا مصرعہ
    خوب گزرے گی جو مل بیٹھیں گے دیوانے دو
     
  15. ع س ق
    Offline

    ع س ق ممبر

    قیس جنگل میں اکیلا ہے مجھے جانے دو
    خوب گزرے گی جو مل بیٹھیں گے دیوانے دو
    اب ذرا اسے مکمل کریں:

    بڑی مشکل سے منوایا گیا ہوں
     
  16. واصف حسین
    Offline

    واصف حسین ناظم Staff Member

    محترم ع س ق! 48 گھنٹے تک اگر کوئی درست جواب نہ دے سکے تو مصرعہ دینے والے کو درست جواب دینا ہوتا ہے ۔۔۔ میرے خیال میں‌اب آپ درست جواب دے کر نیا مصرعہ دے دیں۔۔۔۔
     
  17. ع س ق
    Offline

    ع س ق ممبر

    تجھ کو پرائی کیا پڑی اپنی نبیڑ تو

    حفیظ اہلِ زباں کب مانتے تھے
    بڑی مشکل سے منوایا گیا ہوں

    تو اب لیجئے اس کا دوسرا مصرعہ لا کر شعر مکمل کیجئے:

    تجھ کو پرائی کیا پڑی اپنی نبیڑ تو
     
  18. واصف حسین
    Offline

    واصف حسین ناظم Staff Member

    رندِ خراب حال کو واعظ نہ چھیڑ تو
    تجھ کو پرائی کیا پڑی اپنی نبیڑ تو

    یہ لیں‌میری طرف سے نیا مصرعہ

    اس گھر کو آگ لگ گئی گھر کے چراغ سے
     
  19. واصف حسین
    Offline

    واصف حسین ناظم Staff Member

    دل کے پھپھولے جل اٹھے سینے کے داغ سے
    اس گھر کو آگ لگ گئی گھر کے چراغ سے

    یہ لیں‌ایک اور

    ہمارے بھی ہیں مہرباں کیسے کیسے
     
  20. واصف حسین
    Offline

    واصف حسین ناظم Staff Member

    غم و غصہ و رنج و اندوہ و حرماں
    ہمارے بھی ہیں‌مہرباں کیسے کیسے

    یہ لیں‌ایک بالکل سادہ مصرعہ

    دل سے جو بات نکلتی ہے اثر رکھتی ہے
     
  21. عبدالجبار
    Offline

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ Staff Member

    پَر نہیں طاقتِ پرواز مگر رکھتی ہے

    یہ شخص درد کی دولت کو عام کرتا ہے
     
  22. واصف حسین
    Offline

    واصف حسین ناظم Staff Member

    فقیہ شہر نے تہمت لگائی ساغر پر
    یہ شخص درد کی دولت کو عام کرتا ہے

    یہ لیں

    جس رزق سے آتی ہو پرواز میں کوتاہی
     
  23. عبدالجبار
    Offline

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ Staff Member

    اے طائرِ لاہوتی ، اُس رزق سے موت اچھی
    جِس رزق سے آتی ہو پرواز میں کوتاہی

    کہ دانہ خاک میں‌ مِل کر گل و گلزار ہوتا ہے​
     
  24. واصف حسین
    Offline

    واصف حسین ناظم Staff Member

    جبار بھائی لگتا ہے شعر آپ کو خود ہی مکمل کرنا پڑے گا۔
     
  25. عبدالجبار
    Offline

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ Staff Member

    مِٹا دے اپنی ہستی کو اگر کچھ مرتبہ چاہے
    کہ دانہ خاک میں‌مِل کر گُل و گلزار ہوتا ہے


    یہ لیں بہت آسان
    دو آرزو میں‌کٹ گئے دو انتظار میں
     
  26. واصف حسین
    Offline

    واصف حسین ناظم Staff Member

    عمر دراز مانگ کے لائے تھے چار دن
    دو آرزو میں کٹ گئے دو انتظار میں


    اک فرصت گناہ ملی وہ بھی چار دن​
     
  27. عبدالجبار
    Offline

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ Staff Member

    اک فرصت گناہ ملی وہ بھی چار دن
    دیکھے ہیں ہم نے حوصلے پروردگار کے


    سامان سو برس کا ہے پل کی خبر نہیں
     
  28. واصف حسین
    Offline

    واصف حسین ناظم Staff Member

    آگاہ اپنی موت سے کوئی بشر نہیں
    سامان سو برس کا ہے پل کی خبر نہیں

    نیند کیوں‌رات بھر نہیں‌آتی
     
  29. عبدالجبار
    Offline

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ Staff Member

    موت کا ایک معیّن ہے
    نیند کیوں رات بھر نہیں آتی

    ہمی سو گئے داستاں کہتے کہتے
     
  30. واصف حسین
    Offline

    واصف حسین ناظم Staff Member

    زمانہ بڑے شوق سے سن رہا تھا
    ہم ہی سو گئے داستاں کہتے کہتے

    روئیں گے ہم ہزار بار، کوئی ہمیں‌ستائے کیوں
     
    انیسه ظفر likes this.

Share This Page