1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

کاشفی کی پسندیدہ شاعری

Discussion in 'اردو شاعری' started by مبارز, Sep 10, 2008.

  1. مبارز
    Offline

    مبارز ممبر

    Joined:
    Aug 3, 2008
    Messages:
    8,835
    Likes Received:
    26
    Re: آنکھ میں‌ آنکھ ڈال کر بندہ بنا گیا کوئی

    غنچہء ناشگفتہ کو دُور سے مت دکھا کہ یُوں
    بوسے لو پوچھتا ہوں میں مُنہ سے مجھے بتا کہ یُوں

    پُرسشِ طرزِ دلبری کیجئے کیا کہ بِن کہے
    اس کے ہر اِک اشارے سے نکلے ہے یہ ادا کہ یُوں

    رات کے مَے پئے، ساتھ رقیب کو لئے
    آئے وہ یاں خدا کرے پر نہ کرے خدا کہ یُوں

    بزم میں اُس کے رُوبرو کیوں نہ خموش بیٹھئے
    اُس کی تو خامشی میں بھی ہے یہی مُدعا کہ یُوں

    میں نے کہا کہ "بزمِ ناز چاہئے خیر سے تہی"
    سُن کے سِتم ظریف نے مجھ کو اُٹھا دیا کہ "یُوں"


    (غالب)
     
  2. کاکا سپاہی
    Offline

    کاکا سپاہی ممبر

    Joined:
    May 24, 2007
    Messages:
    3,796
    Likes Received:
    596
    ملک کا جھنڈا:
    Re: آنکھ میں‌ آنکھ ڈال کر بندہ بنا گیا کوئی

    مبارز صاحب
    آپ کو اس بندے کا شکریہ ادا کرنا چاہیے
     
  3. مبارز
    Offline

    مبارز ممبر

    Joined:
    Aug 3, 2008
    Messages:
    8,835
    Likes Received:
    26
    Re: آنکھ میں‌ آنکھ ڈال کر بندہ بنا گیا کوئی

    شہری کی فریاد

    عوامی قیادت کا مارا ہوا
    میں مظلوم شہری ہوں ہارا ہوا
    گیا تھا اسمبلی میں ننگے بدن
    مِلا مجھ کو کپڑا اُتارا ہوا
    وہ جھنڈا لگی گاڑیوں میں گئے
    رہا میں تو جھنڈا ہی تھاما ہوا
    نکل آئے گھر سے لُٹیرے تمام
    سیاست کا جونہی اجالا ہوا
    جناب مشرف اِدھر دیکھئے
    ہے آئین تہتر کا پھاڑا ہوا
    جو غاصب تھے بیٹھے وہ بیٹھے رہے
    زبانِ صحافت پہ تالا ہوا
    کہیں جیل ذرّہ نہ ہو جائے پھر
    سُنا ہے منسٹر جیالا ہوا

    (ذرہ حیدر آبادی۔۔حیدر آباد دکن)
     
  4. مبارز
    Offline

    مبارز ممبر

    Joined:
    Aug 3, 2008
    Messages:
    8,835
    Likes Received:
    26
    Re: آنکھ میں‌ آنکھ ڈال کر بندہ بنا گیا کوئی

    کہیں دھماکہ نہ ہو جائے

    آنکھیں کھول کہ چل بھیا
    خطرہ ہے اب ہرپل بھیا
    گھر ، دوکان یا ہو آفس
    ڈر کی ہر اک محفل بھیا
    پڑوسن سے اب نہ ملنا
    بریکنگ نیوز بن جائے گی
    شوق بہت ہے فیشن کا اسکو
    ہارڈ سے لوز بن جائے گی
    اسکا نزلہ گرے گا تجھ پر
    پڑے گا پیٹ میں بل بھیا
    آنکھیں کھول کہ چل بھیا
    خطرہ ہے اب ہر پل بھیا
    ہوٹل کھانا کھانے نہ جا
    دفتر سے سیدھا گھر آ
    تجھکو نہیں چلے گا پتا
    کب کہاں ہو جائے دھماکہ
    اگر تو نے سیر کا سوچا
    لوگ کہیں گے پاگل بھیا
    خطرہ ہے اب ہر پل بھیا
    آنکھیں کھول کہ چل بھیا


    (اظہر الحق ۔ پاکستان - مقیم شارجہ متحدہ عرب امارات)
     
  5. مبارز
    Offline

    مبارز ممبر

    Joined:
    Aug 3, 2008
    Messages:
    8,835
    Likes Received:
    26
    Re: آنکھ میں‌ آنکھ ڈال کر بندہ بنا گیا کوئی

    صدرِ مملکت اپنا کلام پیش کرتے ہیں اس خوبصورت محفل میں۔۔۔۔۔
    بی بی تیرا شکریہ

    کھا رہا ہوں اس ملک کو میں ، آپ کی اجازت ہے
    آج ہوں میں جو کچھ بھی وہ آپ کی عنایت ہے
    تو نہیں ہے لیکن تیری ، تصویر ساتھ رہتی ہے
    تو چالاک ہے کتنا ، بار بار یہ کہتی ہے
    مرکہ بھی نہ ہی مری ، بس یہ ہی شکایت ہے
    آج ہوں میں جو کچھ بھی وہ ۔ ۔ آپ کی عنایت ہے
    ساری پالن مل جائے تو ، بچوں کی ماں بناؤں گا
    نہ ملے گی وہ تو کسی اور کو میں پٹاؤں گا
    مجھے ساری اسمبلی کہ ، اب تو حمایت ہے
    آج ہوں میں جو کچھ بھی وہ آپکی عنایت ہے

    اگر اجازت ہو تو ایک قطعہ صرف بی بی کے لئے ۔ ۔ ۔

    قربان کر کہ خود کو ، مرا مقدر بنا دیا
    کتنے ہی جیالوں کا ، گاڈ فادر بنا دیا
    دس فی صد سے گذارا کہاں ہوتا ہے یہاں
    ڈال کہ نوے اور ۔ ۔ صد - در بنا دیا


    (اظہر الحق ۔ پاکستان - مقیم شارجہ متحدہ عرب امارات)
     
  6. نعیم
    Offline

    نعیم مشیر

    Joined:
    Aug 30, 2006
    Messages:
    58,107
    Likes Received:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    Re: آنکھ میں‌ آنکھ ڈال کر بندہ بنا گیا کوئی

    مبارز بھائی ۔ آپ زرداری صاحب کی ترجمانی کب سے کیونکر کرنے لگ گئے ؟ :soch:
     
  7. مبارز
    Offline

    مبارز ممبر

    Joined:
    Aug 3, 2008
    Messages:
    8,835
    Likes Received:
    26
    Re: آنکھ میں‌ آنکھ ڈال کر بندہ بنا گیا کوئی

    کیوں چراتے ہو دیکھ کر آنکھیں
    کر چکیں میرے دل میں گھر آنکھیں

    چشمِ نرگس کو دیکھ لیں پھر ہم
    تم دکھا دو جو اک نظر آنکھیں

    ہے دوا انکی آتشِ رخسار
    سینکتے ہیں اس آگ پر آنکھیں

    کوئی آسان ہے تیرا دیدار
    پہلے بنوائے تو بشر آنکھیں

    جلوئے یار کی نہ تاب ہوئی
    ٹوٹ آئیں ہیں کس قدر آنکھیں

    دل کو تو گھوَنٹ گھوَنٹ کر رکھا
    مانتی ہی نہیں مگر آنکھیں

    نہ گئی تاک جھانک کی عادت
    لئے پھرتی ہیں در بہ در آنکھیں

    ناوک و نیشتر تری پلکیں
    سحرِ پرداز و فتنہ گر آنکھیں

    یہ نرالہ ہے شرم کا انداز
    بات کرتے ہو ڈھانک کر آنکھیں

    خاک پر کیوں ہو نقشِ پا تیرا
    ہم بچھائیں زمین پر آنکھیں

    نوحہ گر کون ہے مقدر میں
    رونے والوں میں ہیں مگر آنکھیں

    یہی رونا ہے گر شبِ غم کا
    پھوٹ جائیں گی تا سحر آنکھیں

    حالَ دل دیکھنا نہیں آتا
    دل کی بنوائیں چارہ گر آنکھیں

    داغ آنکھیں نکالتے ہیں وہ
    انکو دیدو نکال کر آنکھیں


    (داغ دہلوی)
     
  8. مسز مرزا
    Offline

    مسز مرزا ممبر

    Joined:
    Mar 11, 2007
    Messages:
    5,466
    Likes Received:
    22
    Re: آنکھ میں‌ آنکھ ڈال کر بندہ بنا گیا کوئی

    میرا خیال ہے میری اردو دن بدن کمزور ہوتی جا رہی ہے۔ میں اپنی زبان بھولنا شروع ہو گئی ہوں۔کافی الفاظ مجھے سمجھ نہیں آئے :rona:
     
  9. نعیم
    Offline

    نعیم مشیر

    Joined:
    Aug 30, 2006
    Messages:
    58,107
    Likes Received:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    Re: آنکھ میں‌ آنکھ ڈال کر بندہ بنا گیا کوئی

    بہت خوب کاشفی بھائی ۔ آنکھوں پر داغ دہلوی کا عمدہ کلام ہے۔
    جہاں تک مجھے یاد پڑتا ہے بہت عرصہ پہلے کسی انڈین غزل گائیک سے یہ کلام سنا بھی تھا۔
    اس نے خوب گایا تھا۔
     
  10. مبارز
    Offline

    مبارز ممبر

    Joined:
    Aug 3, 2008
    Messages:
    8,835
    Likes Received:
    26
    Re: آنکھ میں‌ آنکھ ڈال کر بندہ بنا گیا کوئی

    شکریہ نعیم بھائی :dilphool:
    شکریہ سسٹر مسز مرزا :dilphool:
     
  11. مبارز
    Offline

    مبارز ممبر

    Joined:
    Aug 3, 2008
    Messages:
    8,835
    Likes Received:
    26
    Re: آنکھ میں‌ آنکھ ڈال کر بندہ بنا گیا کوئی

    تو ہے مشہور دل آزار یہ کیا
    تجھ پر آتا ہے مجھے پیار یہ کیا

    جانتا ہوں کہ میری جان ہے تو
    اور میں جان سے بیزار یہ کیا

    پاؤں پر انکے گرا میں تو کہا
    دیکھ ہوشیار خبردار یہ کیا

    تیری آنکھیں تو بہت اچھی ہیں
    سب انہیں کہتے ہیں بیمار یہ کیا

    کیوں مرے قتل سے انکار یہ کیوں
    اسقدر ہے تمہیں دشوار یہ کیا

    سر اڑاتے ہیں وہ تلواروں سے
    کوئی کہتا نہیں ‌سرکار یہ کیا

    ہاتھ آتی ہے متاعِ الفت
    ہاتھ ملتے ہیں‌ خریدار یہ کیا

    خوبیاں کل تو بیان ہوتی تھیں
    آج ہی شکوہء اغیار یہ کیا

    وحشتِ دل کے سوا الفت میں
    اور ہیں سینکڑوں آزار یہ کیا

    ضعف رخصت نہیں دیتا افسوس
    سامنے ہے درِ دلدار یہ کیا

    باتیں سنیے تو پھڑک جائیے گا
    گرم ہیں داغ کے اشعار یہ کیا


    (داغ دہلوی)
     
  12. مسز مرزا
    Offline

    مسز مرزا ممبر

    Joined:
    Mar 11, 2007
    Messages:
    5,466
    Likes Received:
    22
    Re: آنکھ میں‌ آنکھ ڈال کر بندہ بنا گیا کوئی

     
  13. مبارز
    Offline

    مبارز ممبر

    Joined:
    Aug 3, 2008
    Messages:
    8,835
    Likes Received:
    26
    Re: آنکھ میں‌ آنکھ ڈال کر بندہ بنا گیا کوئی

    لاحاصل جہاں بھی ہوں۔۔۔خیریت سے ہوں۔۔۔۔اللہ ان کو اپنی حفظ و امان میں رکھے آمین۔
     
  14. نعیم
    Offline

    نعیم مشیر

    Joined:
    Aug 30, 2006
    Messages:
    58,107
    Likes Received:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    Re: آنکھ میں‌ آنکھ ڈال کر بندہ بنا گیا کوئی

    کاشفی بھائی ۔ پلیز مائنڈ نہ کیجئے گا۔ لیکن ایک بات ہے ۔
    داغ صاحب یا کچھ شعرا کے بعض اوقات کچھ الفاظ یا اشعار بالکل بازاری سطح تک چلے جاتے ہیں۔
    کیا ایسا نہیں ہوسکتا ہے کہ ایسے الفاظ یا اشعار کو نظر انداز کرکے بقیہ معیاری کلام یہاں ارسال کردیا جائے ؟
    پلیز مائنڈ نہیں کرنے کا۔ صرف ایک تجویز ذہن میں آئی ۔
    سوچا ایک بھائی کے طور پر آپ سے اور دیگر دوستوں سے شئیر کرلوں
    سوچیں اور یہ پھول سونگھیں :dilphool:
     
  15. مبارز
    Offline

    مبارز ممبر

    Joined:
    Aug 3, 2008
    Messages:
    8,835
    Likes Received:
    26
    Re: آنکھ میں‌ آنکھ ڈال کر بندہ بنا گیا کوئی

    مجال کسکی ہے اے ستمگر سنائے جو تجھ کو چار باتیں
    بھلا کیا اعتبار تو نے ہزار منہ ہیں ہزار باتیں

    جو کیفیت دیکھنی ہے زاہد تو چل کے تو دیکھ میکدے میں
    بہک بہک کر مزے مزے کی سنائینگے بادہ خوار باتیں

    نگاہیں دشنام دے رہی ہیں ادائیں پیغام دی رہی ہیں
    کبھی نہ بھولینگے حشر تک ہم رہینگی یہ یادگار باتیں

    (داغ دہلوی رحمتہ اللہ علیہ)
     
  16. مبارز
    Offline

    مبارز ممبر

    Joined:
    Aug 3, 2008
    Messages:
    8,835
    Likes Received:
    26
    Re: آنکھ میں‌ آنکھ ڈال کر بندہ بنا گیا کوئی

    چلو ماں سے دعا لی جائے
    (عثمان)

    تنہائی پاس بیٹھا لی جائے
    دل کی حبس نکالی جائے
    تخیل کے رنگ بکھرنے سے پہلے
    کوئی تصویر بنا لی جائے
    آخر منزل تک پہنچانے والی
    کوئی تو راہ نکالی جائے
    قبیلے کے ہاتھوں مرنے سے بہتر
    دشمن سے گردن کٹوا لی جائے
    یا شہر کے ہنگاموں سےدور
    الگ اک دنیا بسا لی جائے
    کوئی تو معجزہ سامنے آئے
    کہ صورت حال سنبھالی جائے
    مدت سے در در بھٹک رہے ہیں
    عثمان چلو ماں سے دعا لی جائے
     
  17. مبارز
    Offline

    مبارز ممبر

    Joined:
    Aug 3, 2008
    Messages:
    8,835
    Likes Received:
    26
    Re: آنکھ میں‌ آنکھ ڈال کر بندہ بنا گیا کوئی

    یوں زندگی کو حوصلہ دینا
    غم کو سہنا اور مسکرا دینا
    تیری یادوں نے یوں کیا پاگل
    نام لکھنا اور پھر مٹا دینا
    جب سے گئے ہو یہ عادت ٹھہری ہے
    دیپ جلانا اور پھر بجھا دینا
    رِیت ہو گئی ہے لوگوں کی
    دوست بنانا اور پھر دغا دینا
    زمانے کو سمجھانا بھی تو ایسا ہے
    اندھے کے ہاتھ میں آئینہ دینا
    کون کرتا ہے ہماری طرح بھلا
    ستم سہنا اور پھر دعا دینا
    کتنی فرسودہ ہیں روایتیں اپنی
    دستار کی خاطر سر کٹا دینا
    پھر بھی تیری زرہ نوازی ہے
    اپنی محفل میں ہمیں جگہ دینا
    ہم بھی ہیں تیرے چاہنے والوں میں
    عثمان , ذرا سوچ کہ فیصلہ دینا


    (عثمان)
     
  18. مبارز
    Offline

    مبارز ممبر

    Joined:
    Aug 3, 2008
    Messages:
    8,835
    Likes Received:
    26
    Re: آنکھ میں‌ آنکھ ڈال کر بندہ بنا گیا کوئی

    یہ محبت کیسی ہے
    [align=right:3fbi928z]یہ محبت کیسی ہے
    اپنے سوا کوئی بھی
    ارمان پلنے نہیں دیتی
    کبھی بجھنے نہیں دیتی
    کبھی جلنے نہیں دیتی
    یہ ۔۔۔ محبت کیسی ہے
    پتھرا دیتی ہے آنکھوں کو
    اشک برسنے نہیں دیتی
    کبھی رونے نہیں دیتی
    کبھی ہنسنے نہیں دیتی
    یہ ۔۔۔ محبت کیسی ہے
    محبت کرنے والوں کو
    بنا دیتی ہے بہادر
    کسی کی عزت چھین لے
    کسی کے سر پہ دے چادر
    یہ ۔۔۔ محبت کیسی ہے
    عجب اک سکوت سا
    دل و دماغ پہ طاری ہے
    کچھہ کہنے نہیں دیتی
    کچھہ سننے نہیں دیتی
    یہ ۔۔۔ محبت کیسی ہے
    یہ زندگی کا زہر بھی
    تنہا پینے نہیں دیتی
    کبھی مرنے نہیں دیتی
    کبھی جینے نہیں دیتی

    یہ ۔۔۔ محبت کیسی ہے
    یہ ۔۔۔ محبت کیسی ہے


    (عثمان)[/align:3fbi928z]
     
  19. مبارز
    Offline

    مبارز ممبر

    Joined:
    Aug 3, 2008
    Messages:
    8,835
    Likes Received:
    26
    Re: آنکھ میں‌ آنکھ ڈال کر بندہ بنا گیا کوئی

    خاموشی ٹوٹ جاتی ہے

    سنو
    بڑا مان ہے نا تمھیں ۔۔۔۔۔اپنے لہجے پر
    اپنی گویائی پر
    مگر کچھہ دیر نہیں لگتی رسوائی پر
    میری خاموشی کو ۔۔۔۔۔ میری کمزوری نہ سمجھ
    خاموشی جب ٹوٹتی ہے تو طوفان اٹھتے ہیں
    جس کی زد میں کوئی ایک نہیں آتا
    دیے سب کے بجھتے ہیں
    گھر سب کے اجڑتے ہیں
    آشیاں سب کے گرتے ہیں
    زرد پتوں نے تو گرنا ہی ہوتا ہے
    مگر۔۔۔
    بہت سے ہرے درخت بھی
    طوفان کی بھینٹ چڑھتے ہیں
    ذرا اب سوچ کہ کہنا۔۔۔ جو بھی تم نے کہنا ہے
    آواز خواہ ہوا کی ہو
    خاموشی ٹوٹ جاتی ہے۔۔


    (عثان)
     
  20. خوشی
    Offline

    خوشی ممبر

    Joined:
    Sep 21, 2008
    Messages:
    60,337
    Likes Received:
    37
    Re: آنکھ میں‌ آنکھ ڈال کر بندہ بنا گیا کوئی

    بہت خوب :a180:
    :a165:
     
  21. مبارز
    Offline

    مبارز ممبر

    Joined:
    Aug 3, 2008
    Messages:
    8,835
    Likes Received:
    26
    Re: آنکھ میں‌ آنکھ ڈال کر بندہ بنا گیا کوئی

    شکریہ محترمہ :222:
     
  22. مبارز
    Offline

    مبارز ممبر

    Joined:
    Aug 3, 2008
    Messages:
    8,835
    Likes Received:
    26
    Re: آنکھ میں‌ آنکھ ڈال کر بندہ بنا گیا کوئی

    چاہتوں کے لہراتے بادل ہونگے
    جب ہم تم پھر مقابل ہونگے
    اپنے چہرے کو چھپاؤ گے کیسے
    اڑتے ہوئے سب آنچل ہونگے
    زبان پر چپ کا تالا ہو گا
    آنکھوں کے چھلکتے چھاگل ہونگے
    جب تک میرے پاس رہو گے
    وہ لمحے کاٹنے مشکل ہونگے
    پتھر مارنے والوں کو دیکھو
    دوست بھی ان میں شامل ہونگے
    کسی کی بات سمجھے گا نہ کوئی
    واعظ بول بول پاگل ہونگے
    اپنے غیر کی پہچان نہ ہوگی
    میت کے ساتھ ہی قاتل ہونگے
    لاکھ بانٹو عثمان تم خوشیاں۔۔۔
    درد ہی تجھ کو حاصل ہونگے

    (عثمان)
     
  23. مبارز
    Offline

    مبارز ممبر

    Joined:
    Aug 3, 2008
    Messages:
    8,835
    Likes Received:
    26
    Re: آنکھ میں‌ آنکھ ڈال کر بندہ بنا گیا کوئی

    چال وہ ایسی چل جائے گا

    سوچا تھا مقدر بدل جا ئے گا
    غم کا سورج ڈھل جائے گا
    ابھی طوفان میں دیر ہے باقی
    تب تک دل سنبھل جائے گا
    نکلو خواہشات کے تپتے صحرا سے
    جو ٹھہرا وہ جل جائے گا
    نہ وہ ہارے نہ میں جیتوں
    چال وہ ایسی چل جائے گا
    سب کا خون سفید ہوا ہے
    انسان کو انسان نگل جائے گا
    موت کا اک دن مقرر ہے عثمان
    مت یہ سوچو کہ ٹل جائے گا


    (عثمان)
     
  24. مبارز
    Offline

    مبارز ممبر

    Joined:
    Aug 3, 2008
    Messages:
    8,835
    Likes Received:
    26
    Re: آنکھ میں‌ آنکھ ڈال کر بندہ بنا گیا کوئی

    افق پہ ابھروں اور آفتاب ہو جاؤں
    میں یوں کھلوں کہ گلاب ہو جاؤں
    وہ جب بھی اداس ھومجھ کو ہی کھولے
    میں شاعری کی اک کتاب ہو جاؤں
    کشتیء دل ہے نا خدا کے ہاتھوں میں
    اب پار اتروں ، یا تہہ آب ہو جاؤں
    وہ جب بھی سوۓ، مجھ کو ہی دیکھے
    اسکی آنکھوں کا حسیں خواب ہو جاؤں
    عثمان وہ دریا ہے زمین سی مثال میری ہے
    وہ رخ بدلے تومیں بھی سراب ہو جاؤں

    (عثمان)
     
  25. مسز مرزا
    Offline

    مسز مرزا ممبر

    Joined:
    Mar 11, 2007
    Messages:
    5,466
    Likes Received:
    22
    Re: آنکھ میں‌ آنکھ ڈال کر بندہ بنا گیا کوئی


    جی بالکل صرف داغ نہیں بلکہ کئی شعراء کے کئی اشعار بازاری سطح سے بھی نیچے گر جاتے ہیں۔ اور اسی طرح کئی لوگ اشعار کو اپنے مطلب کے معنی دے دلا کے بازاری سطح تک لے جاتے ہیں۔ اب اگر ایسا ہی رہا تو پھر شعر و ادب کی لڑیوں میں حصہ لینا کئی لوگوں کے لیئے مشکل ہو جائے گا۔
    پلیز مائنڈ نہیں کرنے کا۔ صرف ایک تجویز ذہن میں آئی ۔
    سوچا ایک بہن کے طور پر آپ سے اور دیگر بھایئوں سے شئیر کرلوں
    سوچیں اور یہ پھول سونگھیں :dilphool: چھینکیں آئیں تو الحمدللہ رب العالمین :khudahafiz:
     
  26. مبارز
    Offline

    مبارز ممبر

    Joined:
    Aug 3, 2008
    Messages:
    8,835
    Likes Received:
    26
    Re: آنکھ میں‌ آنکھ ڈال کر بندہ بنا گیا کوئی

    دل جس کا چاہے سیر کرے آکے دو گھڑی
    دروازے سب کُھلے ہوئے بیت سخن کے ہیں

    (راجہ راجیسورراوٌ اصغر)

    پھرتا ہوں پھول پھول کو گُلشن میں سونگھتا
    یارب!‌ گل مراد مرا کس چمن میں ہے

    (راجہ راجیسورراوٌ اصغر)
     
  27. مبارز
    Offline

    مبارز ممبر

    Joined:
    Aug 3, 2008
    Messages:
    8,835
    Likes Received:
    26
    Re: آنکھ میں‌ آنکھ ڈال کر بندہ بنا گیا کوئی

    ہمارا سینہ ہے مسکن خدا کا
    دل پُرداغ ہے گلشن خدا کا

    یہ سچ ہے من لہ المولی لہ الکُل
    تماشا دیکھ تو بھی بن خدا کا

    بری ہے وہم سے عقل و گمان سے
    ازل سے پاک ہے دامن خدا کا

    محبت بڑھتے بڑھتے عشق ہو جائے
    یہی دانہ بنے خرمن خدا کا

    تجلی ہے عیان میدانِ دل میں
    یہی ہے وادیِ ایمن خدا کا

    خدا کا دوست ہے ہر دوست ان کا
    عدو احمد :saw: کا ہے دشمن خدا کا

    رہے تازہ گلِ باغِ محبت
    پھلا پھولا رہے گلشن خدا کا

    بہت دنیا میں ترسے لوگ شایق
    کرینگے حشر میں درشن خدا کا


    (شایق مفتی ۔ حیدرآباد دکن)
     
  28. مبارز
    Offline

    مبارز ممبر

    Joined:
    Aug 3, 2008
    Messages:
    8,835
    Likes Received:
    26
    Re: آنکھ میں‌ آنکھ ڈال کر بندہ بنا گیا کوئی

    یا نبی :saw: رنگ ہر اک میں‌ ہے خود آرائی کا
    اور انداز ہے کچھ تیرے تماشائی کا

    مجھکو طیبہ میں جو پہنچائے مرا بخت رسا
    در احمد :saw: پہ ہے کچھ لطف جبین سائی کا

    وصفِ احمد :saw: تو خدا خوب کیا کرتا ہے
    میں ہوں بندہ مجھے یارا نہیں گویائی کا

    میرے یوسف کا نظارہ ہی اگر ہے منظور
    جلوہ آنکھوں میں ہو یعقوب کی بینائی کا

    آرزو جس کو ہے اُن کی مجھے اُس کی حسرت
    میں تمنائی ہوں احمد :saw: کے تمنائی کا

    آنکھ ہو بند تیرے جلوہ میں میں‌ محو رہوں
    اس لئے شغل پسند آیا ہے تنہائی کا

    میری آنکھوں سے مرے دل سے کوئی پوچھے مزا
    تیری یکتائی کا زیبائی کا رعنائی کا

    حشر میں اپنے ہی اعمال سے رکھنا امید
    باپ بیٹے کا بھروسہ نہ بہن بھائی کا

    وہ ریاضت وہ شہادت وہ مصیبت وہ بلا
    آلِ احمد :saw: کو ملا رتبہ شکیبائی کا

    تیرا ہمسر نہیں دنیا میں خدا شاہد ہے
    رنگ ہے جلوہء وحدت تری زیبائی کا

    بس ہے تجھکو ترا دلدار محمد :saw: پیارا
    خوف شایق تجھے کیا حشر کی رسوائی کا


    (شایق مفتی ۔ حیدرآباد دکن)
     
  29. نعیم
    Offline

    نعیم مشیر

    Joined:
    Aug 30, 2006
    Messages:
    58,107
    Likes Received:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    Re: آنکھ میں‌ آنکھ ڈال کر بندہ بنا گیا کوئی

    بہت عمدہ ۔ ماشاءاللہ ۔ حق فرمایا
    لفظ لفظ سے اظہارِ بندگی ہوتا ہے۔

    سبحان اللہ ۔ بہت عظیم کلام ہے۔
    لفظ لفظ سے محبت و عقیدت جھلکتی ہے۔

    کاشفی بھائی ۔ ایمان افروز شاعری ارسال کرنے پر اللہ تعالی آپکو دنیا و آخرت میں خیر کثیر عطا فرمائے آمین
     
  30. مبارز
    Offline

    مبارز ممبر

    Joined:
    Aug 3, 2008
    Messages:
    8,835
    Likes Received:
    26
    Re: آنکھ میں‌ آنکھ ڈال کر بندہ بنا گیا کوئی

    شکریہ۔۔

    اللہ تعالی آپکو دنیا و آخرت میں‌خیر کثیر عطا فرمائے۔۔آمین
     

Share This Page