1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

محسن نقوی صاحب کی شاعری ۔۔ پڑھیے اور شئیر کیجئے

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از ساگراج, ‏6 اکتوبر 2008۔

  1. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    زبردست بہت اچھے :a180:
     
  2. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    شکریہ ۔
     
  3. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    اب اے میرے اِحساسِ جنوں کیا مجھے دینا
    دریا اُسے بخشا ہے تو صحرا مجھے دینا

    تم میرا مکاں جب کرو تقسیم تو یارو ۔۔
    گرتی ہوئی دیوار کا سایہ مجھے دینا!

    جب وقت کی مرجھائی ہوئی شاخ سنبھالو
    اُس شاخ سے ٹوٹا ہوا لمحہ مجھے دینا

    تم میرا بدن اوڑھ کے پھرتے رہو ، لیکن
    ممکن ہو تو اِک دن مِرا چہرہ مجھے دینا

    [highlight=#BFFFFF:xcp1p69w]چھو جائے ہوا جس سے تو خوشبو تیری آئے
    جاتے ہوئے اِک زخم تو ایسا مجھے دینا[/highlight:xcp1p69w]

    شب بھر کی مسافت ہے گواہی کی طلبگار
    اے صبحِ صفر ۔۔اپنا ستارہ مجھے دینا

    اِک درد کا میلہ کہ لگا ہے دل و جان میں
    اِک روح کی آواز کہ "رستہ مجھے دینا"

    اِک تازہ غزل اذنِ سخن مانگ رہی ہے
    تم اپنا مہکتا ہوا لہجہ مجھے دینا

    [highlight=#FFFFFF:xcp1p69w]وہ مجھ سے کہیں بڑھ کے مصیبت میں تھا محسن
    رہ رہ کے مگر اُس کا دِلاسہ مجھے دینا[/highlight:xcp1p69w]


    شاعر: سید محسن نقوی
    کتاب: طلوعِ اَشک​
     
    Zee Aasi نے اسے پسند کیا ہے۔
  4. نور
    آف لائن

    نور ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جون 2007
    پیغامات:
    4,021
    موصول پسندیدگیاں:
    22
    واہ ۔ بہت خوب ۔ اس شعر میں معرفت و روحانیت کی جھلک نظر آتی ہے۔
    عمدہ انتخاب۔ :mashallah:
     
  5. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    شکریہ نور جی ۔ اہل ذوق کو اچھی شاعری پسند آ جاتی ہے۔
     
  6. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    نعیم بھائی بہت خوبصورت غزلیں ہیں۔


    فنکار ہے تو ہاتھ میں سورج سجا کے لا
    بجھتا ہوا دیا نہ مقابل ہوا کے لا

    دریا کا انتقام ڈبو دے نہ گھر تیرا
    ساحل سے روز روز نہ کنکر اٹھا کے لا

    اب اختتام کو ہے سخی حرفِ التماس
    کچھ ہے تو اب وہ سامنے دستِ دعا کے لا

    پیامِ وفا کے باندھ مگر سوچ سوچ کر
    اس ابتدا میں یوں نہ سخن انتہا کے لا

    آرائشِ جراحتِ یاراں کی بزم ہے
    جو زخم دل میں ہیں سبھی تن پر سجا کے لا

    تھوڑی سی اور موج میں آ اے ہوائے گل
    تھوڑی سی اس کے جسم کی خوشبو چرا کے لا

    محسن اب اس کا نام ہے سب کی زبان پر
    کس نے کہا کہ اس کو غزل میں سجا کے لا
     
  7. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    اچھی شئیرنگ ھے سب کی خوب
     
  8. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جنوری 2009
    پیغامات:
    28,857
    موصول پسندیدگیاں:
    592
    ملک کا جھنڈا:
    اچھی شئیرنگ ھے ساگراج
    جی
     
  9. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    بہت خوب ۔ محسن کا بہت پیارا کلام ہے۔
     
  10. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    کبھی جو چھڑ گئی یادِ رفتگاں محسن
    بکھر گئی ہیں نگاہیں کہاں کہاں محسن

    ہوا نے راکھ اُ ڑائی تو دل کو یاد آیا
    کہ جل بجھیں میرے خوابوں کی بستیاں محسن

    کھنڈر ہے عہدِ گزشتہ نہ چھو نہ چھیڑ اسے
    کھلیں تو بند نہ ہو اس کی کھڑکیاں محسن

    بجھا ہے کون ستارا کہ اپنی آنکھ کے ساتھ
    ہوئے ہیں سارے مناظر دھواں دھواں محسن

    نہیں کہ اس نے گنوائے ہیں ماہ و سال اپنے
    تمام عمر کٹی یوں بھی رائیگاں محسن

    ملا تو اور بھی تقسیم کر گیا مجھ کو
    سمیٹنا تھیں جسے میرے کرچیاں محسن

    کہیں سے اس نے بھی توڑا ہے خود سے ربطِ وفا
    کہیں سے بھول گیا میں بھی داستاں محسن
     
  11. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    واہ بہت خوب ساگراج جی :a180:
    جانے کہاں سے ڈھونڈ کے لاتے ھیں آپ محسن نقوی کا کلام
     
  12. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جنوری 2009
    پیغامات:
    28,857
    موصول پسندیدگیاں:
    592
    ملک کا جھنڈا:
    واہ ساگراج جی اچھا کلام شیئر کیا :dilphool:
     
  13. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    پہلے تو بہت شکریہ محسن نقوی صاحب کا کلام پسند کرنے کا۔


    اور پھر یہ کہ میرا جیسا موڈ ہوتا ہے، مجھے ویسی شاعری مل ہی جاتی ہے۔ اور ایسے کلام کر پڑھ کر کافی سکون ملتا ہے۔
     
  14. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    حسن بھائی آپ کا بھی بہت شکریہ۔
     
  15. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    ساری غزل ہی عمدہ ہے ۔ لیکن ساگراج بھائی یہ دو اشعار تو سیدھا دل کو چھو گئے۔
    بہت خوب ۔ لاجواب انتخاب ہے۔ :mashallah:
     
  16. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    نعیم بھائی بہت شکریہ۔
    مجھے ذاتی طور پر بھی یہ غزل بہت پسند ہے۔
     
  17. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    میرے بس میں ہو تو کبھی کہیں
    کوئی شہر ایسا بساؤں میں
    جہاں فاختاؤں کی پھڑپھڑاہٹ سے نغمہءِ زارِ حیات میں
    جھنجھناتی سانسوں کی جھانجھریں جو چھنک اٹھیں
    تو دھنک کے رنگوں میں بھیگ جائیں حواس تک
    جہاں چاند، ماند نہ ہو کبھی، جہاں چاندنی کی ردا بنے
    میری بانجھ دھرتی کے باسیوں کا لباس تک
    جہاں صرف حکمِ یقیں چلے، جہاں بے نشاں ہو قیاس تک
    جہاں آدمیت کے ناطق و لب پہ نہ شہرِ یار کا خوف ہو
    جہاں سر سرائے نہ آدمی کی رگوں میں کوئی ہراس تک
    جہاں وہم نہ ہو، نہ دلوں میں وہم کا سہم ہو
    جہاں سچ کو سچ سے ہو واسطہ
    جہاں جگنوؤں کو ہوا دیکھاتی ہو راستہ
    جہاں خوشبوؤں سے بدلتی رت کو حسد نہ ہو
    جہاں پستیوں سے بلندیوں کو بھی قد نہ ہو
    جہاں خواب آنکھوں جگمگائیں تو
    جسم و جاں کے سبھی دریچوں میں تیرگی کا گزر نہ ہو
    کوئی رات ایسی بسر نہ ہو کہ بشر کو اپنی خبر نہ ہو
    جہاں داغ داغ سحر نہ ہو
    جہاں کشتیاں ہوں رواں دواں تو سمندروں میں بھنور نہ ہو
    جہاں برگ و بار سے اجنبی کوئی شاخ ، کوئی شجر نہ ہو
    جہاں چہچہاتے ہوئے پرندوں کو بارشوں کے عذاب کا ڈر نہ ہو
    میرے بس میں ہو تو کبھی کہیں
    کوئی شہر ایسا بساؤں میں
    جہاں برف برف محبتوں پہ غمِ جہاں کا اثر نہ ہو
    راہ و رسمِ دنیا کی بندشیں ، غمِ ذات کے سبھی ذائقے
    سمِ کائنات کی تلخیاں، کسی آنکھ کو بھی نہ چھو سکیں
    جہاں میرے سانس کی تازگی تیری چاہتوں کے کنول میں ہو
    تیرا حسن میری غزل میں ہو
    جہاں کائنات کی اک صدف، شب و روز کےکسی پل میں‌ہو
    جہاں نوحہءِ غمِ زندگی، میری ہچکیوں سے عیاں نہ ہو
    جہاں لوحِ خاک پہ عمر بھر کسی بے گناہ کے خون کا
    کوئی داغ کوئی نشاں نہ ہو
    کوئی شہر ایسا کبھی کہیں
    جہاں دھوپ چھاؤں گلے ملیں
    جہاں بانجھ رت میں بھی گل کھلیں
    جہاں چاہتوں کے ہجوم میں کبھی گیت امن کے گاؤں میں
    جہاں زندگی کا رجز پڑہوں ، جہاں بے خلل گنگناؤں میں
    جہاں موج موج کی اوٹ میں، تو کرن بنے، مسکراؤں میں
    میرے بس میں ہو تو کبھی کہیں
    کوئی شہر ایسا بساؤں میں
     
  18. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    واہ ساگراج جی یہ کہاں سے ملی :a180:
     
  19. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    ساگراج بھائی ۔ عمدہ انتخاب پر بہت سی داد قبول فرمائیے۔ :a180:
     
  20. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    کڑے سفر میں اگر راستہ بدلنا تھا
    تو ابتدا میں میرے ساتھ ھی نہ چلنا تھا

    [highlight=#FFFFFF:2risy3gw]کچھ اس لیئے بھی تو سورج زمیں پہ اترا ھے
    پہاڑیوں پہ جمی برف کو پگھلنا ھے[/highlight:2risy3gw]

    اتر کے دل میں لہو زھر کر گیا آخر
    وہ سانپ جس کو میری آستیں میں پلنا تھا

    یہ کیا کہ تہمتیں آتش فشاں کے سر آئیں
    زمیں کو یوں بھی خزانہ کبھی اگلنا تھا

    [highlight=#FFFFFF:2risy3gw]میں لغزشوں سے اٹے راستے پہ چل نکلا
    تجھے گنوا کے مجھے پھر کہاں سنبھلنا تھا[/highlight:2risy3gw]

    اسی کو صبح مسافت نے چُور کر ڈالا
    وہ آفتاب جسے دوپہر میں ڈھلنا تھا

    عجب نصیب تھا محسن کہ بعد مرگ مجھے
    چراغ بن کے خود اپنی لحد پہ جلنا تھا

    محسن نقوی
     
  21. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    نعیم بھائی یہ میری پسندیدہ غزلوں میں سے ہے۔ لیکن آپ نے پھر دو لڑیوں میں پوسٹ کر دی، اس لئے ابھی تک سوچ رہا تھا کہ کسی جگہ تعریف کروں
    :neu:
     
  22. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جنوری 2009
    پیغامات:
    28,857
    موصول پسندیدگیاں:
    592
    ملک کا جھنڈا:
    نعیم بھائ اچھی غزل ہے :a180:
     
  23. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    باغی میں آدمی سے نہ منکر خدا کا تھا
    درپیش مسئلہ میری اپنی انا کا تھا

    گم سم کھڑا تھا ایک شجر دشتِ خوف میں
    شائید وہ منتظر کسی آندھی ہوا کا تھا

    اپنے دھوئیں کو چھوڑ گیا آسمان پر
    بجھتے ہوئے دیئے میں غرور انتہا کا تھا

    دیکھا تو وہ حسین لگا سارے شہر میں
    سوچا تو وہ ذہین بھی ظالم بلا کا تھا

    لہرا رہا تھا کل جو سرِ شاخ بے لباس
    دامن کا تار تھا کہ وہ پرچم صبا کا تھا

    اس کو غلافِ روح میں رکھا سنبھال کر
    محسن وہ زخم بھی تو کسی آشنا کا تھا
     
  24. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جنوری 2009
    پیغامات:
    28,857
    موصول پسندیدگیاں:
    592
    ملک کا جھنڈا:
    واہ ساگراج بھائ :a180: :dilphool:
     
  25. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    اپنے دھوئیں کو چھوڑ گیا آسمان پر
    بجھتے ہوئے دیئے میں غرور انتہا کا تھا



    واہ زبردست ساگراج کی بہت خوب کمال کا شعر ھے یہ تو
    باقی کلام تو اچھا ھے ہی
     
  26. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    جہاں آپکو " سستی " پڑے۔ :hasna:
     
  27. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    واہ۔ دونوں اشعار ایک سے بڑھ کر ایک ہیں۔
    :a180: ساگراج بھائی ۔ :a180:
     
  28. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    سب دوستوں کا بہت شکریہ


    راہِ وفا میں اذیتِ شناسائیاں نہ گئیں
    کسی بھی رت میں ہماری اداسیاں نہ گئیں

    تنی ہے ابر کی چادر بھی آسماں پہ مگر
    شعاعِ مہر ، تیری بے لباسیاں نہ گئیں

    تیرے قریب بھی رہ کر تجھے تلاش کروں
    محبتوں میں میری بدحواسیاں نہ گئیں

    خدا خبر کہاں کونجوں کے قافلے اترے
    سمندر کی طرف بھی تو پیاسیاں نہ گئیں

    خزاں میں بھی تو مہکتی غزل پہن کے ملا
    مزاجِ یار تیری خوش لباسیاں نہ گئیں

    بسنت رت میں بھی مندر اداس تھے محسن
    کہ دیوتاؤں سے ملنے کو داسیاں نہ گئیں
     
  29. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    واہ ۔ محسن نقوی کی شاعری ہمیشہ درد و الم کا مظہر ہے۔
    ساگراج بھائی ۔ ہم تک پہنچانے کے لیے شکریہ
     
  30. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    تیرے قریب بھی رہ کر تجھے تلاش کروں
    محبتوں میں میری بدحواسیاں نہ گئیں


    واہ بہت زبردست :a180:
     

اس صفحے کو مشتہر کریں