1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

لفظ " زندگی" پر شعر کہیں

'اشعار اور گانوں کے کھیل' میں موضوعات آغاز کردہ از نعیم, ‏8 دسمبر 2008۔

  1. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    السلام علیکم دوستو ! لفظی اشعار کے سلسلے میں ایک اور اضافہ کرتے ہیں ۔ اس لڑی میں ایسے اشعار لکھیں گے جن میں لفظ " زندگی " ضرور آتا ہو۔
    آغاز کا شعر دیتا ہوں


    زندگی کا کوئی احساں نہیں ہے مجھ پر
    میں نے اپنے ہراک سانس کی قیمت دی ہے
     
  2. آزاد
    آف لائن

    آزاد ممبر

    زندگی جبرِ مسلسل کی طرح کاٹی ہے
    جانے کس جرم کی پائی ہے سزا، یاد نہیں
     
  3. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    پھنس گئے ھیں بری طرح فرحت
    زندگی کے تموجات میں ہم
     
  4. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    زندگی تجھ سے گلہ نہیں کوئی
    ہم کو ہم سا ملا نہیں کوئی


    نعیم رضا
     
  5. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    یہ عجب وقت تو شعر سے بھی بلند ھے
    مین نے نظم چھوڑ کے لکھ دی شام پہ زندگی
     
  6. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    دلِ ویراں ہے، تری یاد ہے، تنہائی ہے
    زندگی درد کی بانہوں میں سمٹ آئی ہے
     
  7. نور
    آف لائن

    نور ممبر

    نہ یہ زندگی مری زندگی، نہ یہ داستاں مری داستاں
    میں خیال و وہم سے دور ہوں، مجھے آج کوئی صدا نہ دے
     
  8. آزاد
    آف لائن

    آزاد ممبر

    مجھے محسوس ہوتا ہے کہ لطف زندگی کم ہے
    غم دل حس سے بڑھ کر ہے میسر اب خوشی کم ہے
    اب اس کے بعد جسم و جاں جلنے سے بھی کیا حاصل
    چراغوں میں لہو جلتا ہے پھر بھی روشنی کم ہے
     
  9. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    موت کو سمجھا ہے غافل اختتامِ زندگی
    ہے یہ شامِ زندگی صبح دوامِ زندگی
     
  10. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    میں محبت میں مہکتا ہوا خط ہوں مجھ کو
    زندگی اپنی کتابوں میں چھپا کر لے جائے
     
  11. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    نہ سوال بن کے ملا کرو
    نہ جواب بن کے ملا کرو
    میری زندگی میرے خواب ہیں
    مجھے خواب بن کے ملا کرو
     
  12. مسز مرزا
    آف لائن

    مسز مرزا ممبر

    غم زندگی تیری راہ میں شب آرزو تیری چاہ میں
    جو بچھڑ گئے وہ ملے نہیں جو اجڑ گئے وہ بسے نہیں
     
  13. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    زندگی تیری عطا تھی سو تیرے نام کی
    ھم نے جیسے بھی بسر کی ترا احساں جاناں

    فراز
     
  14. مسز مرزا
    آف لائن

    مسز مرزا ممبر

    ڈھونڈتی پھرتی ہے دشت و بیاباں میں ہمیں
    زندگی ہم سے بچھڑ کر خود بھی پچھتائی بہت
     
  15. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    زندگی تیری عطا ہے تو یہ جانے والا
    تیری بخشش تری دھلیز پہ دھر جائے گا
     
  16. مسز مرزا
    آف لائن

    مسز مرزا ممبر

    تمھارے ساتھ دیکھی تھی وگرنہ زندگی ہم کو
    نہ تب محسوس ہوتی تھی نہ اب محسوس ہوتی ہے
     
  17. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    وہ مجھے زندگی سمجھتا ہے فراز
    کیا اسے میرا اعتبار نہیں ؟؟


    فراز
     
  18. وسیم
    آف لائن

    وسیم ممبر

    نجانے زندگی اور رات میں کیسا تعلق ہے
    الجھتی کیوں ہے اتنی لَو چراغِ شام سے پہلے


    امجد
     
  19. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    مجھ سے حساب روز و شب، اے میری زندگی نہ مانگ
    سوختہ دل کی صبح کیا ، قریہ نشیں کی شام کیا
     
  20. مسز مرزا
    آف لائن

    مسز مرزا ممبر

    واہ بہت خوب :a165:
     
  21. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    یہی آنا جانا ہے زندگی ‘ کہیں دوستی کہیں اجنبی
    یہی رشتہ کارِ حیات ہے کبھی قرب کا کبھی دور کا

    (منیر نیازی)
     
  22. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    زندگی یوں بھی کم ہے محبت کے لیے
    روٹھ کر وقت گنوانے کی ضرورت کیا ہے
     
  23. برادر
    آف لائن

    برادر ممبر

    تیرگی کے گھنے حجابوں میں
    دُور کے چاند جھلملاتے ہیں
    زندگی کی اُداس راتوں میں
    بے وفا دوست یاد آتے ہیں
     
  24. نور
    آف لائن

    نور ممبر

    یہ بھی زندگی کی اک ادا ہے دوستو
    جس کو ساتھی مل گیا وہ اور تنہا ہو گیا
     
  25. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    نئی خواہش رچائی جا رہی ہے
    تیری فُرقت منائی جا رہی ہے
    خوش اِحوال اپنی زندگی کا
    سلیقے سے گنوائی جا رہی ہے

    جون ایلیا
     
  26. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    تمہارے پیار نے کبھی مجھے رہا نہیں کیا
    پڑا ہوا ھے مجھ پہ زندگی کے جال کی طرح
     
  27. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    مری زندگی کے چراغ کا یہ مزاج کوئی نیا نہیں
    ابھی روشنی ابھی تیرگی، نہ جلا ہوا نہ بجھا ہوا
     
  28. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    تم نہ آؤ تو کیا بھول جاؤ تو کیا ہم کو جتنا بھی جینا ھے جینا تو ھے
    دوستی جو نہیں زندگی ہی سہی زندگی ہی گزارے چکے جائیں گے
     
  29. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    زہر و تریاق روز پیتے ہیں
    زخم ملتے ہیں اور سیتے ہیں
    زندگی کم ہے چاہتوں کے لیے
    لوگ کیوں نفرتوں میں جیتے ہیں
     
  30. مسیب حسن شفیق
    آف لائن

    مسیب حسن شفیق ممبر

    اس سے بڑھ چڑھ کر کیا کروں محبت کا اظہار

    اک ذرا سی بات پر احتتام کرتا ہوں

    میں چاند تارے توڑ کر تو نہیں لا سکتا

    ہاں مگر یہ زندگی ہے اسے تیرے نام کرتا ہوں
     

اس صفحے کو مشتہر کریں