1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

لفظِ “دل“ پر شعر کہیں

Discussion in 'اشعار اور گانوں کے کھیل' started by عبدالجبار, Nov 17, 2006.

  1. واصف حسین
    Offline

    واصف حسین ناظم Staff Member

    ایک ہم ہی تھے کہ تم کو دے کے دل بے دل بنے
    حضرت بے دل کی جانی اطلاعً عرض ہے
     
  2. عبدالجبار
    Offline

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ Staff Member

    اے دلِ بے قرار چُپ ہو جا
    جا چُکی ہے بہار چُپ ہو جا​
     
  3. نعیم
    Offline

    نعیم مشیر

    بہار تو فلموں سے چلی گئی ۔ آجکل صائمہ زوروں پر ہے ۔

    دلِ ناداں تجھے ہوا کیا ہے
    آخر اس درد کی دوا کیا ہے​
     
  4. واصف حسین
    Offline

    واصف حسین ناظم Staff Member

    دل سے جو بات نکلتی ہے اثر رکھتی ہے
    پر نہیں طاقت پرواز مگر رکھتی ہے
     
  5. عبدالجبار
    Offline

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ Staff Member

    دل زمانے کے ہاتھ سے سالم
    کوئی ہو گا جو رہ گیا ہو گا​
     
  6. صدر پاکستان
    Offline

    صدر پاکستان ممبر

    بھائی جبار آپ کو ہماری شاعری پسند نہیں آئی
    :cry: :cry: :cry: :cry: :cry: :cry: :cry: :cry:
    ہم اپنی شاعری کا رخ بدل لیتے ہیں
     
  7. نعیم
    Offline

    نعیم مشیر

    صدر صاحب فرماتے ہیں
    صدر صاب۔ رخ بدلنا ہی ہے تو شاعری کا نہیں۔ خارجہ پالیسی کا بدلیں۔
     
  8. عبدالجبار
    Offline

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ Staff Member

    شکریہ! صدرِ پاکستان!

    نگاہِ ناز کی زد سے کوئی بچا ہی نہیں
    یہ تِیر وہ ہے جو ہر دل میں اُتر جاتا ہے​
     
  9. نعیم
    Offline

    نعیم مشیر

    بہت خوب عبد الجبار بھائی !

    بات جو دل سے نکلتی ہے اثر رکھتی ہے
    پر نہیں طاقتِ پرواز مگر رکھتی ہے​
     
  10. نادیہ خان
    Offline

    نادیہ خان ممبر

    دل کے بدلے دل تو ساری دنیا دیتی ہے
    ہم تو دل کے ساتھ ہی اپنی جاں بھی دے دیں گے​

    ویسے جبار جی ایک بات پوچھنا تھی آپ سے کہ کیا اس طرح ہم گانوں کے اشعار بھی دے سکتے ہیں اور اگر اس پر پابندی ہو تو ہم آئیندہ احتیاط کریں
     
  11. نعیم
    Offline

    نعیم مشیر

    ہر کرم اپنا کریں گے اے صنم تیرے لیے
    دل دیا ہے جاں بھی دیں گے اے صنم تیرے لیے​
     
  12. واصف حسین
    Offline

    واصف حسین ناظم Staff Member

    دل کے پھپھولے جل اٹھے سینے کے داغ سے
    اس گھر کو آگ لگ گئی گھر کے چراغ سے
     
  13. عبدالجبار
    Offline

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ Staff Member

    گانوں میں بھی شاعری ہی ہوتی ہے۔ کچھ بُرا نہیں اگر گانوں میں سے بھی اشعار لکھ دئیے جائیں۔

    دل میں ہلچل ہے بپا ، جان پہ بن آئی ہے
    اِک قیامت ہے کہ ظالم! تِری انگڑائی ہے​
     
  14. صدر پاکستان
    Offline

    صدر پاکستان ممبر

    دل پہ ایک طرفہ قیامت کرنا
    مسکراتے ہوئے رخصت کرنا
    اچھی آنکھیں جو ملی ہیں اس کو
    کچھ تو لازم ہوا وحشت کرنا
     
  15. نعیم
    Offline

    نعیم مشیر

    صدر صاحب یہ آپ نے نیلا رنگ دینے کی کوشش کی تھی اپنے ٹیکسٹ کو جو لال نکل آیا؟؟؟
    کیا بات ہے آپ کی۔۔ یعنی ہر بات میں الٹا نتیجہ۔۔۔۔۔۔۔ ؟

     
  16. عبدالجبار
    Offline

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ Staff Member

    داغِ دل، صورتِ خورشیدِ سحر ہے روشن
    کتنا تابندہ چراغِ شبِ تنہائی ہے​
     
  17. نعیم
    Offline

    نعیم مشیر

    کیا خوب کہا عبد الجبار بھائی !

    آنکھ سے دور نہ ہو دل سے اترجائے گا
    وقت کا کیا ہے گذرتا ہے گذر جائے کا​
     
  18. عبدالجبار
    Offline

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ Staff Member

    عشق میں ایسے مقامات کئی بار آئے
    دل بھی ڈوبا ہے مِرا، آنکھ بھی بھر آئی ہے

    دل اُڑانے کے سب اسباب ملے ہیں اُن کو
    ناز ہے ، غمزہ ہے ، انداز ہے ، رعنائی ہے​
     
  19. نعیم
    Offline

    نعیم مشیر

    اچھا شعر ہے۔ لیکن غمزہ کا کیا معنٰی ہے ؟
     
  20. لاحاصل
    Offline

    لاحاصل ممبر

    لوگ ٹوٹ جاتے ہیں ایک گھر بنانے میں
    تم ترس نہیں کھاتے بستیاں جلانے میں
    ہر دھڑکتے پتھر کو لوگ دل سمجھتے ہیں
    عمریں بیت جاتی ہیں دل کو دل بنانے میں
     
  21. نعیم
    Offline

    نعیم مشیر

    یوں تیری یاد کو دل میں بسا رکھا ہے
    سلگتا دیا ہو گویا مزارِ ویراں پر​
     
  22. عبدالجبار
    Offline

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ Staff Member

    رہا نہ دل میں وہ بے درد، اور درد رہا
    مقیم کون ہُوا ہے، مقام کس کا تھا​
     
  23. نعیم
    Offline

    نعیم مشیر

    ہنستے ہیں میری صورتِ مفتوں پہ شگوفے
    میرے دلِ ناداں سے کوئی بھول ہوئی ہے

    (ساغر صدیقی)​
     
  24. عبدالجبار
    Offline

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ Staff Member

    کوئی ایسا اہلِ دل ہو ، کہ فسانہءِ محبت
    میں اُسے سُنا کے روؤں، وہ مجھے سُنا کے روئے​
     
  25. نعیم
    Offline

    نعیم مشیر

    مجھے گلشنوں کی تلاش تھی میں جو منتظر تھا بہار کا
    یہ دلوں کے اجڑے دیار تھے، یہاں کام کیا تھا قرار کا ؟​
     
  26. سعدیہ
    Offline

    سعدیہ ناظم Staff Member

    لگا کوئی ضرب اس ادا سے کہ ٹوٹ جائیں دل کی مہریں
    تیری قسم تنگ آگئے ہیں لوگ سکوت پنہاں سے ساقی
     
  27. عبدالجبار
    Offline

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ Staff Member

    دھڑک رہا ہے یہ دل عشق بن کئی دن سے
    سو ہو گیا تھا ضروری ، اِسے سزا دینا​
     
  28. نعیم
    Offline

    نعیم مشیر

    نہ پوچھو عشق میں کیسا لگے ہے
    کہیں ان کے سوا دل نہ لگے ہے​
     
  29. ع س ق
    Offline

    ع س ق ممبر

    دلِ ناداں تجھے ہو کیا ہے
    آخر اس درد کی دوا کیا ہے​
     
  30. نعیم
    Offline

    نعیم مشیر

    آنکھ میں بوند نہیں دل میں سمندر رکھنا
    دولتِ درد کو دل ہی کے اندر رکھنا​
     

Share This Page