1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

صحیح بخاری

'تعلیماتِ قرآن و حدیث' میں موضوعات آغاز کردہ از سیف, ‏9 اگست 2008۔

  1. سیف
    آف لائن

    سیف شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2007
    پیغامات:
    1,297
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    (29)
    سید نا ابو بکر (رضی اللہ عنہ) کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا :
    ”جب دو مسلمان اپنی تلواروں کے ساتھ ملاقات کریں (یعنی لڑیں) تو قاتل اور مقتول(دونوں ) دوزخی ہیں۔ میں نے عرض کی یا رسول اللہ! یہ قاتل ( کی نسبت جو آپ نے فرمایا اس کی وجہ تو ظاہر) ہے مگر مقتول کا کیا حال ہے (وہ کیوں دوزخ میں جائے گا) تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (اس وجہ سے کہ) وہ اپنے حریف کے قتل کا خواہشمند تھا۔
     
  2. سیف
    آف لائن

    سیف شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2007
    پیغامات:
    1,297
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    (30)
    سیدنا عبد اللہ بن مسعود (رضی اللہ عنہ) نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ
    ” جب یہ آیت کہ جو لوگ ایمان لائے اور انھوں نے اپنے ایمان کو ظلم کے ساتھ خلط ملط نہیں کیا۔“(الا نعام:82) نازل ہوئی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب (بہت گھبرائے اور) کہنے لگے کہ ہم میں سے کون ایسا ہے جس نے ظلم نہیں کیا؟ تو اللہ بزرگ و برتر نے یہ آیت ”یقینا شر ک بڑا ظلم ہے“ (لقمان : 13) نازل فرمائی۔
     
  3. سیف
    آف لائن

    سیف شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2007
    پیغامات:
    1,297
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    (31)
    سید نا ابو ہریرہ (رضی اللہ عنہ)نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا : منافق کی تین خصلتیں ہیں۔
    (1) جب بات کرے تو جھوٹ بولے
    (2) جب وعدہ کرے تو وعدہ خلافی کرے
    (3) جب (اس کے پاس) امانت رکھی جائے تو (اس میں) خیانت کرے ۔
     
  4. سیف
    آف لائن

    سیف شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2007
    پیغامات:
    1,297
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    (32)
    سیدنا عبداللہ بن عمرو (رضی اللہ عنہ) سے روایت کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :” چار باتیں جس میں ہوں گی وہ خالص منافق ہے اور جس میں ان چاروں میں سے ایک بات ہوگی تو (بھی) اس میں ایک بات نفاق کی (ضرور) ہے تاوقتیکہ اس کو چھوڑ نہ دے۔ (وہ چار باتیں یہ ہیں )
    (1) جب امین بنا یا جائے تو خیانت کرے
    (2) جب بات کرے تو جھوٹ بولے
    (3) جب وعدہ کرے تو وعدہ خلافی کرے۔
    (4) جب لڑے تو بے ہودہ گو ئی کرے ۔“
     
  5. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    اللہ تعالی ہمیں فرموداتِ رسول اکرم :saw: کی روشنی میں اپنی راہِ حیات متعین کرنے اور اس پر استقامت کیساتھ کاربند رہنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین

    جزاک اللہ سیف صاحب
     
  6. سیف
    آف لائن

    سیف شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2007
    پیغامات:
    1,297
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    نعیم بھائی بے حد شکریہ دعاوں میں یاد رکھئے گا
     
  7. سیف
    آف لائن

    سیف شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2007
    پیغامات:
    1,297
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    (33)۔
    سیدنا ابو ہریرہ(رضی اللہ عنہ) کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : جو کوئی ایمان (یقین) رکھتے ہوئے ثواب جان کر، شب قدر میں (عبادت کے لیے) بیدار رہے تو اس کے گزشتہ تمام گناہ معاف کرد یے جائیں گے۔
     
  8. سیف
    آف لائن

    سیف شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2007
    پیغامات:
    1,297
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    (34)
    سید نا ابو ہریرہ (رضی اللہ عنہ) نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :” اللہ تعالیٰ اس شخص کے لیے جو اس کی راہ میں (جہاد کرنے کو) نکلے اور اس کو اللہ تعالیٰ پر ایمان رکھنے اور اس کے پیغمبروں پر ایقان ہی نے (جہاد پر آمادہ کرکے گھر سے) نکالا ہو ،اس امر کا ذمہ دار ہوگیا ہے کہ یا تو میں (یعنی اللہ) اسے اس ثواب اور (مال) غنیمت کے ساتھ واپس کروں گا جو اس نے جہاد میں پایا ہے یا اسے (شہید بنا کر) جنت میں داخل کردوں گا۔اور (رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ) اگر میں اپنی امت پر دشوار نہ سمجھتا تو (کبھی) کسی سریہ (یعنی جس جنگ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم شریک نہ تھے) سے بھی پیچھے نہ رہتا اور میں (یعنی نبی صلی اللہ علیہ وسلم) یقینا اس بات کو پسند کرتا ہوں کہ اللہ کی راہ میں مارا جاوں ،پھر زندہ کیا جاوں ،پھر مارا جاوں، پھر زندہ کیا جاوں، پھر مارا جاوں۔“
     
  9. سیف
    آف لائن

    سیف شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2007
    پیغامات:
    1,297
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    (36)
    سیدنا ابو ہریرہ (رضی اللہ عنہ) سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص ماہ رمضان میں ایماندار ہو کر اور ثواب سمجھ کر روزے رکھے تو اسکے گزشتہ تمام گناہ معاف کردیے جائیں گے۔
     
  10. سیف
    آف لائن

    سیف شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2007
    پیغامات:
    1,297
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    (37)
    سیدنا ابوہریرہ (رضی اللہ عنہ) ہی سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : دین بہت آسان ہے اور جوشخص دین میں سختی کرے گا تو وہ اس پر غالب آجائے گا۔ (نتیجتاً خود پیدا کردہ سختی کا متحمل نہیں ہو سکے گا) پس تم لوگ راست و میانہ روی اختیار کرو اور (ایک دوسرے سے) قریب رہو اور خوش ہو جائو (کہ تمہیں ایسا آسان دین ملا ہے) اور صبح اور دوپہر کے بعد اور کچھ دیر رات میں عبادت کرنے سے قوت حاصل کرو۔
     
  11. سیف
    آف لائن

    سیف شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2007
    پیغامات:
    1,297
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    (38)
    سید نا براء بن عازب (رضی اللہ عنہ) سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم (جب ہجرت کرکے) مدینہ تشریف لائے تو پہلے اپنے ددھیال یا ننھیال میں، جو انصار سے تھے ان کے ہاں اترے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے (مدینہ آنے کے بعد) سولہ مہینے یا سترہ مہینے بیت المقدس کی طرف (منہ کرکے) نماز پڑھی مگر آپ کو یہ اچھا معلوم ہوتا تھا کہ آپ کا قبلہ کعبہ کی طرف ہو جائے (چنانچہ ہو گیا) اور سب سے پہلی نماز جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے (کعبہ کی طرف) پڑھی، عصر کی نماز تھی اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ کچھ لوگ نماز میں شریک تھے۔ ان میں سے ایک شخص نکلا اور کسی مسجد کے قریب سے گزرا تو دیکھا کہ وہ لوگ (بیت المقدس کی طرف) نماز پڑھ رہے تھے تو اس نے کہا کہ میں اللہ تعالیٰ کو گواہ کرکے کہتا ہوں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ مکہ کی طرف (منہ کرکے) نماز پڑھی ہے۔ (یہ سنتے ہی) وہ لوگ جس حالت میں تھے اسی حالت میں کعبہ کی طرف گھوم گئے اور جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم بیت المقدس کی طرف نماز پڑھتے تھے تو یہود اور (جملہ) اہل کتاب بہت خوش ہوتے تھے مگر جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا منہ کعبہ کی طرف پھیر لیا تو یہ انہیں بہت ناگوار گزرا۔
     
  12. سیف
    آف لائن

    سیف شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2007
    پیغامات:
    1,297
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    (39)
    سیدنا ابو سعید خدری (رضی اللہ عنہ) کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے جب آدمی مسلمان ہو جاتا ہے اور اس کا اسلام اچھا (خوب سے خوب تر اور مضبوط) ہو جاتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس کے تمام گناہوں کو جن کا اس نے ارتکاب کیا تھا، معاف کردیتا ہے اور اس کے بعد (پھر) معاوضہ (کا سلسلہ شروع) ہوتا ہے کہ نیکی کا بدلہ اس کے دس گنا سے سات سو گنا تک اور برائی کا اسی کے موافق (دیا جاتا ہے) مگر یہ کہ اللہ تعالیٰ اس سے درگزر فرمائے۔
     
  13. سیف
    آف لائن

    سیف شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2007
    پیغامات:
    1,297
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    (40)
    ام المومنین عائشہ صدیقہ (رضی اللہ عنہا) کہتی ہیں کہ (ایک دفعہ) نبی صلی اللہ علیہ وسلم ا ن کے پاس آئے تو (دیکھا کہ) ان کے پاس کوئی عورت (بیٹھی) تھی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا :” یہ کون ہے ؟“ عائشہ (رضی اللہ عنہا) بولیں کہ یہ فلاں عورت ہے (اور) اس کی نماز (کی کثرت کا) حال بیان کرنے لگیں۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :” ٹھہرو (دیکھو) تم اپنے ذمہ اسی قدر (اعمال کی بجا آوری) رکھو جن کی (ہمیشہ کرنے کی) تم کو طاقت ہو اس لیے کہ اللہ تعالیٰ (ثواب دینے سے) نہیں تھکتا تاوقتیکہ تم خود (عبا دت کرنے سے) تھک جاواور اللہ کے نزدیک (سب سے) زیادہ محبوب وہ دین (کا کام) ہے جس پر ا س کا کرنے والا مداومت (ہمیشگی) کرے۔“
     
  14. سیف
    آف لائن

    سیف شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2007
    پیغامات:
    1,297
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    (41)
    سیدنا انس (رضی اللہ عنہ) نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : جو شخص لاالہ الا اللہ کہہ دے اور اس کے دل میں ایک جو برابر نیکی (یعنی ایمان) ہو تو وہ بھی دوزخ سے نکل آئے گا جو شخص لا الہ الا اللہ کہے اور اس کے دل میں گندم کے دانے کے برابر نیکی (یعنی ایمان) ہو تو وہ بھی دوزخ سے نکل آئے گا۔اور جو شخص لا الہٰ الا اللہ کہے اور اس کے دل میں ذرے کے برابر نیکی (یعنی ایمان) ہو تو وہ بھی دوزخ سے نکل آئے گا۔“
     
  15. سیف
    آف لائن

    سیف شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2007
    پیغامات:
    1,297
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    (42)
    امیر المومنین عمر بن خطاب (رضی اللہ عنہ) سے روایت ہے کہ ایک یہودی نے ان سے کہا کہ اے امیر المومنین !آپ کی کتاب (یعنی قرآن) میں ایک ایسی آیت ہے جس کو تم پڑھتے ہو‘اگر ہم پر یعنی یہودیوں پر وہ آیت نازل ہوتی تو ہم اس دن کو (جس دن نازل ہوئی بطور) عید منا لیتے۔ امیر المومنین نے پوچھا وہ کونسی آیت ہے ؟یہودی بو لا یہ آیت کہ ”آج میں(اللہ) نے تمہارے لیے دین کو کامل کردیا اور تم پر اپنا انعام بھر پور کردیا اور تمہارے لیے اسلام کے دین ہونے پر رضا مند ہو گیا۔“(المائدہ:3)
     
  16. سیف
    آف لائن

    سیف شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2007
    پیغامات:
    1,297
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    (43)
    سیدنا طلحہ بن عبید اللہ (رضی اللہ عنہ) سے روایت ہے کہ ایک شخص نجد کا رہنے والاپراگندہ حال، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا۔ ہم اس کی آواز کی گنگناہٹ سنتے تھے مگر یہ سمجھ پاتے کہ کیا کہتا ہے؟یہاںتک کہ جب وہ قریب آیا تو(معلوم ہوا کہ)وہ اسلام کی بابت آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھ رہا ہے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:دن رات میں پانچ نمازیں ہیں۔وہ شخص بولا کہ کیا ان کے علاوہ (بھی کوئی) نماز میرے اوپر (فرض) ہے ؟تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نہیں !مگر یہ کہ تو اپنی خوشی سے (نفل) پڑھے۔ (پھر) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :اور ماہ رمضان کے روزے۔ اس نے عرض کی کہ کیا اس کے علاوہ(اور روزے بھی)میرے اوپر فرض ہیں؟تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نہیں !مگر یہ کہ اپنی خوشی سے رکھے۔(سید ناطلحہ (رضی اللہ عنہ))کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے زکوٰ ہ کا بھی ذکر کیا ،اس نے کہا کہ کیا میرے اوپر اس کے علاوہ (اور کوئی صدقہ بھی فرض) ہے ؟تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:نہیں!مگر یہ کہ تو اپنی خوشی سے دے۔ سید نا طلحہ (رضی اللہ عنہ) کہتے ہیں کہ پھر وہ شخص یہ کہتا ہوا پلٹا کہ اللہ کی قسم !میں ان (مذکورہ فرائض) میں نہ اضافہ کروں گا اور نہ (اس میں) کمی کروں گا۔ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اگر یہ سچ کہہ رہا ہے تو کامیاب ہو گیا۔
     
  17. سیف
    آف لائن

    سیف شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2007
    پیغامات:
    1,297
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    (45)
    سید نا عبد اللہ بن مسعود (رضی اللہ عنہ) نے بیان کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : مسلمان کو گالی دینا فسق ہے اور اس سے لڑنا کفر ہے۔
     
  18. سیف
    آف لائن

    سیف شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2007
    پیغامات:
    1,297
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    (46)
    سید نا عبادہ بن صامت (رضی اللہ عنہ) کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (ایک مرتبہ لوگوں کو) شب قدر بتا نے کے لیے نکلے مگر (اتفاق سے اس وقت) دو مسلمان باہم لڑ رہے تھے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (اس وقت)میں اس لیے نکلا تھا کہ تمہیں (معین) شب قدر بتادوں مگر (چونکہ) فلاں اور فلاں باہم لڑے اس لیے (اس کی قطعی خبر دنےاسے) اٹھا لی گئی اور شاید یہی تمہارے حق میں مفید ہو (اب) تم شب قدر کو رمضان کی ستائیسویں اور انتیسویں اور پچیسویں (تاریخوں) مےں تلاش کرو۔
     
  19. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    فرموداتِ حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہم تک پہنچانے پر جزاک اللہ سیف صاحب۔
     
  20. سیف
    آف لائن

    سیف شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2007
    پیغامات:
    1,297
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    نعیم بھائی بے حد شکریہ دعاوں میں یاد رکھئے گا
     
  21. عبدالرحمن سید
    آف لائن

    عبدالرحمن سید مشیر

    شمولیت:
    ‏23 جنوری 2007
    پیغامات:
    7,417
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    سیف بھائی،!!!!!!
    جزاک اللٌہ خیر،!!!!!

    خوش رھیں،!!!!!
     
  22. سیف
    آف لائن

    سیف شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2007
    پیغامات:
    1,297
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    عبد الرحمن سید بھائی
    آپ کا بے حد شکریہ۔ دعاوں میں یاد رکھئے گا اللہ تعالی آپ کو بھی خوش و خرم و بامراد رکھے آمین
     
  23. سیف
    آف لائن

    سیف شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2007
    پیغامات:
    1,297
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    (44)
    سید نا ابو ہریرہ(رضی اللہ عنہ) سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : جوشخص کسی مسلمان کے جنازے کے پیچھے ایمان کا تقاضا اور ثواب سمجھ کر جاتا ہے اورجب تک کہ اس پر نماز نہ پڑھ لے اور اس کے دفن سے فراغت حاصل نہ کرلے، اس کے ہمراہ رہتا ہے تو وہ دو قیراط ثواب لے کر لوٹتا ہے (اور ان میں سے) ہر ایک قیراط احد (پہاڑ) کے برابر ہوتا ہے اور جو شخص (صرف) جنازہ پڑھ لے پھر تدفین سے پہلے لوٹ آئے تو وہ ایک قیراط ثواب لے کر لوٹتا ہے۔
     
  24. سیف
    آف لائن

    سیف شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2007
    پیغامات:
    1,297
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    (47)
    سیدنا ابو ہریرہ(رضی اللہ عنہ) کہتے ہیں کہ ایک دن نبی صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں کے سامنے بیٹھے ہوئے تھے کہ یکا یک آپ کے سامنے ایک شخص آیا اور اس نے (آپ سے) پوچھا کہ ایمان کیا چیز ہے ؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایمان یہ ہے کہ تم اللہ پر اور اس کے فرشتوں پر اور اس کی کتابوں پر اور (آخرت میں) اللہ سے ملنے پر اور اللہ کے پیغمبروں پر ایمان لائو اور قیامت کا یقین کرو۔ (پھر) اس شخص نے کہا کہ اسلام کیا چیز ہے ؟ آپ نے فرمایا: اسلام یہ ہے کہ تم اللہ تعالیٰ کی عبادت کرو اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہراؤ اور نماز قائم کرو اور فرض زکوۃ ادا کرو اور رمضان کے روزے رکھو۔(پھر) اس شخص نے کہا کہ احسان کیا چیز ہے ؟تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : احسان یہ ہے کہ تم اللہ کی عبادت (اس خشوع وخضوع اورخلوص سے) کرو گیا کہ تم اسے دیکھ رہے ہو اور اگر (یہ حالت) نہ نصیب ہو کہ تم اس کو دیکھتے ہو تو یہ خیال رہے کہ وہ تو ضرور تمہیں دیکھتا ہے۔ پھر اس شخص نے کہا کہ قیامت کب ہوگی؟ تو اس کے جواب میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس سے یہ بات پوچھی جا رہی ہے وہ خود سائل سے زیادہ اس کو نہیں جانتا، (بلکہ ناواقفی میں دونوں برابر ہیں) اور ہاں میں تم کو اس کی علامتیں بتائے دیتا ہوں کہ
    ( 1) جب لونڈی اپنے سردار کو جنے اور
    (2) سیاہ اونٹوں کو چرانے والے اونچی اونچی عمارتیں بنانے لگیں،
    تو سمجھ لینا کہ قیامت قریب ہے اور قیامت کا علم تو ان پانچ چیزوں میں سے ہے کہ جن کو اللہ کے سوا کوئی نہیں جانتا۔
    پھر نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ”بیشک اللہ تعالیٰ ہی کے پاس قیامت کا علم ہے۔ ۔۔۔آخر تک “ (لقمان: 34) پوری آیت کی تلاوت فرمائی۔ اس کے بعد وہ شخص چلا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے (صحابہ کرام (رضی اللہ عنہم)) سے فرمایا:” اس کو میرے پاس واپس لاؤ۔“ (چنانچہ لوگ اس کے واپس لانے کو گئے) مگر وہاں کسی کو نہ دیکھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ جبرئیل(علیہ السلام) تھے، لوگوں کو ان کے دین کی تعلیم دینے آئے تھے۔
     
  25. سیف
    آف لائن

    سیف شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2007
    پیغامات:
    1,297
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    (48)
    سید نا نعمان بن بشیر (رضی اللہ عنہ) کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے :حلال ظاہر ہے اور حرام (بھی) ظاہر ہے اور ان دونوں کے درمیا ن مشتبہ چیزیں ہیں کہ جن کو بہت سے لوگ نہیں جانتے۔ پس جوشخص مشتبہ چیزوں سے بچ گیا تو اس نے اپنے دین اور اپنی آبرو کو بچا لیا اور جو شخص مشتبہ چیزوں میں ملوث ہوگیا (تو وہ) مثل اس چرواہے کے ہے جو سلطانی چر اگاہ کے قریب چراتا ہے عین ممکن ہے کہ وہ (اپنے مویشی) اس میں چھوڑدے۔ (اے لوگو!) آگاہ رہو کہ ہر بادشاہ کی ایک چراگاہ ہے آگاہ ہو جائو کہ اللہ تعالیٰ کی چراگاہ اس کی زمین میں اس کی حرام کی ہوئی چیزیں ہیں اور خبر دار ہو جائو کہ بدن میں ایک ٹکڑا گوشت کا ہے، جب وہ سنور جاتا ہے تو تمام بدن سنور جاتا ہے اور جب وہ بگڑ جاتا ہے تو سارا بد ن خراب ہوجاتا ہے (خوب) سن لو! وہ ٹکڑا دل ہے۔
     
  26. سیف
    آف لائن

    سیف شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2007
    پیغامات:
    1,297
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    (49)
    سید نا ابن عباس (رضی اللہ عنہ) کہتے ہیں کہ (قبیلہ) عبد القیس کے لوگ جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے تو آپ نے (ان سے) فرمایا کہ :یہ کونسی قوم یا (یہ پوچھا کہ) کونسی جماعت ہے ؟ وہ بولے کہ (ہم) ربیعہ (کے خاندان) سے (ہیں) آپ نے فرمایا: قوم یا وفد کا آنا مبارک ہو، تم ذلیل ہو گے نہ شر مسار۔ پھر ان لوگوں نے عرض کی کہ یارسول اللہ ! ہم سوا ماہ حرام کے (کسی اور وقت میں) آپ کے پاس نہیں آسکتے (اس لیے کہ) ہمارے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے درمیان کفار کا قبیلہ مضر رہتا ہے (ان سے ہمیں اندیشہ ہے) لہٰذاآپ ہمیں کوئی ٹھوس بات (خلاصئہ احکام) بتا دیجیے کہ ہم اپنے پیچھے والوں کو (بھی) اس کی اطلاع کردیں اور ہم سب اس (پر عمل کرنے) سے جنت میں داخل ہو جائیں اور ان لوگوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پینے کی چیزوں کی بابت (بھی) پوچھا کہ(کونسی حلا ل ہیں اور کونسی حرام) تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انھیں چار باتوں کاحکم دیا اور چار باتوں سے منع کیا۔
    ان کو حکم دیا
    (1) صرف اللہ پر ایمان لانے کا (یہ کہہ کر) فرمایا:تم لوگ جانتے ہو کہ صرف اللہ پر ایمان لانا (کس طرح پر ہوتا) ہے؟ تو انھوں نے کہا کہ اللہ اور اس کا رسول (صلی اللہ علیہ وسلم) خوب واقف ہیں۔تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :” اس با ت کی گواہی دینا کہ اللہ کے سوا کوئی معبود (حقیقی) نہیں اور یہ کہ محمد (صلی اللہ علیہ وسلم) اللہ کے رسول ہیں۔ (ان کو حکم دیا) نماز پڑھنے کا۔ زکوۃ دینے کا۔ رمضان کے روزے رکھنے کا اور (حکم دیا)اس بات کا کہ مال غنیمت کا پانچواں حصہ (بیت المال میں) دے دیا کر و اور چار چیزوں (یعنی چار قسم کے برتنوں میں پانی یا اور کوئی چیز پینے) سے منع کیا۔ (1) سبز لاکھی مرتبان سے (2) کدو کے تونبے سے (3 کرے دے ہوئے لکڑی کے برتن (4) روغنی برتن سے اور کبھی (سیدنا ابن عباس مزفت کی جگہ) مقیر کہا کرتے تھے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ان باتوں کو یاد کرلو اور اپنے پیچھے والوں کو اس کی تبلیغ کردو۔“
     
  27. سیف
    آف لائن

    سیف شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2007
    پیغامات:
    1,297
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    (50)
    سیدنا عمر (رضی اللہ عنہ) سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اعمال (کے نتیجے) نیت کے موافق (ہوتے) ہیں اور یہ حدیث پہلے گزر چکی ہے (حدیث :1) اور (یہاں) اس میں یہ زیادہ ہے کہ (نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا):اور ہر شخص کے لیے وہی ہے جو وہ نیت کرے۔ لہٰذا جس کی ہجرت اللہ اور اس کے رسول کے لیے ہوگی تو (اللہ کے ہاں) اس کی ہجرت اسی (کام) کے لیے (لکھی جاتی) ہے جس کے لیے اس نے ہجرت کی۔
     
  28. مریم سیف
    آف لائن

    مریم سیف ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏15 جنوری 2008
    پیغامات:
    5,303
    موصول پسندیدگیاں:
    623
    ملک کا جھنڈا:
    جزاک اللہ۔۔ :mashallah:
     
  29. سیف
    آف لائن

    سیف شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2007
    پیغامات:
    1,297
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    شکریہ مریم بہن!
     
  30. ساون
    آف لائن

    ساون ممبر

    شمولیت:
    ‏23 اپریل 2007
    پیغامات:
    25
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    سبحان اللہ!

    بہت شکریہ آپ نے شیئر کیا۔۔۔۔ :dilphool:
     

اس صفحے کو مشتہر کریں