1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

شعروں کے انتخاب نے رسوا کیا مجھے

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از ساگراج, ‏4 فروری 2008۔

  1. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    آج سے میں نے اس فورم پر اپنی پوسٹنگ شروع کی ہے۔
    اب میں ایک نئی لڑی کا آغاز کر رہا ہوں۔
    اس کا عنوان غالب صاحب کے شعر پر رکھا ہے۔

    کھلتا کسی پے کیوں میرے دل کا معاملہ
    شعروں کے انتخاب نے رسوا کیا مجھے
     
  2. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    ایک پسندیدہ غزل

    آج ایک غزل بہت یار آ رہی ہے۔ مسعود اور شیلو نے گا یا ہے اسے۔

    سنا تھا کے وہ آئیں گے انجمن میں سنا تھا کے ان سے ملاقات ہو گی
    ہمیں کیا پتا تھا ہمیں کیا خبر تھی نہ یہ بات ہو گی نہ وہ بات ہو گی
    میں کہتا ہوں اس دل کو دل میں‌بسا لو وہ کہتے ہیں ہم سے نگا ہیں‌ملا لو
    نگاہوں کو معلوم کیا دل کی حالت نگا ہوں نگاہوں میں‌کیا بات ہو گی
    ہمیں کھینچ کر عشق لایا ہے تیرا،تیرے در پہ ہم نے لگایا ہے ڈیرا
    ہمیں‌ہو گا جب تک نہ دیدار تیرا، یہیں صبح ہو گی یہیں‌رات ہو گی
    محبت کا جب ہم نے چھیڑا فسانہ تو گورے سے مکھڑے پہ آیا پسینہ
    جو نکلے تھے گھر سے تو کیا جانتے تھے، کہ یوں دھوپ میں‌آج برسات ہو گی
    خفا ہم سے ہو کے وہ بیٹھے ہوئےہیں، رقیبوں میں گِھر کے وہ بیٹھے ہوے ہیں
    نہ وہ دیکھتے ہیں نہ ہم دیکھتے ہیں یہاں بات ہو گی تو کیا بات ہو گی
     
  3. نور
    آف لائن

    نور ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جون 2007
    پیغامات:
    4,021
    موصول پسندیدگیاں:
    22
    واہ ساگراج جی ۔ اچھا انتخاب ہے۔
    اس کلام میں استاد قمر جلالوی کی جھلک ملتی ہے۔ :soch:
     
  4. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    السلام علیکم ساگراج صاحب۔ اتنی اچھی شاعری شئیر کرنے کا شکریہ ۔

    ساگراج صاحب ۔
    مندرجہ ذیل لنک پر آپکی خدمت میں ایک دلچسپ تعارفی پرچہ پیش کیا گیا ہے۔ ذرا اس پر ایک شاعرانہ اور تعارفانہ نظرکرم تو کیجئے۔ شکریہ

    http://www.oururdu.com/forum/viewtopic. ... 4602#54602
     
  5. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    بہت مہر بانی

    بہت شکریہ نور صاحبہ آپ کو حوصلہ افزائی کا۔ اسی طرح نعیم صاحب کا بھی شکریہ۔
    اگر اسی طرح آپ دوستوں کا پیار ملتا رہا تو انشاء اللہ مزید اچھی شاعری پوسٹ کرتا رہوں گا۔
     
  6. مریم سیف
    آف لائن

    مریم سیف ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏15 جنوری 2008
    پیغامات:
    5,303
    موصول پسندیدگیاں:
    623
    ملک کا جھنڈا:
    بہت خوب۔۔ ساگراج جی۔۔ مزید کلام کا انتظار رہے گا۔۔
     
  7. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    خدا وہ وقت نہ لائے

    آج کچھ فیض صاحب کا کلام پیش کر رہا ہوں، امید ہے کے دوستوں کو پسند آئے گا۔

    خدا وہ وقت نہ لائے کہ سوگوار ہو تو
    سکوں کی نیند تجھے بھی حرام ہو جائے
    تیری مسرت پیہم تمام ہو جائے
    تیری حیات تجھے تلخ جام ہو جائے

    غموں میں‌ آئینہ دل گداز ہو تیرا
    ہجوم یاس سے بے تاب ہو کے رہ جائے
    وفود درد سے سیماب ہو کے رہ جائے
    تیرا شباب فقط خواب ہو کے رہ جائے

    غرور حسن سراپا نیاز ہو تیرا
    طویل راتوں میں تو بھی قرار کو ترسے
    تیری نگاہ کسی غمگسار کو ترسے
    خزاں رسیدہ تمنا بہار کو ترسے

    کوئی جبیں نہ تیرے سنگ آستاں پہ جھکے
    کہ جنس عجز و عقیدت سے تجھ کو شاد کرے
    فریب وعدہ فردا پہ اعتماد کرے
    خدا وہ وقت نہ لائے کہ تجھ کو یاد آئے

    وہ دل کہ تیرے لئے بیقرار اب بھی ہے
    وہ آنکھ جس کو تیرا انتظار اب بھی ہے
     
  8. زاہرا
    آف لائن

    زاہرا ---------------

    شمولیت:
    ‏17 نومبر 2006
    پیغامات:
    4,208
    موصول پسندیدگیاں:
    11
    فیض از دا لیجنڈ۔ ! ساگراج جی اتنا معیاری کلام ارسال کرنے پر بہت شکریہ
     
  9. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    بہت شکریہ زاہرا جی۔ انشاء اللہ آپ کو مزید اچھا کلام پڑھنے کو ملتا رہے گا۔
     
  10. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    آج ایک بہت ہی خوبصورت نظم لکھ رہا ہوں۔ مجھے ذاتی طور پر بہت پسند ہے۔ یہ میری طرف سے اس بزم کے تمام دوستوں کے نام

    میرے ہمسفر میرےہمنشیں
    میں نے رب سے مانگا تو کچھ نہیں
    میں نے جب بھی مانگی کوئی دعا
    نہیں مانگا کچھ بھی تیرےسوا
    یہ طلب کیا کے میرے خدا
    سبھی راحتیں
    سبھی چاہتیں
    وہ عطا کرے تجھے منزلیں
    یہ طلب کیا کے میرے خدا
    تجھے بخت دے
    تجھے تاج دے
    تجھے تخت دے
    میرے ہمسفر
    میرے چارہ گر
    یہ ہے دوستی کا کٹھن سفر
    میرے ساتھ چلنا ذرا سوچ کر
    ذرا دیکھ تو میرا حوصلہ
    میرے پاس جو بھی وہ ہے تیرا
    نہیں اور کچھ بھی تیرے سوا
    میری دوستی
    میری زندگی
    میری خامو شی
    میرے بے بسی
    میرا علم بھی
    میرا نام بھی
    کہ میری صبح بھی
    کہ میری شام بھی
    کہ جو مل سکیں میرے دام بھی
    وہ سبھی کچھ تجھے عطا کرے
    میرے چارہ گر تو یقیں تو کر
    مجھے مانگنا تو نہ آسکا
    میں نے پھر بھی مانگی یہی دعا
    کہ گواہی دے گا میرا خدا
    میں نے جب بھی اس سے طلب کیا
    نہیں مانگا کچھ بھی تیرے سوا
     
  11. مریم سیف
    آف لائن

    مریم سیف ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏15 جنوری 2008
    پیغامات:
    5,303
    موصول پسندیدگیاں:
    623
    ملک کا جھنڈا:
  12. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    بہت عمدہ حُسنِ ترتیب ہے۔
    ساگراج جی ۔ بہت خوب !
     
  13. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    شکریہ نعیم صاحب ۔۔۔۔۔

    مریم جی آپ کی بہت مہربانی۔۔۔۔۔۔
     
  14. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    آج انشا جی کا کلام پیش کر رہا ہوں۔۔۔۔۔۔۔۔ کیا بات ہے انشا جی کی۔۔ ان کے کلام میں‌ایسی روانی ہوتی ہے کہ دل خوش کر دیتے ہیں۔


    فرض کرو ہم اہل وفا ہوں ، فرض کرو دیوانے ہوں
    فرض کرو یہ دونوں باتیں جھوٹی ہوں افسانے ہوں

    فرض کرو یہ جی کی بپتا ، جی سے جوڑ سنائی ہو
    فرض کرو ابھی اور ہو اتنی ، آدھی ہم نے چھپائی ہو

    فرض کرو تمہیں‌خوش کرنے کے ڈھونڈے ہم نے بہانے ہوں
    فرض کرو یہ نین تمہارے سچ مچ کے میخانے ہوں

    فرض کرو یہ روگ ہو جھوٹا ، جھوٹی پیت ہماری ہو
    فرض کرو اس پیت کے روگ میں‌سانس بھی ہم پر بھاری ہو

    فرض کرو یہ جوگ بجوگ ہم نے ڈھونگ کچایا ہو
    فرض کرو بس یہی حقیقت باقی سب کچھ مایا ہو

    دیکھ میری جان کہہ گئے باہو، کون دلوں کی جانے “ہو“
    بستی بستی صحرا صحرا، لاکھوں کریں‌دیوانے “ہو“

    جوگی بھی جو نگر نگر میں‌مارے مارے پھرتے ہیں
    کاسہ لئے بھبوت رمائے سب کے دوارے پھرتے ہیں

    شاعر بھی جو میٹھی بانی بول من کو ہرتے ہیں
    بنجارے جو اونچے داموں جی کے سودے کرتے ہیں

    ان میں سچے موتی بھی ہیں ، ان میں کنکر پتھر بھی
    ان میں اتھلے پانی بھی ہیں ، ان میں‌ گہرے ساگر بھی

    گوری دیکھ کے آگے بڑھنا ، سب کا جھوٹا سچا ، ہو
    ڈوبنے والی ڈوب گئ وہ گھڑا تھا جس کا کچا ، ہو
     
  15. عبدالجبار
    آف لائن

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مئی 2006
    پیغامات:
    8,595
    موصول پسندیدگیاں:
    71
    بہت خوب۔ ساگراج بھائی! بہت عُمدہ کلام ہے۔ مجھے بہت پسند آیا، اس کے کچھ اشعار میں نے پہلے بھی سُن رکھے تھے، لیکن آج کی بدولت پورا کلام پڑھنے کو ملا۔ بہت شکریہ۔
     
  16. مریم سیف
    آف لائن

    مریم سیف ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏15 جنوری 2008
    پیغامات:
    5,303
    موصول پسندیدگیاں:
    623
    ملک کا جھنڈا:
    بہت ہی خوب۔۔ ساگراج جی۔۔ :a180:
     
  17. آبی ٹوکول
    آف لائن

    آبی ٹوکول ممبر

    شمولیت:
    ‏15 دسمبر 2007
    پیغامات:
    4,163
    موصول پسندیدگیاں:
    50
    ملک کا جھنڈا:
  18. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    جبار بھائی ، مریم جی اور آبی بھائی کا بہت شکریہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


    میر ا اس میں کوئی کمال نہیں‌ہے ۔ انشا جی لکھتے ہی اتنا خوبصورت ہیں کہ ان کا کلام دلوں کے تار چھیڑ دیتا ہے
     
  19. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    آج کچھ فیض صاحب کا کلام پیش کر تا ہوں



    گر مجھے اس کا یقیں ہو میرے ہمدم، میرے دوست
    گر مجھے اس کا یقیں ہو کہ تیرے دل کے تھکن
    تیری آنکھوں کی اداسی، تیرے سینے کی جلن
    میری دلجوئی، میرے پیار سے مٹ جائےگی
    گر میرا حرفِ تسلی وہ دوا ہو جس سے
    جی اٹھے پھر تیرا اجڑا ہوا بے نور دماغ
    تیری پیشانی سے دھل جائیں یہ تذلیل کے داغ
    تیری بیمار جوانی کو شفا ء ہو جائے
    گر مجھے اس کا یقیں ہو میرے ہمدم، میرے دوست
    روزوشب شام و سحر میں تجھے بہلاتا رہوں
    میں تجھے گیت سناتا رہوں ہلکے ، شیریں
    آبشاروں کے ، بہاروں کے، چمن زاروں کے گیت
    آمدِ صبح کے ، مہتاب کے، سیاروں کے گیت
    تجھ سے میں حسن و محبت کی حکا یات کہوں
    کیسے مغرور حسیناؤں کے برفاب سے جسم
    گرم ہاتھوں کی حرارت میں‌پگھل جاتے ہیں
    کیسے اک چہرے کے ٹھہرےہوئے مانوس نقوش
    دیکھتے دیکھتے یک لخت بدل جاتے ہیں
    کس طرح عارضِ محبوب کا شفاف بلور
    یک بیک بادہ احمر سے دہک جاتا ہے
    کیسے گلچیں کے لئے جھکتی ہے خود شاخ گلاب
    کس طرح رات کا ایوان مہک جاتا ہے
    یونہی گاتا رہوں، گاتا رہوں تیری خاطر
    گیت بنتا رہوں بیٹھا رہوں تیری خاطر
    پہ میرے گیت تیرے دکھ کا مداوا ہی نہیں
    نغمہ جراح نہیں، مونس و غمخوار سہی
    گیت نشتر تو نہیں، مرہم آزار سہی
    تیرے آزار کا چارہ نہیں، نشتر کے سوا
    اور یہ سفاک مسیحا میرے قبضے میں‌نہیں
    اس جہاں کے کسی ذی روح کےقبضے میں‌نہیں
    ہاں مگر تیرے سوا، تیرے سوا، تیرے سوا
     
  20. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    واہ ۔ بہت خوب۔ کیا روانگی و سلاست ہے۔ فیض کی شاعری لاجواب ہے۔
    ساگراج جی ۔ اتنا اچھا کلام شئیر کرنے پر شکریہ
     
  21. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    بھائی جان دوستی میں شکریہ نہیں ہوتا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    اگر میں کچھ اچھی شاعری یا جذبات آپ لوگوں سے شئیر کر سکوں تو یہ تو میرا فرض بنتا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    آخر دوستی ہے کوئی مذاق نہیں۔۔۔۔۔۔۔ آئندہ یہ شکریہ نہیں‌ بولنا :hands: :91: :91:
     
  22. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    اس بزم کے تمام جملہ ممبران کو دعوت ہے اس لڑی میں شمولیت کی۔۔۔۔۔۔ آپ سب میں سے جو بھی رسوا ہونا چاہے وہ اس لڑی پر آکر اپنا انتخاب شئیر کر سکتا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    میرا مطلب اپنی پسند سے ہے، کیونکہ غالب صاحب فرما گئے ہیں

    کھلتا کسی پہ کیوں میرے دل کا معاملہ
    شعروں کے انتخاب نے رسوا کیا مجھے



    فراز صاحب نے بھی کچھ یوں فرمایا ہے


    عشق کرو گے تو کماؤ گے نام
    تہمتیں بٹی نہیں خیرات میں
     
  23. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    رفیع الدین راز صاحب کا بہت خوبصورت کلام پیش کر رہا ہوں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔



    لکھوں کس طرح میں اس قامتِ زیبا کی رعنائی
    جو مجھ پہ کھول دیتی ہے میرے اندر کی پنہائی
    سرِ بزمِ تصور جب بھی اس پیکر کی یاد آئی
    سماعت جاگ اٹھی ہے ، نکھر اٹھی ہے بینائی
    کروں زنجیر کیسے ان تبسم ریز ہونٹوں کو
    پکاروں میں بھلا کس نام سے ان زندہ آنکھوں کو
    میں اس کی انگلیوں کے لمس کی حدت کو کیا لکھوں
    نفس کی آنچ سے منسوب اس لذت کو کیا لکھوں
    ہنسی کو کیا کہوں گفتار کو لکھوں تو کیا لکھوں
    میں اس کے ابروئے خمدار کو لکھوں تو کیا لکھوں
    میں‌اس کی زلف سیہ کو ابر سے تشبیہ کیسے دوں
    گھٹا کو مرتبہ بخشوں، اسے ترجیح کیسے دوں
    ادائے جنبشِ لب کو متاع خواب میں لکھوں
    میں اس آہنگ کو کیا نام دوں کس باب میں لکھوں
    صراحی سے بھلا تشبیہ کیوں دوں اس کی گردن کو
    کروں کم حیثیت آخر کیوں‌میں‌فنکار کے فن کو
    لکھوں کس برگِ گل پہ نکہت و آہنگ کی باتیں
    کروں کس پھول سے اس عارضِ خوش رنگ کی باتیں
    جوسنبل سے ہے افضل اس کو سنبل لکھ نہیں سکتا
    میں اس کے نقش پا کو سایہءِ گل لکھ نہیں سکتا
    میں اس کی چوڑیوں کی صوت کو عنوان کیا دیتا
    جو خود پہچان ہے اپنی ، اسے پہچان کیا دیتا
    حنائی انگلیوں کی کب کوئی تمثیل ممکن ہے
    خیالی بام ودر سے کیا کوئی تکمیل ممکن ہے؟
    میں کیوں اس پیرہن کو صورت رشک چمن لکھوں
    بھلا اس سانس کی خوشبو کو کیوں مشکِ ختن لکھوں
    اسے یکتائی حاصل ہے ابھی تک اپنی وحدت میں
    تقابل کے لئے منظر نہیں ہے حسنِ فطرت میں
    میں خوشبو کی حرارت ، لفظ میں تحریر کیا کرتا
    خطوطِ خال وخد قرطاس پہ تصویر کیا کرتا
    حیاء کا رنگ اس کا عشوہ و انداز کیا لکھتا
    مروج حرف سے رازٓ میں اس کا ناز کیا لکھتا
    گہر، شبنم، شفق، جگنو، ستارے، آبجو، افشاں
    چمن، رنگِ حنا، دامانِ گل، کھلتی ہوئی کلیاں
    نکھرتی چاندنی، اٹھلاتی لہریں، رنگ، نکہت، آئینہ، جھرنا
    یہ سب الفاظ اس کے حسن کے آگے ہیں بے معنی
    میں ان بے نور لفظوں سے کشیدوں روشنی کیسے
    سو اس کے حسن کی تفہیم کی بس ایک صورت ہے
    نئے الفاظ کی تشکیل اب میری ضرورت ہے
    میں ان لفظوں سے اس کے حسن کو کاغذ پہ لکھوں گا
    اور اس کے خال و خد کی نت نئی تصویر کھینچوں گا
    مگر یہ سوچ کر کچھ مضمحل سا آج یہ دل ہے
    نئے الفاظ کے ابلاغ کا امکان مشکل ہے
     
  24. نور
    آف لائن

    نور ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جون 2007
    پیغامات:
    4,021
    موصول پسندیدگیاں:
    22
    واہ واہ ساگراج جی ۔ کیا عمدہ کلام ارسال کیا ہے۔ ایک دم :a180:
     
  25. کاشفی
    آف لائن

    کاشفی شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏5 جون 2007
    پیغامات:
    4,774
    موصول پسندیدگیاں:
    16
    بہت زبردست

    بہت خوب ساگراج بھائی بہت ہی خوب۔۔۔۔
    میں اس کی انگلیوں کے لمس کی حدت کو کیا لکھوں
    نفس کی آنچ سے منسوب اس لذت کو کیا لکھوں
    بہت زبردست۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    :101:
     
  26. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    بہت شکریہ نور جی کلام پسند کرنے پر
     
  27. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    شکریہ کاشفی صاحب ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    آپ کا ذوق بھی بہت اچھا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
     
  28. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    ساگراج جی ۔ بہت ہی عمدہ کلام ہے۔ پسند آیا۔

    اپنے اپنے ذوق کی بات ہے۔ مجھے تو چند ایک الفاظ چھوڑ کر باقی سارا کلام ثنائے حُسنِ مصطفیٰ :saw: کرتا نظر آتا ہے۔ بالخصوص جو اشعار میں نے اقتباس میں لیے ہیں ۔ سراسر مدحتِ نبی اکرم :saw: لگتے ہیں۔
     
  29. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    نعیم بھائی آپ نے بالکل ٹھیک بولا ہے اس میں سے کچھ اشعار حمد باری تعالی ہیں اور اکثر اشعار نعتیہ ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔محبوب کی اس سے اچھی تعریف شائید ہی کسی نے لکھی ہو


    باقی اگر کوئی اس کو مجازی رنگ میں‌دیکھنا چاہے تو اس کی اپنی سوچ ہے
     
  30. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    میں اپنی ایک غلطی کی تصحیح کرنا چاہتا ہوں اور معذرت خواہ بھی ہوں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    میں نے اپنے ایک پیغام میں‌ ایک شعر لکھا تھا

    عشق کرو گے تو کماؤ گے نام
    تہمتیں بٹتی نہیں خیرات میں

    اس شعر کے بارہ میں میں نے لکھا تھا کہ یہ فراز صاحب کا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تمام دوست درستی کر لیں یہ شعر قتیل شفائی صاحب کا ہے ، مجھے غلط فہمی ہو گئی تھی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اس لئے میں معذرت خواہ ہوں


    آج یہ پوری غزل ہی لکھ دیتا ہوں

    ہاتھ دیا اس نے مرے ہاتھ میں‌
    میں‌تو ولی بن گیا ایک رات میں

    عشق کرو گے تو کماؤ گے نام
    تہمتیں بٹتی نہیں خیرات میں

    شام کی گلرنگ ہوا کیا چلی
    درد مہکنے لگا جذبات میں

    ہاتھ میں کاغذ کی لئے چھتریاں
    گھر سے نکلا نہ کرو برسات میں

    ربط بڑھایا نہ قتیل اس لئے
    فرق تھا دونوں کے خیالات میں‌
     

اس صفحے کو مشتہر کریں