1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

زنیرہ عقیل کی اصلاح طلب شاعری

'آپ کی شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از زنیرہ عقیل, ‏29 دسمبر 2017۔

  1. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    بہت بہت شکریہ محترم
     
    شکیل احمد خان نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. ثانی مرادآبادی
    آف لائن

    ثانی مرادآبادی ممبر

    شمولیت:
    ‏15 جنوری 2018
    پیغامات:
    168
    موصول پسندیدگیاں:
    126
    ملک کا جھنڈا:
    محترمہ زنیرہ عقیل عرف گل جی کے تخیلات میں پروین شاکر صاحبہ کی جھلک آنا چاہتی ہے
    کچھ اور دقتِ نظر و مشقِ سخن در پیش ہے
    بندہ مدتِ دراز کی غیر حاضری کے لیے شرمندہ ہے
     
    شکیل احمد خان، زنیرہ عقیل اور آصف احمد بھٹی نے اسے پسند کیا ہے۔
  3. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    شرمندہ ہونے کی ضرورت نہیں
    بھائی صاحب یہ رومال چہرے سے ہٹا دیجیے اور ذرا سا مسکرا دیجیے
     
    شکیل احمد خان اور ثانی مرادآبادی .نے اسے پسند کیا ہے۔
  4. ثانی مرادآبادی
    آف لائن

    ثانی مرادآبادی ممبر

    شمولیت:
    ‏15 جنوری 2018
    پیغامات:
    168
    موصول پسندیدگیاں:
    126
    ملک کا جھنڈا:
    جی
    بلفظ دیگر
    تصویر اچھی نہیں لگ رہی، بدل دوں:D o_O
     
    شکیل احمد خان نے اسے پسند کیا ہے۔
  5. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    ماشاء اللہ تصویر تو بہت پیاری ہے
    مرزا غالب لگ رہے ہیں
     
    شکیل احمد خان اور ثانی مرادآبادی .نے اسے پسند کیا ہے۔
  6. ثانی مرادآبادی
    آف لائن

    ثانی مرادآبادی ممبر

    شمولیت:
    ‏15 جنوری 2018
    پیغامات:
    168
    موصول پسندیدگیاں:
    126
    ملک کا جھنڈا:
    جی خوش ہو گیا کہ غالب سے مشابہ ہوں

    افکار و ادراک میں نہ سہی تصویر میں ہی سہی
     
    زنیرہ عقیل اور شکیل احمد خان .نے اسے پسند کیا ہے۔
  7. شکیل احمد خان
    آف لائن

    شکیل احمد خان ممبر

    شمولیت:
    ‏10 نومبر 2014
    پیغامات:
    1,524
    موصول پسندیدگیاں:
    1,149
    ملک کا جھنڈا:
    اجی حضرت ، حضور،قبلہ ۔۔۔۔۔۔۔ہوائے بہارآفریں شملہ
    ادائے دلبریں بالجملہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔نظرپھولوں کا جیسے گملا
    غالب کہاں، آتش کِدھر،ناسخ ہی کیوں۔۔۔۔۔اِن کی غزلیں ،آپ کی دُبلی سی ہُوں
    آپ آئے بزم میں دِل شاد ہیں۔۔۔۔۔اب کہے کوئی کہ ہم ناشاد ہیں
    ہم مرادیں آپ مرادآباد ہیں
    آپ دہلی ہم اسلام آباد ہیں​
     
    Last edited: ‏22 دسمبر 2018
    ثانی مرادآبادی اور زنیرہ عقیل .نے اسے پسند کیا ہے۔
  8. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    آپ جس انداز سے خندۂ زیر لب ہیں جو یقیناً نفس الامری ابتسام کا منہ بولتا ثبوت ہے
    خدا کرے کہ یہ تبسم کسی بھی بناوٹ سے پاک اور ظاہر داری سے مبرا ہو
    کیوں کہ ہم واقف ہیں اس حقیقت سے کہ
    پردے میں ایک مسکراہٹ کے
    کتنے آنسو چھپائے جاتے ہیں
     
    ثانی مرادآبادی نے اسے پسند کیا ہے۔
  9. ثانی مرادآبادی
    آف لائن

    ثانی مرادآبادی ممبر

    شمولیت:
    ‏15 جنوری 2018
    پیغامات:
    168
    موصول پسندیدگیاں:
    126
    ملک کا جھنڈا:
    عزیزم میاں شکیل، صاحب اوصافِ جلیل... آپ نے تو حفیظ کی رباعیوں میں خطوطِ غالب کا رنگ بھر دیا، قدیم روایتی انداز کو جدید الفاظِ معشوقہ سے سَر کر دیا....
    آپ کا اندازِ تسلسل ہمارے ربط و سلاسل کو بڑھا گیا، گویا کہ کوئی، مصرع مرے طرح پہ چڑھا گیا....
    کیا مرادآباد اور کیا اسلام آباد دونوں کو نام دیجیے اردو آباد
     
  10. ثانی مرادآبادی
    آف لائن

    ثانی مرادآبادی ممبر

    شمولیت:
    ‏15 جنوری 2018
    پیغامات:
    168
    موصول پسندیدگیاں:
    126
    ملک کا جھنڈا:
    اف۔
    گہرائیوں اور گیرائیوں میں نہ جھانکیں، وہاں ایک پھڑپھڑاتے پرندے کے سوا کچھ نہ ملے گا

    غالبِ خستہ کے بغیر کون سے کام بند ہیں
    روئیے زار زار کیا، کیجیے ہائے ہائے کیوں
     
    زنیرہ عقیل نے اسے پسند کیا ہے۔
  11. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    تو ہم پر اپنے اس طائرکی حقیقت آشکار کیجیے جس کے پر کاٹ کر آپ نے اڑان کےقابل ہی نہ چھوڑا

    اپنا دل ہے ایک پرندہ جس کے بازو ٹوٹے ہیں
    حسرت سے بادل کو دیکھے بادل اڑجاتا ہے
     
    ثانی مرادآبادی نے اسے پسند کیا ہے۔
  12. ثانی مرادآبادی
    آف لائن

    ثانی مرادآبادی ممبر

    شمولیت:
    ‏15 جنوری 2018
    پیغامات:
    168
    موصول پسندیدگیاں:
    126
    ملک کا جھنڈا:
    ہم نے پوچھا
    "دلِ ناداں تجھے ہوا کیا ہے"
    مگر افسوس...
    افسوس کہ پرندہ مجھے اجازت ہی نہیں دیتا
    بس اتنا کہتا ہے
    "تم اپنے لوح و قلم قتل گاہ میں رکھ دو"
    اب اس کو کیسے سمجھایا جائے کہ
    "عمر گزری ہے اسی دشت کی سیاحی میں"
    کہتا ہے
    "خامشی لا زوال نعمت ہے"
     
  13. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    خاموشی ہی کچھ طرفہ لطیفہ ہے کہ قائم
    کرنا پڑے جس میں نہ تصنع نہ تکلف
     
    ثانی مرادآبادی نے اسے پسند کیا ہے۔
  14. ثانی مرادآبادی
    آف لائن

    ثانی مرادآبادی ممبر

    شمولیت:
    ‏15 جنوری 2018
    پیغامات:
    168
    موصول پسندیدگیاں:
    126
    ملک کا جھنڈا:
    وااااہ وااااہ

    بے شک، بے شک
     
    زنیرہ عقیل نے اسے پسند کیا ہے۔
  15. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    گل جو رکھتے رہے کتابوں میں
    ہوئے ناکام وہ نصابوں میں
    اپنی آنکھوں سے آج دیکھا ہے
    جن کو دیکھا کبھی سرابوں میں
    ان سے ملنے کی آرزو تھی بہت
    پہلے ملتے رہےتھے خوابوں میں
    ان کے لفظوں کو چھوما ہے اکثر
    وہ جو لکھتے رہے کتابوں میں
    ہم نے محسوس کیا لفظوں کو
    وہ جو جلتے رہے عذابوں میں
    یہ بھی ان کا سحر ہے ہم دن بھر
    یوں بٹھکتے رہے گلابوں میں
    اب ملاقات بھی نصیب ہوئی
    وہ بھی گل کو ہوئی نقابوں میں
    زنیرہ گل
     
  16. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    اُن کی آنکھوں میں خمارِعشق رہتا ہے سدا
    جن کو میسر ہوئی ہو وصل کی شب ایک بار
    زنیرہ گل
     
  17. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    میں نے پہنا ہے کفن کی طرح محبت کو
    یہ وہ لباس نہیں ہے کہ جو بدلا جائے

    زنیرہ گل
     

اس صفحے کو مشتہر کریں