1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

خوشی کی پسندیدہ شاعری

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از خوشی, ‏24 ستمبر 2008۔

  1. مسز مرزا
    آف لائن

    مسز مرزا ممبر

    شمولیت:
    ‏11 مارچ 2007
    پیغامات:
    5,466
    موصول پسندیدگیاں:
    22
    Re: کچھ مجھے بھی پسند ھے

    لکھتی جاو۔ یہی تو ہم سب کی خواہش ہے۔
     
  2. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    Re: کچھ مجھے بھی پسند ھے

    ہم نے کھلنے نہ دیا بے سروسامانی کو
    کہاں لے جائیں مگر شہر کی ویرانی کو

    صرف گفتار سے زخموں کا رفو چاھتے ھیں
    یہ سیاست ھے تو پھر کیا کہیں نادانی کو

    کوئی تقسیم نئی کرکے چلا جاتا ھے
    جو بھی آتا ھے مرے گھر کی نگہبانی کو

    اب کہاں جاؤں کہ گھر میں بھی ھوں دشمن اپنا
    اور با ہر مرا دشمن ھے نگہبانی کو

    بے حسی وہ ھے کہ کرتا نہیں انساں محسوس
    اپنی ہی روح میں ‌آئی ھوئی طغیانی کو

    آج بھی اس کو فراز آج بھی عالی ھے وہی
    وہی سجدہ جو کرے وقت کی سلطانی کو

    آج یوسف پہ اگر وقت یہ لائے ھو تو کیا
    کل تمہیں تخت بھی دو گے اس زندانی کو

    صبح کھلنے کی ہو یا شام بکھر جانے کی
    ہم نے خوشبو ہی کی ا اپنی پریشانی کو

    و ہ بھی ہر آن نیا میری محبت بھی نئی
    جلوہ حسن کشش ھے مری حیرانی کو

    کوزہ حرف میں لای ا ھوں تمہاری خاطر
    روح پر اترے ھوئے ایک عجب پانی کو
     
  3. کاکا سپاہی
    آف لائن

    کاکا سپاہی ممبر

    شمولیت:
    ‏24 مئی 2007
    پیغامات:
    3,796
    موصول پسندیدگیاں:
    596
    ملک کا جھنڈا:
    Re: کچھ مجھے بھی پسند ھے

    بہت اچھے :hasna:
     
  4. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    Re: کچھ مجھے بھی پسند ھے

    یہ تعریف کی ھے یااااااااااااااااااااااااااااااااااااااااااا :soch: :soch: :soch: :soch:
     
  5. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    Re: کچھ مجھے بھی پسند ھے

    میرے غم اور میری ذات کی بات
    اس کو لگتی ھے عجائبات کی بات

    گن رھا ھے مرے نوالوں کو
    کر رھا ھے معاشیات کی بات

    ایک دو لفظ میں بولے تھے
    بن گئی ساری کائنات کی بات

    رات تو آنسوؤں میں کٹتی ھے
    کوئی کرتا نہیں ھے رات کی بات

    میں ‌تو اتنا کہا تھا سوچتے ھیں
    اس نے تو ختم کر دی بات کی بات

    ہم میں ہر شخص ھے شکست خوردہ
    چھیڑنا ہی نہیں ھے مات کی بات
     
  6. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    Re: کچھ مجھے بھی پسند ھے

    پھول بھی ابر بھی مہتاب بھی میرے کب تھے
    میرے جو خواب تھے وہ خواب میرے کب تھے

    ہاتھ تیرا ہی تھا سب میری رتوں کے پیچھے
    باغ جو سبز تھے شاداب تھے میرے کب تھے

    میرے سینے کے جو صحرا تھے کہاں تھے میرے
    میری آنکھوں کے جو سیلاب تھے میرے کب تھےََََََََِِِِِِِِِِِ

    کب مرے پاس کتابوں کے سوا بھی کچھ تھا
    تاریخ کے کچھ باب تھے میرے کب تھے

    میں تو اس پیاس کا وارث ھوں کہ بنجر پن کا
    گاؤں کے کھیت ھو سیراب تھے میرے کب تھے
     
  7. مسز مرزا
    آف لائن

    مسز مرزا ممبر

    شمولیت:
    ‏11 مارچ 2007
    پیغامات:
    5,466
    موصول پسندیدگیاں:
    22
    Re: کچھ مجھے بھی پسند ھے

    واہ بھئی واہ :a180:
     
  8. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    Re: کچھ مجھے بھی پسند ھے

    شکریہ بڑی نوازش آپو :flor: :flor: :flor:
     
  9. مسز مرزا
    آف لائن

    مسز مرزا ممبر

    شمولیت:
    ‏11 مارچ 2007
    پیغامات:
    5,466
    موصول پسندیدگیاں:
    22
    Re: کچھ مجھے بھی پسند ھے

    بھئی یہ دستخظ تبدیل کرو۔ اسے دیکھ کے میرا دل اداس ہو رہا ہے۔ :suno:
     
  10. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    Re: کچھ مجھے بھی پسند ھے


    کیوں‌آپ کیوں اداس ھو رہی ھیں
    :soch: :soch: :soch:
     
  11. مسز مرزا
    آف لائن

    مسز مرزا ممبر

    شمولیت:
    ‏11 مارچ 2007
    پیغامات:
    5,466
    موصول پسندیدگیاں:
    22
    Re: کچھ مجھے بھی پسند ھے

    اسی کو پڑھ کے ہی اداس ہو رہی ہوں۔ جلدی سے اسے تبدیل کر ناں۔ اور لکھو
    میرے سے جان چھڑانا اتنا آسان نہیں :zuban:
     
  12. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    Re: کچھ مجھے بھی پسند ھے

    ھاھا اچھا اب آپو کہا ھے تو بات تو ماننی ہی پڑے گی
     
  13. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    Re: کچھ مجھے بھی پسند ھے

    اداس آنکھوں سے آنسو نہیں نکلتے ھیں
    یہ موتوں کی طرح سپیوں میں پلتے ھیں

    گھنے دھوئیں میں فرشتے بھی آنکھ ملتے ھیں
    تمام رات کھجوروں کے پیڑ جلتے ھیں

    میں شاہ راہ نہیں راستے کا پتھر ھوں
    یہاں سوار بھی پیدل اتر کے چلتے ھیں

    انہیں کبھی نہ بتانا میں‌ان کی آنکھیں ھوں
    وہ لوگ پھول سمجھ کر مجھے مسلتے ھیں

    کئی ستاروں کو میں جانتا ھوں بچپن سے
    کہیں بھی جاؤں مرے ساتھ ساتھ چلتے ھیں

    یہ ایک پیڑ ھے آ اس سے مل کے رو لیں ھم
    یہاں سے تیرے میرے راستے بدلتے ھیں
     
  14. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    Re: کچھ مجھے بھی پسند ھے

    اک عمر رھے ساتھ یہ معلوم نہیں تھا
    وہ شخص ذرا سادہ و معصوم نہیں‌تھا

    یہ بات کبھی اس کی سمجھ میں نہیں‌آئی
    دل اس کا دوانہ تو تھا محکوم نہیں‌تھا

    محرومی رہی وصل کی درہیش بجا ھے
    میں تیری جدائی سے تو محروم نہیں تھا

    قسمت کے بہت تیز تھے ہم آپ سے پہلے
    جو آپ نے کر ڈالا وہ مقسوم نہیں تھا

    تم ھوتے تو ہم ھوتے نہ ھوتے تو نہ ھوتے
    ایسا بھی کوئی لازم ملزوم نہیں تھا
     
  15. مسز مرزا
    آف لائن

    مسز مرزا ممبر

    شمولیت:
    ‏11 مارچ 2007
    پیغامات:
    5,466
    موصول پسندیدگیاں:
    22
    Re: کچھ مجھے بھی پسند ھے

    واہ خوشی بہنا بہت ہی عمدہ انتخاب ہے خاص طور پہ یہ اشعار
    واہ واہ بہت ہی زبردست
     
  16. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    Re: کچھ مجھے بھی پسند ھے

    شکریہ مہربانی بڑی نوازش :flor:
     
  17. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    Re: کچھ مجھے بھی پسند ھے

    واہ خوشی بہت زبردست
    ساری غزلیں بہت پسند آئیں۔ بہت عمدہ انتخاب ہے۔
    :a180: :a165:
    :dilphool: :dilphool: :dilphool:
     
  18. کاکا سپاہی
    آف لائن

    کاکا سپاہی ممبر

    شمولیت:
    ‏24 مئی 2007
    پیغامات:
    3,796
    موصول پسندیدگیاں:
    596
    ملک کا جھنڈا:
    Re: کچھ مجھے بھی پسند ھے

    [​IMG]
    [​IMG][align=justify:21mtfat8][/align:21mtfat8]
     
  19. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    Re: کچھ مجھے بھی پسند ھے

    اصلی غزل میں‌تو یہ شعر شامل نہیں ھے آخری والا :soch: :soch:
     
  20. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    Re: کچھ مجھے بھی پسند ھے

    داغ لگے تو دھونے میں بھی عمر لگا دی
    ہم نے سپنے بونے میں بھی عمر لگا دی

    ہنستے تھے تو صدیاں حیراں ھوتی تھیں
    روئے تو پھر رونے میِں بھی عمر لگا دی

    بیگانے پن میں بھی اس نے عمر ِبتائی
    اور پھر میرے ھونے میں بھی عمر لگا دی
     
  21. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    Re: کچھ مجھے بھی پسند ھے

    بہت خوب ۔ منور چشتی صاحب مشہور زمانہ غزل ہے۔
    گو کہ ہماری اردو پر پہلے بھی کئی بار ہو چکی ہے۔ لیکن اچھا کلام ہر بار پڑھنے کا اپنا مزہ ہے۔

    شئیرنگ کے لیے شکریہ :dilphool:
     
  22. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    Re: کچھ مجھے بھی پسند ھے

    اداس شامیں اجاڑ رستے کبھی بلائیں تو لوٹ آنا
    کسی کی آنکھوں میں رتجگوں کے عذاب آئیں تو لوٹ آنا

    ابھی نئی وادیو ں نئے منظروں میں رہ لو مگر مری جاں
    یہ سارے ایک ایک کرکے جن تم کو چھوڑ جائیں تو لوٹ آنا

    جو شام ڈھلتے ہی اپنی اپنی پناہ گاہوں کو لوٹتے ھیں
    اگر وہ پنچھی کبھی کوئی داستاں سنائیں تو لوٹ آنا

    نئے زمانوں کا کرب اوڑھے ضعیف لحمے نڈھال یادیں
    تمھارے خوابوں کے بند کمروں میں لوٹ‌آئیں تو لوٹ آنا

    میں روز یونہی ہوا پہ لکھ لکھ کے اس کی جانب یہ بھیجتا ھوں
    کہ اچھے موسم اگر پہاڑوں پہ مسکرائیں تو لوٹ ‌آنا

    اگر اندھیروں میں چھوڑ کر تم کو بھول جائیں تمھارے ساتھی
    اور اپنی خاطر ہی اپنے اپنے دیے جلائیں تو لوٹ ‌آنا

    مری وہ باتیں تو جن پہ بے اختیار ہنستا تھا کھکھلا کر
    بچھڑنے والے مری وہ باتیں کبھی رلائیں تو لوٹ ‌آنا
     
  23. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    Re: کچھ مجھے بھی پسند ھے

    یہ غزل تو ابھی ابھی کسی دوسری لڑی آپ نے ارسال کی تھی نا ؟؟؟ وہی غزلیں ؟؟
    چلیں یہاں بھی داد قبول فرمائیں۔ شکریہ :dilphool:
     
  24. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    Re: کچھ مجھے بھی پسند ھے

    مجھے بھول جا[/fon


    مرے ساقیا مجھے بھول جا
    میرے دلربا مجھے بھول جا

    نہ وہ دل رھا نہ وہ جی رھا
    نہ وہ دورِ عیش و خوشی رھا

    نہ وہ ربط وضبط دلی رھا
    نہ وہ اوجِ تشنہ لبی رھا

    نہ وہ ذوقِ بادہ کشی رھا
    نہ وہ شغل شیشہ گری رھا

    میں الم نواز ھوں آج کل
    میںشکستہ ساز ھوں‌آج کل
    میں سراپا راز ھوں ‌آج کل

    مجھے اب خیال میں بھی نہ لا
    مجھے بھول جا مجھے بھول جا
     
  25. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    Re: کچھ مجھے بھی پسند ھے

    سر راہ کچھ بھی کہا نہیں کبھی اس کے گھر میں گیا نہیں
    میں جنم جنم سے اسی کا ھوں اسے آج تک یہ پتہ نہیں

    اسے پاک نظروں سے چومنا بھی عبادتوں میں شمار ھے
    کوئی پھول لاکھ قریب ھو کبھی میں نے اس کو چھوا نہیں

    یہ خدا کی دین بھی عجیب ھے کہ اسی کا نام نصیب ھے
    جسے تو نے چاہا وہ مل گی ا جسے میں نے چاہا ملا نہیں

    اسی شہر میں کئی سال سے مرے کچھ قریبی عزیز ھیں
    انہیں میری کوئی خبر نہیں مجھے ان کا کوئی پتہ نہیں
     
  26. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    Re: کچھ مجھے بھی پسند ھے

    ہم سے تو ظلم ہو سکا ایسا نہیں کبھی
    شاخوں سے کوئی پھول بھی توڑا نہیں‌کبھی

    کیسے کہوں کہ مشرق ومغرب ھیں کس طرف
    سورج ہی میرے شہر میں نکلا نہیں کبھی

    میں تو ھوں وقت اے مرے ہمراز ہم سفر
    یہ پہلے سوچنا تھا میں رکتا نہیں کبھی

    مجھ کو تمہاری یاد کا کافی ھے اک چراغ
    سورج کو اس لئے بھی تو دیکھا نہیں کبھی

    اب تک تلاش کرتے ھو بچھڑے ھوؤں کو تم
    چہروں کی بھیڑ میں کوئی رکتا نہیں کبھی
     
  27. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    Re: کچھ مجھے بھی پسند ھے


    بہت تلخ حقیقت ہے۔ اکثر ایسا بھی ہوتا ہے ۔
    بہت خوب ۔
     
  28. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    Re: کچھ مجھے بھی پسند ھے

    بعد مدت اسے دیکھا لوگو
    وہ ذرا بھی نہیں ‌بدلا لوگو

    خوش نہ تھا مجھ سے بچھڑ کر وہ بھی
    اس کے چہرے پہ لکھا تھا لوگو

    اس کی آنکھیں بھی کہے دیتی تھیں
    رات بھر وہ بھی نہ سویا لوگو

    اجنبی بن کے جو گزرا ھے ابھی
    تھا کسی وقت میں اپنا لوگو

    دوست تو خیر کوئی کس کا ھے
    اس نے دشمن بھی نہ سمجھا لوگو

    رات وہ درد مرے دل میں اٹھا
    صبح تک چین نہ آیا لوگو

    پیاس صحراؤں کی پھر تیز ہوئی
    ابر پھر ٹوٹ کے برسا لوگو
     
  29. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    Re: کچھ مجھے بھی پسند ھے

    پروین شاکر کی شاعری ہمیشہ اپنے اندر درد سمیٹے ہوتی ہے
    :a180: شئیرنگ ہے۔
     
  30. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    Re: کچھ مجھے بھی پسند ھے

    شکایت کروں ھوں تو سونے لگے ھے
    مری سرگذشت اب ھوئی ھے کہانی

    میر تقی میر
     

اس صفحے کو مشتہر کریں