1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

خوشی کی پسندیدہ شاعری

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از خوشی, ‏24 ستمبر 2008۔

  1. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    تجھ سے بچھڑ کے ھم بھی مقدر کے ھوگے پھر جو بھی در ملا ھے اسی در کے ھو گے
    پھر یوں ھوا کہ غیر کو دل سے لگا لیا اندر وہ نفرتیں تھیں کہ باھر کے ھو گے
    کیا لوگ تھے کہ جان سے بڑھ کے عزیز تھے اب دل سے محو نام بھی اکثر کے ھو گے
    اے یادِ یار تجھ سے کریں کیا شکاییتیں اے دردھجر ھم بھی تو پتھر کے ھو گے
    سمجھا رھے تھے مجھ کو سبھی ناصحان شہر پھر رفتہ رفتہ خود اسی کافر کے ھو گے
    اب کے نہ انتظار کریں گے چارہ گر کا ھم اب کے گے تو کوے ستم گر کے ھو گے
    روتے ھو اک جزیرہ جاں کو فراز تم دیکھو تو کتنے شہر سمندر کے ھو گے
     
  2. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    Re: کچھ مجھے بھی پسند ھے

    بہت خوب پسند ہے۔۔۔ :dilphool:
     
  3. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    Re: کچھ مجھے بھی پسند ھے

    خوشی آپ کی پسند بہت عمدہ ہے۔
    :dilphool:
    امید ہے آپ کی طرف سے مزید اچھا اور خوبصورت کلام پڑھنے کو ملتا رہے گا۔
     
  4. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    Re: کچھ مجھے بھی پسند ھے

    اگریقیں نہیں آتا تو آزماٰے مجھے
    وہ آٰینہ ھے تو پھر آٰینہ دکھاٰے مجھے

    عجب چراغ ھوں دن رات جلتا رھتا ھون
    میں تھک گیا ھوں ھوا سے کہو بجھاٰے مجھے

    میں جس کی آنکھ کا آنسو تھا اس نے قدر نہ کی
    بکھر گیا ھوں تو اب ریت سے اٹھاٰے مجھے

    بہت دنوں سے میں ان پتھروں میں پتھر ھوں
    کوٰی تو آٰے ذرا دیر کو رلاٰے مجھے

    میں چاھتا ھوں کہ تم ھی مجھے اجازت دو
    تمہاری طرح سے کوٰی گلے لگاٰے مجھے
     
  5. عاطف چوہدری
    آف لائن

    عاطف چوہدری ممبر

    شمولیت:
    ‏17 جولائی 2008
    پیغامات:
    305
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    Re: کچھ مجھے بھی پسند ھے

    :flor:
     
  6. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    Re: کچھ مجھے بھی پسند ھے

    واہ خوشی بہت خوبصورت انتخاب ہے۔
    :a180:
    :dilphool:
     
  7. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    Re: کچھ مجھے بھی پسند ھے

    تاریکیاں الجھتی ھیں وھم وگمان سے
    سورج اتارنا ھے مجھے آسمان سے

    قسمت نے پھر سے پاؤں میں رستے بچھا دیے
    میں چور چور تھا ابھی پچھلی تھکان سے

    خوشبو کو اپنی سانس کی ڈوری میں باندھ کر
    تھنڈی ھوایٰیں آتی ھیں تیرے مکان سے

    گم سم کھڑا ھوں تیرے تصور کی دھوپ میں
    جیسے گزر رھا ھو کوٰیی اپنی جان سے

    عرفان بال و پر میرے کھلنے کی دیر تھی
    ڈرنے لگے ھیں آسماں میری اڑان سے
     
  8. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    Re: کچھ مجھے بھی پسند ھے

    واہ واہ بہت خوب۔۔ :dilphool:
     
  9. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    Re: کچھ مجھے بھی پسند ھے

    آٰے تری محفل میں تو بے تاب بہت تھے
    جو اھل وفا واقف آداب بہت تھے

    اس شہر محبت میں عجب کال پڑا ھے
    ھم جیسے سبک لوگ بھی نایاب بہت تھے

    کچھ دل ھی نہ مانا کہ سبک سر ھوں وگرنہ
    آسودگی جاں کے تو اسباب بہت تھے

    مجبور تھے لے آے کنارے پہ سفینہ
    دریا جو ملے ھم کو وہ پایاب بہت تھے

    اب دیکھ یہ حسرت بھری اجڑی ھویی آنکھیں
    دنیا ترے بارے میں مرے خواب بہت تھے

    میں کیوںنہ فراز ان کی طرح مہر بلب تھا
    اس بات سے ناخوش مرے احباب بہت تھے
     
  10. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    Re: کچھ مجھے بھی پسند ھے

    سخن کدے میں کسے پا کے میں نے کھویا تھا
    کہ لفظ لفظ زباں سے لپٹ کے رویا تھا

    بیاضِ جاں مری ترتیب دینے والے نے
    ھر ایک حرف میں چہرہ ترا سمویا تھا

    میں ایک ابر تھا لیکن ھوا کی قید میں تھا
    یہی بہت ھے کہ آنچل تیرا بھگویا تھا

    تری تلاش میں جو اک ستارہ رھتا تھا
    وھی تو میری ھتھیلی پہ تھک کے سویا تھا

    تمام گل تھے اسی کے وہ گک بہ گل مہکا
    مگر وہ کانٹا جو اس نے مجھے چبھویا تھا

    وہ دشت اور وہ دریا کسے خبر ھے رشید
    وہ مجھ میں‌ڈوب گیا یا مجھے ڈبویا تھا
     
  11. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    Re: کچھ مجھے بھی پسند ھے

    [highlight=#FFBF00:1uxjt0rj][/highlight:1uxjt0rj]
     
  12. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    Re: کچھ مجھے بھی پسند ھے

    قہقہوں کے تیر برسائے تو گھائل میں بھی تھا
    اشک جب وہ بانٹنے نکلا تو سائل میں بھی تھا

    رات بھر لڑتا رھا ھوں باغیوں کی فوج سے
    صبح دم دیکھا تو خود اپنے مقابل میں‌بھی تھا

    کفر تھا سورج جہاں اور روشنی مصلوب تھی
    اس جہان سرد میں اک برف کی سل میں بھی تھا

    وہ بھی تھا دشمن مرا ، مجرم مرا ، قاتل مرا
    اپنا دشمن ، اپنا مجرم ، اپنا قاتل میں بھی تھا

    چاند پر اپنی سیاھی پھینکنا پھر ناچنا
    جشن اندھی رات کا تھا اور شامل میں بھی تھا

    حبس اتنا تھا کہ دی وحشی ھواؤں کو صدا
    پھر وھاں زخمی شجر تھے اور گھائل میں بھی تھا

    کیسے ھوتیں پھر بیاض دل کی تفسیریں رشید
    وہ بھی لب بستہ تھا اور کچھ حرف مشکل میں بھی تھا
     
  13. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    Re: کچھ مجھے بھی پسند ھے

    خوشی آپ کا ذوق ماشاءاللہ عمدہ ہے۔اور آپ بہت اچھی شئیرنگ کر رہی ہیں۔
    مزید لکھتی رہیئے گا۔
    :dilphool:
     
  14. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    Re: کچھ مجھے بھی پسند ھے

    بہت خوب۔۔۔۔لکھتی رہیں۔۔۔مزید کا انتظار رہے گا۔۔۔۔ :dilphool:
     
  15. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    Re: کچھ مجھے بھی پسند ھے

    اندر سے کوئی گھنگھرو چھنکے کوئی گیت سنیں تو لکھیں بھی
    ھم دھیان کی آگ میں تپنتے ھیں کچھ اور تپیں تو لکھیں بھی

    یہ لوگ بیچارے کیا جانیں کیوں ھم نے حرف کا جوگ لیا
    اس راہ چلیں تو سمجھیں بھی اس آگ جلیں تو لکھیں بھی

    دن رات ھوئے ھم وقف رفو اب کیا محفل کیا فکرسخن
    یہ ہات رکیں تو سوچیں بھی یہ زخم سلیں تو لکھیں بھی

    ان دیواروں‌ سے کیا کہنا یہ پتھر کس کی سنتے ھیں
    وہ شہر ملے تو روئیں بھی وہ لوگ ملیں تو لکھیں بھی

    خالی ھے من کشکول اپنا کاغذ پہ الٹ کے سرمایہ
    جوکشٹ کمائے لکھ ڈالے دکھ اور سہیں تو لکھیں بھی

    یہ میلانوں کے سوداگر یہ رحجاناں کے شعبدہ گر
    جیبوں پہ سجاتے ھیں چوٹیں کچھ دل پہ سہیں تو لکھیں بھی
     
  16. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    Re: کچھ مجھے بھی پسند ھے

    کیے رسمی رسمی مکالمے مجھے دل سے پیار نہیں کیا
    مجھے اعتبار تو کہہ دیا مرا اعتبار نہیں کیا

    مری فرد جرم سے آشنا سبھی جانتے ھیں یہ ماجرا
    کہ سوائے صبر کے راستہ کوئی اختیار نہیں کیا

    مرے رفتگان نے یہ کہہ دیا کہ ملیں گے اگلے پڑاؤ پر
    بڑی عجلتوں میں تھے ھسفر مرے انتظار نہیں کیا


    کوئی تھا کہ جس کے فراق نے مرا حال ایسا بنا دیا
    کسی بےوفا کی جدائی نے مجھے بے قرار نہیں کیا

    مرے اپنے لوگ تھے مہرباں مرے اپنے روگ تھے رازداں
    کسی اجنبی کسی غیر نے مرے دل پہ وار نہیں کیا

    میں جہاں گیا مجھے اہل دل نے گلے سےاپنے لگا لیا
    مری آگ نے مرے عشق نے کہیں بے وقار نہیں کیا
     
  17. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    Re: کچھ مجھے بھی پسند ھے

    خوشی بہت عمدہ
    :a165:
    آپ واقعی بہت اچھا اضافہ کر رہی ہیں۔ اسی طرح لکھتی رہیئے گا۔
    :dilphool:
     
  18. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    Re: کچھ مجھے بھی پسند ھے

    بہت خوب خوشی صاحبہ۔۔۔ :dilphool:
     
  19. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    Re: کچھ مجھے بھی پسند ھے

    آپ لوگ پسند کرتے رھے تو اپنا انتخاب شیئر کرتی رھوںگی آپ سب سے شکریہ بہت بہت
     
  20. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    Re: کچھ مجھے بھی پسند ھے

    کوئی کیسا ھمسفر ھے یہ ابھی سے مت بتاؤ
    ابھی کیا پتہ کسی کا کہ چلی نہیں ھے ناؤ

    یہ ضروری تو نہیں ھے کہ سدا رھیں مراسم
    یہ سفر کی دوستی ھے اسے روگ مت بناؤ

    مرے چارہ گر بہت ھیں یہ خلش مگر ھے دل میں
    کوئی ایسا ھو کہ جس کو ، ھوں عزیز مرے گھاؤ

    تمہیں آئینہ گری میں ھے بہت کمال حاصل
    مرا دل ھے کرچی کرچی اسے جوڑ کے دکھاؤ

    کوئی قیس تھا تو ھو گا کوئی کوہکن تھا ھو گا
    مرے رنج مختلف ھیں مجھے ان سے مت ملاؤ

    مجھے کیا پڑی ھے ساجد کہ پرائی آگ مانگوں
    میں‌ غزل کا آدمی ھوں مرے اپنے ھیں الاؤ
     
  21. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    Re: کچھ مجھے بھی پسند ھے

    ساری غزل ہی بہت زیادہ خوبصورت ہے۔
    خوشی ایک درخواست ہے کہ اگر غزل کے آخر پر شاعر کا نام لکھ دیا کریں تو ہماری معلومات میں اضافہ ہوتا رہے گا۔ یہ غزل تو شائید اعتبار ساجد صاحب کی ہے؟؟؟ :soch:
    :dilphool:
     
  22. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    Re: کچھ مجھے بھی پسند ھے

    شکریہ بہت بہت ساگراج جی آیٰندہ شاعر کانام لکھ دیا کروں‌گی
     
  23. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    Re: کچھ مجھے بھی پسند ھے

    میرے ساتھ تم بھی کرو دعا یوں کسی کے حق میں برا نہ ھو
    کہیں اور ھو نہ یہ حادثہ کوئی راستے میں جدا نہ ھو

    سر شام ٹھہری ھوئی زمیں جہاں‌آسماں ھے جھکا ھوا
    اسی موڑ پر مرے واسطے وہ چراغ لے کے کھڑا نہ ھو

    مری چھت سے رات کی سیج تک کوئی آنسوؤں‌کی لکیر ھے
    ذرا بڑھ کے چاند سے پوچھنا وہ اسی طرف سے گیا نہ ھو

    مجھے یوں لگا کہ خموش خوشبو کے ھونٹ تتلی نے چھو لیے
    انہیں زرد پتوں کی اوٹ میں کوئی پھول سویا ھوا نہ ھو

    اسی احتیاط میں وہ رھا اسی احتیاط میں میں رھا
    وہ کہاں کہاں مرے ساتھ ھے کسی اور کو یہ خبر نہ ھو

    وہ فرشتے آپ تلاش کریں کہانیوں کی کتاب میں
    جو برا کہیں نہ برا سنیں کوئی شخص ان سے خفا نہ ھو

    وہ فراق ھو کہ وصال ھو تری آگ مہکے گی ایک دن
    وہ گلاب بن کے کھلے گا کیا جو چراغ بن کے جلا نہ ھو

    بشیر بدر
     
  24. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    Re: کچھ مجھے بھی پسند ھے

    آنکھ بن جاتی ھے ساون کی گھٹا شام کے بعد
    لوٹ جاتا ھے اگر کوئی خفا شام کے بعد

    وہ جو ٹل جاتی رھی سر سے بلا شام کے بعد
    کوئی تو تھا کہ جو دیتا تھا دعا شام کے بعد

    آہیں بھرتی ھے شب ہجر یتیموں کی طرح
    سرد ھو ھاتی ھے ھر روز ھوا شام کے بعد

    شام تک رھا کرتے ھیں دل کے اندر
    درد ھو جاتے ھیں سارے ھی رھا شام کے بعد

    لوگ تھک ھار کے سو جاتے ھیں لیکن جاناں
    ھم نے خوش ھو کے ترا درد سہا شام کے بعد

    خواب ٹکرا کے پلٹ جاتے ھیں‌بند آنکھوں سے
    جانے کس جرم کی کس کو ھے سزا شام کے بعد

    چاند جب رو کے ستاروں سے گلے ملتا ھے
    اک عجب رنگ کی ھوتی ھے فضا شام کے بعد

    ھم نے تنہائی سے پوچھا کہ ملو گی کب تک
    اس نے بے چینی سے فورا ھی کہا شام کے بعد

    میں اگر خوش بھی رھوں پھر بھی مرے سینے میں
    سوگواری کوئی روتی ھے سدا شام کے بعد

    تم گئے ھو تو سیہ رنگ کے کپڑے پہنے
    پھرتی رھتی ھے مرے گھر میں قضا شام کے بعد

    لوٹ آتی ھے مری شب کی عبادت خالی
    جانے کس عرش پہ رھتا ھے خدا شام کے بعد

    دن عجب مٹھی میں‌جکڑے ھوئے رکھتا ھے مجھے
    مجھ کو اس بات کا احساس ھوا شام کے بعد

    کوئی بھولا ھوا غم ھے جو مسلمل مجھ کو
    دل کے پاتال سے دیتا ھے صدا شام کے بعد

    مار دیتا ھے اجڑ جانے کا دہرا احساس
    کاش ھو کوئی کسی سے نہ جدا شام کے بعد

    فرحت عباس شاہ
     
  25. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    Re: کچھ مجھے بھی پسند ھے

    بہت زبردست شاعری پیش کی ہے آپ نے۔ دونوں غزلیں میری پسندیدہ ہیں خصوصآ بشیربدر صاحب کی غزل تو بہت پسند ہے۔ شئیر کرنے پر بہت شکریہ۔
    :dilphool:
     
  26. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    Re: کچھ مجھے بھی پسند ھے

    بہت خوب بھئی بہت خوب۔۔زبردست۔۔۔ :dilphool:
     
  27. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    Re: کچھ مجھے بھی پسند ھے

    شکریہ ساگراج جی اور مبارز جی کوئی تو ھے یہاں جسے اچھی شاعری بھی پسند ھے :hpy:
     
  28. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    Re: کچھ مجھے بھی پسند ھے

    تمام دوستوں کو اچھی شاعری پسند ہے۔۔۔آپ کی طرح۔۔۔ :dilphool:
     
  29. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    Re: کچھ مجھے بھی پسند ھے

    مجھے تو یہاں‌آنے میں‌بہت دیر ھو گئی کیسے پڑھوں گی سب کا لکھا
     
  30. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    Re: کچھ مجھے بھی پسند ھے

    وہ جو دعویدار ھے شہر میں کہ سبھی کا نبض شناس ھوں
    کبھی آ کے مجھ سے تو پوچھتا کہ میں کس کے غم میں‌اداس ھوں

    یہ مری کتاب حیات ھے اسے دل کی آنکھ سے پڑھ ذرا
    میں ورق ورق ترے سامنے ترے روبرو ترے پاس ھوں

    یہ تری امید کو کیا ھوا کبھی تو نے غور نہیں ‌کیا
    کسی شام تو نے کہا تو تھا تری سانس ھوں تری آس ھوں

    یہ جو شہر فن میں ‌قیام ھے سو ترے طفیل ھی نام ھے
    مرے شعر کیوں نہ گداز ھوں کہ ترے لبوں کی مٹھاس ھوں

    یہ تری جدائی کا غم نہیں کہ یہ سلسلے تو ھیں‌روز کے
    تری ذات اس کا سبب نہیں کئی دن سے یونہی اداس ھوں

    کسی اور کی آنکھ سے دیکھ کر مجھے ایسے ویسے لقب نہ دے
    ترا اعتبار ھوں جان من نہ گمان ھوں نہ قیاس ھوں
     

اس صفحے کو مشتہر کریں