1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

حسن رضا کی پسندیدہ شاعری

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از حسن رضا, ‏30 اپریل 2009۔

  1. بےباک
    آف لائن

    بےباک ممبر

    شمولیت:
    ‏19 فروری 2009
    پیغامات:
    2,484
    موصول پسندیدگیاں:
    17
    فلسفہ عشق میں پیش آئے سوالوں کی طرح
    ہم پریشان ہی رہے اپنے خیالوں کی طرح

    جب بھی انجام محبت نے پکارا خود کو
    وقت نے پیش کیا ہم کو مثالوں کی طرح

    ذکر جب ہو گا محبت میں تباہی کا کہیں
    یاد ہم آئیں گے دنیا کو ہوالوں کی طرح
    ،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،
    بہت خوب جناب ، ماشاء اللہ ، زبردست،:a180:،:a165:

    حوالوں "کی طرح ،،،،،، کسی چیز کا حوالہ دینا ،
     
  2. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جنوری 2009
    پیغامات:
    28,857
    موصول پسندیدگیاں:
    592
    ملک کا جھنڈا:
    بےباک بھائی پسندیگی کا شکریہ بڑی نوازش

    غلطی درست کروانے کا بہت شکریہ
     
  3. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جنوری 2009
    پیغامات:
    28,857
    موصول پسندیدگیاں:
    592
    ملک کا جھنڈا:
    ہماری قبر کی مٹی روز چراتا ہے کوئی
    ہر دم ہر پل یاد آتا ہے کوئی

    اے خدا دو لمحوں کے لئے سانسیں دے دے
    روز میری قبر سے اُداس جاتا ہے کوئی
     
  4. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    واہ حسن رضا بھائی ۔
    استاد قمر جلالوی اور عطاء اللہ عیسی خیلوی یاد آگئے۔
    بہت خوب۔
     
  5. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جنوری 2009
    پیغامات:
    28,857
    موصول پسندیدگیاں:
    592
    ملک کا جھنڈا:
    نعیم بھائی پسندیگی کا شکریہ
     
  6. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جنوری 2009
    پیغامات:
    28,857
    موصول پسندیدگیاں:
    592
    ملک کا جھنڈا:
    کتاب دل میں جو نفرت کا باب رکھتا تھا
    وہ چاہتوں کا مکمل حساب رکھتا تھا

    فریب دیتا رہا دوستی کے پردوں میں
    وہ شخص چہرے پے کتنے نقاب رکھتا تھا

    آج اس کے ہاتھوں میں پتھر دکھائی دیتا ہے
    جو اپنے ہاتھ میں ہر دم گلاب رکھتا تھا

    وہ شخص جو کہ بھٹکتا دکھائی دیتا تھا
    راہِ وفا میں قدم کامیاب رکھتا تھا

    کہاں تلاش کروں اس کو آج میں فراز
    جو اپنی بات میں اپنا ہی جواب رکھتا تھا
     
  7. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    حسن بھائی ۔بہت خوب۔
     
  8. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جنوری 2009
    پیغامات:
    28,857
    موصول پسندیدگیاں:
    592
    ملک کا جھنڈا:
    پسند کرنے کا شکریہ
     
  9. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جنوری 2009
    پیغامات:
    28,857
    موصول پسندیدگیاں:
    592
    ملک کا جھنڈا:
    دل کو رستہ دکھا لیا ہم نے
    اس کو منزل بنا لیا ہم نے

    جاں تو پہلے ہی ہار بیٹھے تھے
    اب تو دل بھی گنوا لیا ہم نے

    جب کبھی وہ ہوا خفا ہم سے
    “جان“ کہہ کر منا لیا ہم نے


    اس کو پا کر تو یوں لگا ہمکو
    جیسے سب کچھ ہی پا لیا ہم نے
     
  10. شام
    Online

    شام مہمان

    بہت اچھی شاعری ھے
    شکریہ
     
  11. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    حسن بھائی ۔ بہت شکریہ اچھی شاعری ارسال کرنے کا۔
     
  12. عقرب
    آف لائن

    عقرب ممبر

    شمولیت:
    ‏14 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    3,201
    موصول پسندیدگیاں:
    200
    حسن انکل۔ آپ نے بہت پیاری شاعری ارسال کی ہے۔ :hands:
     
  13. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جنوری 2009
    پیغامات:
    28,857
    موصول پسندیدگیاں:
    592
    ملک کا جھنڈا:
    شام جی پسندیدگی کا شکریہ :hands:
     
  14. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جنوری 2009
    پیغامات:
    28,857
    موصول پسندیدگیاں:
    592
    ملک کا جھنڈا:
    نعیم بھائی شکریہ پسندیگی کا :a172:
     
  15. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جنوری 2009
    پیغامات:
    28,857
    موصول پسندیدگیاں:
    592
    ملک کا جھنڈا:
    عقرب بھتیجے شکریہ پسندیدگی کا :hands:
     
  16. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جنوری 2009
    پیغامات:
    28,857
    موصول پسندیدگیاں:
    592
    ملک کا جھنڈا:
    جب کہیں پر آنکھ اٹھا کر ہم نے دیکھا تم نہیں
    ہم نہیں سن پائے دل میں کون چیخا تم نہیں
    سوچتے جو تم بھی ہم کو، ہم بھی تم کو سوچتے
    تم نے ہم کو کچھ نہ سمجھا، ہم نے سمجھا تم نہیں
     
  17. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جنوری 2009
    پیغامات:
    28,857
    موصول پسندیدگیاں:
    592
    ملک کا جھنڈا:
    ایسے بھی محبت کی سزا دیتی ہے دنیا
    مر جائیں تو جینے کی دعا دیتی ہے دنیا

    ہم کون سے مومن تھے جو الزام نہ سہتے
    پتھر کو بھی بھگوان بنا دیتی ہے دنیا

    یہ زخمِ محبت ہے دکھانا نہ کسی کو
    لا کر سر بازار سجا دیتی ہے دنیا

    قسمت پہ کرو ناز نہ اتنا بھی فقیروں
    ہاتھوں‌کی لکیروں کو مٹا دیتی ہے دنیا

    مرنے کے لئے کرتی ہے مجبور تو لیکن
    جینے کے طریقے بھی سکھا دیتی ہے دنیا

    ہم کو تو بڑا ناز تھا شاعر بنے لیکن
    ہز بار نگاہوں سے گرا دیتی ہے دنیا

    کیا یاد رکھے گا ہمیں “ذرّہ“ یہ زمانہ!
    زندوں کو بھی پل بھر میں‌بھلا دیتی ہے دنیا
     
  18. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    بہت خوب حسن رضا بھائی ۔ عمدہ شاعری ہے۔
    ہوسکے (اگر آپکو معلوم ہو ) تو شاعر کا نام بھی آخر میں‌لکھ دیا کریں تاکہ شاعر سے تعارف بھی ہوجائے۔

    شکریہ
     
  19. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جنوری 2009
    پیغامات:
    28,857
    موصول پسندیدگیاں:
    592
    ملک کا جھنڈا:
    نعیم بھائی آپ کی پسندیگی کا شکریہ

    اگر شاعر کا نام نا پتہ ہو تو اپنا لکھ دیا کروں :baby:
     
  20. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جنوری 2009
    پیغامات:
    28,857
    موصول پسندیدگیاں:
    592
    ملک کا جھنڈا:
    نہ شور ہے طوفانوں کا نہ لہروں کی روانی ہے
    بے نام سا جیون ہے بے نام سے کہانی ہے

    افسانہ ء الفت بھی افسانہ ء عبرت ہے
    اک خواب ادھورا ہے اک یاد پرانی ہے

    اک نام ہے ہونٹوں پہ اک گیت ہے دھڑکن میں
    اک جھونکا ہے خوشبو اک شام سہانی ہے

    گزدی ہے مہینوں میں الزام ہے سالوں میں
    بس اتنا سا جینا ہے اتنی سی جوانی ہے

    اک ساتھ تھا لمحوں کا تنہائی ہے برسوں کی
    اک پھول ہے گلداں میں جو تیری ہی نشانی ہے

    رسموں کے ماروں کا قسمت کے ہاروں کا
    ہے افسانہ ہزاروں کا یہ میری کہانی ہے

    نہ رنگ ہے چاہت کا نا روپ ہے حسرت کا
    محسوس یہ ہوتا ہے حسن کی کہانی ہے
     
  21. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    افسانہء الفت بھی افسانہء عبرت ہے
    اک خواب ادھورا ہے اک یادپرانی ہے

    واہ حسن بھائی ۔ بہت عمدہ کلام ہے۔
    کیا یہ آپکا ذاتی کلام ہے یا ڈاکٹر حسن رضوی مرحوم کا ؟
     
  22. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جنوری 2009
    پیغامات:
    28,857
    موصول پسندیدگیاں:
    592
    ملک کا جھنڈا:
    پسندیدگی کا شکریہ
    یہ کلام سید حسن عباس کا ہے
     
  23. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جنوری 2009
    پیغامات:
    28,857
    موصول پسندیدگیاں:
    592
    ملک کا جھنڈا:
    دلنشین ہم بھی تھے دل لگانے سے پہلے
    کچھ حسیں ہم بھی تھے دل لگانے سے پہلے

    الگ بات ہے اب خامی نظر آتی نہیں
    نکتہ چیں ہم بھی تھے دل لگانے سے پہلے

    اُٹھ گیا ہے اعتبار وجودِ ہستی سے
    صاحب دیں ہم بھی تھے دل لگانے سے پہلے

    قبا کیے ہیں اعتبار ہمارے عشق نے
    سراپا یقیں ہم بھی تھے دل لگانے سے پہلے

    اب مول نہیں ہے ایک کوڑی بھی
    زرنگیں ہم بھی تھے دل لگانے سے پہلے
     
  24. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جنوری 2009
    پیغامات:
    28,857
    موصول پسندیدگیاں:
    592
    ملک کا جھنڈا:
    پھول کھلنے کے موسم گزرتے رہے
    پھر سے ملنے کے موسم گزرتے گئے

    زخم دل کا ہرا تھا ہرا ہی رہا
    زخم سِلنے کے موسم گزرتے رہے
     
  25. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    واہ حسن رضا بھائی ۔ بہت عمدہ ذوق ہے۔ ماشاءاللہ
     
  26. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جنوری 2009
    پیغامات:
    28,857
    موصول پسندیدگیاں:
    592
    ملک کا جھنڈا:
    آپ کی پسندیدگی کا شکریہ بڑی نوازش
     
  27. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جنوری 2009
    پیغامات:
    28,857
    موصول پسندیدگیاں:
    592
    ملک کا جھنڈا:
    غموں کی لہر چلتی رہی میں اکیلا رہا
    جدائی کی رات ڈھلتی رہی میں اکیلا رہا

    جو میرے درد بانٹ ‌سکے کوئی ایسا نہیں
    حیات پل پل ٹلتی رہی میں اکیلا رہا

    تیری یاد دل میں بسائے ہر دن گزرا
    ملن کی آرزو مچلتی رہی میں اکیلا رہا

    کبھی کسی اور کا خیال کبھی تیری یاد
    زندگی پل پل بدلتی رہی میں اکیلا رہا

    صفحئہ قرطاس پہ لفظ ابھرے کچھ رہ گئے
    اظہار کی طمنا جلتی رہی میں اکیلا رہا
     
  28. نادیہ۔رضا
    آف لائن

    نادیہ۔رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏25 اپریل 2009
    پیغامات:
    1,091
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    حسن آپ بہت اچھی شاعری ارسال کرتے ہیں :mashallah:
     
  29. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جنوری 2009
    پیغامات:
    28,857
    موصول پسندیدگیاں:
    592
    ملک کا جھنڈا:
    پسند کرنے کا شکریہ نوازش :dilphool:
     
  30. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    حسن رضا بھائی ۔ بہت اچھا انتخاب ہے۔
    شکریہ ۔
     

اس صفحے کو مشتہر کریں