السلام علیکم
تخلص کے بارے میں رائے دیں میں لکھتا ہوں اچھا سا تجلص منتخب کر دیں
ہارون رشید بھائی
یوسف_مصر_تمنا تیرے جلووں کے نثار میری بیداریوں کو خواب_زلیخا نہ بنا
یا تو میری بینائی پہ ہے خوف مسلط یا پانی میں شجر کانپ ریا یے
فریب دینے کو چاہو تو داستان بڑھا لو مگر مجھے خبر ہے کہانی میں مَیں نے مرنا ہے
جی حضور
میر
بعد مرنے کے میری لھد پر جانے کیا. سوچ کہ دلبر آیا آ گئے ان کی آنکھوں میں آنسو پھول. جب میری تربت پہ ڈالے
اس سب کی ؟؟ کچھ سمچھ پلے نہیں پڑی
بعد مرنے کے میری لھد پر جانے کیا سوچ کہ دلبر آیا آ گئے ان کی آنکھوں میں آنسو پھول جب میری تربت پہ ڈالے
بہت شکریہ
تمہاری یاد سے جب ہم گزرنے لگتے ہیں جو کوئی کام نہ ہو بس وہ کرنے لگتے ہیں تمہارے آئینۂ ذات کے تصور میں ہم اپنے آئینے آگے سنورنے لگتے ہیں تمہارے...
انتہا صبر آزمائی کی ہے درازی شبِ جدائی کی ہے بُرائی نصیب کی کہ مجھے تم سے اُمید ہے بھلائی کی نقش ہے سنگِ آستاں پہ ترے داستاں اپنی جبہ سائی کی...
کوئی تو محبت میں مجھے صبر ذرا دے تیری تو مثل وہ ہے نہ میں دوں نہ خدا دے بے جرم کرے قتل وہ قاتل ہے ہمارا یہ شیوہ ہے اُس کا کہ خطا پر نہ سزا دے دولت...
خوب بہت خوب
ابھی غنیمت ہے صبر میرا ۔۔۔۔۔۔ابھی لبا لب بھرہ نہیں وہ مجھے مرُدہ سمجھ رہا ہے اسے کہو میں مرا نہیں
پوچھا کسی نے مجھ سے کہ صبر کی انتہا ہے کیا مختصر جواب میں میں نے کہا کہ کربلا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آگہی کرب وفا صبر تمنا احساس میرے ہی سینے میں اترے ہیں یہ خنجر سارے
پھر یوں ہوا کہ صبر کی انگلی پکڑ کے ہم اتنا چلے کہ راستے حیران رہ گئے۔۔ ۔۔