فقط ایک کُن کا سوال ہے تیرا کُن سنوں کر معجزہ تیری ذات سے کیا بعید ہے تُو جو چاہے پل میں سدھار دے میرا جتنا بگڑا نصیب ہے میری بگڑی پل میں بنا دے نہ...
ایک غزل احباب کی خدمت میں تم نے سوچا ہی نہ تھا ہجر کے بارے پاگل ننگے پاوں ہیں اور تلوار کے دھارے، پاگل اس قدر تیرگی میں کیسے ٹھکانہ ڈھونڈیں؟ کون...
ضبط بھی ہم کو مانند مصیبت گویا اب تو چاہ کر بھی نہ اک اشک بہایا جائے از قلم: ملک محمد اسد
یہ میری قلمی ہے،
باقی بہت معذرت کہ دیر سے جواب دیا، دراصل میں شیشن کورٹ میں بطور اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ کام کر رہا ہوں اورآجکل نیا سٹاف بھرتی کر رہے ہیں تو بہت کم وقت ملتا...
بہت نوازش احباب، مجھے یہ بتائیں کہ کیا فیس بُک کا لنک شئر کر سکتا ہوں یہاں تا کہ آپ وہاں دیکھ سکیں جب پہلی بار یہ نظم پوسٹ کی تھی
یہ نظم دیکھ کر ہی میں اس محفل میں شامل ہوا صرف یہ عرض کرنے کے لیئے کہ یہ نظم میری تخلیق ہے :) جو کہ میری فیس بک پر بھی موجود ہے :)