1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

’شمسی توانائی ذخیرہ کرنے والی قدرتی بیٹری

'فروغِ علم و فن' میں موضوعات آغاز کردہ از پاکستانی55, ‏2 مئی 2014۔

  1. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    [​IMG]
    امریکی محققین نے ہوا اور شمسی توانائی کے ذرائع سے پیدا ہونے والی بجلی کو ذخیرہ کرنے کی سمت میں ایک اہم قدم آگے بڑھایا ہے۔
    امریکہ کی ہارورڈ یونیورسٹی کی ایک ٹیم نے کم قیمت میں بڑے پیمانے پر بجلی گرڈ کے اندر ذخیرہ کرنے کے قابل بیٹری ٹیکنالوجی کے منصوبے کا خیال پیش کیا ہے۔
    گرڈ کی سطح پر شمسی توانائی کو ذخیرہ کرنے کا خیال اس ساری ٹیکنالوجی کو مکمل طور پر تبدیل کر سکتا ہے اور یہ ٹیکنالوجی ہوا اور شمسی توانائی جیسی قابل تجدید توانائی کو زیادہ كفايتي اور قابل اعتماد بنا سکتی ہے۔
    روایتی بیٹری کے ڈئزائن جو بڑے پیمانے پر توانائی کو سستے طریقے سے ذخیرہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے نے اس سے پہلے مہنگے کیمیکل استمعال کرتی تھی اور ان کی دیکھ بھال مشکل کام ہے جس سے ان کی قیمت بڑھ جاتی ہے۔
    ویناڈيم تجارتی سطح پر استعمال ہونے والی سب سے اعلیٰ درجے کی بیٹری ٹیکنالوجی ہے، لیکن اس کی قیمت نسبتا زیادہ ہے۔ دیگر بیٹریوں میں پلاٹینیم جیسے قیمتی دھات عمل انگیز کے طور پر استعمال ہوتے ہیں۔
    محققین کا کہنا ہے کہ نئی بیٹری ویناڈيم بیٹری کی طرح ہی کام کرتی ہے لیکن اس میں قیمتی دھات کا بطور عمل انگیز استعمال نہیں ہوتا ہے اور اس میں دھات کے بغیر ہے جس کی بجائے اس میں قدرتی طور پر پائے جانے والے کیمیکل كونون کا استعمال ہوتا ہے۔
    یہ پانی میں گھل جانے والے قدرتی مرکبات جو قدرتی کاربن پر مشتمل ہوتے ہیں جو ان کیمیکل سے ملتے ہیں جو جانوروں اور پودوں میں توانائی جمع کرتے ہیں۔
    میسا چوسٹس میں واقع ہارورڈ اسکول آف انجینئرنگ اور اپلائيڈ سائنس کے مائیکل عزیز بتاتے ہیں کہ ’یہ مادے سستے ہیں اور تمام ہری سبزیوں اور خام تیل میں پائی جاتی ہیں۔‘
    پروفیسر عزیز نے نیچر پوڈ کاسٹ کو بتایا کہ ’آپ کیا کریں گے جب سورج نہیں نکلے گا اور ہوا نہیں چلےگي؟ سستے اور محفوظ طریقے سے بجلی کی توانائی کو بھاری مقدار میں ذخیرہ کرنے کی سمت میں یہ ایک مسئلہ ہیں۔ اگر ہم اسے حل کر لیں تو اس سمت میں یہ ایک بڑا قدم ہوگا۔‘
    زیادہ تر بیٹریوں کی طرح اس بیٹری میں بھی توانائی سیال مادے میں ذخیرہ کی جاتی ہے جسے ایک بیرونی ٹینک میں رکھا جاتا ہے تاکہ بیرٹی کے اندر جیسے کاروں اور موبائل آلات میں پائے جانے والی بیٹریاں ہوتی ہیں۔
    پروفیسر عزیز نے بتایا کہ ’اس معاملے یہ ایک ایندھن سیل کی طرح ہی ہے۔ اس میں توانائی کو ہائیڈروجن گیس کے طور پر ذخیرہ کیا جاتا ہے اور جب آپ کیمیائی توانائی کو برقی توانائی میں تبدیل کریں تو آپ اسے بجلی بنانے کے لیے ایندھن سیل کے ذریعے چلا سکتے ہیں۔
    ’یہ بیٹری اس معاملے میں مختلف ہے کہ اسے چلانے کے لیے آپ کو اسے آگے اور پیچھے چلانے کی ضرورت پڑے گی۔ جب آپ کو کیمیائی توانائی کے طور پر برقی توانائی کا جمع کریں گے تو اسے پیچھے کی طرف چلانا ہوگا اور واپس کیمیائی توانائی سے بجلی پیدا کرنے کے لئے آگے کی طرف چلانا ہوگا۔‘
    پروفیسر عزیز نے مزید کہا کہ ’بیٹری میں توانائی کے ذخیرہ کرنے کی مقدار کا مجموعہ ٹینک کے سائز اور کیمیکل کی مقدار پر منحصر ہے۔‘
    تازہ ترین مطالعہ میں شامل نہ ہونے والے ایک سائنسدان نے کہا کہ ’نئی بیٹری اگر طویل مدتی صلاحیت اور توانائی کی بچت کے طریقے دکھا سکے اور یہ عملی طور پر مفید ہو اور اسے واقعی سستے میں تیار کیا جا سکتا ہے تو یہ ٹیکنالوجی توانائی ذخیرہ کرنے کے لیے ایک بہترین طریقہ ہو سکتا ہے۔‘
    http://www.bbc.co.uk/urdu/science/2014/01/140126_new_battary_to_store_solar_power_tim.shtml
     
    محبوب خان نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں