1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

’افسوس‘ کافی نہیں امریکہ ’معافی‘ مانگے: بھارت

'خبریں' میں موضوعات آغاز کردہ از پاکستانی55, ‏19 دسمبر 2013۔

  1. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    بھارت نے خاتون سفارتکار دیویانی کھوبراگڑے سے امریکہ میں’ناروا سلوک‘ پر امریکہ کی طرف سے افسوس کے اظہار کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب تک امریکہ اس معاملے پر اپنی غلطی تسلیم کر کے معافی نہیں مانگے گا دونوں ملکوں کے مابین معاملات ٹھیک نہیں ہوں گے۔
    بھارت کے پارلیمانی امور کے وزیر کمال ناتھ نے جمعرات کے روز دہلی میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب تک امریکہ اپنی غلطی تسلیم کر کے معافی نہیں مانگے گا دونوں ملکوں کے تعلقات معمول پر نہیں آ سکتے۔
    ہم بہت ناراض ہیں
    " ہم بہت ناراض ہیں۔ افسوس کا اظہار صرف خانہ پری ہے اور ہمیں یہ قابل قبول نہیں۔ جس طرح انہوں نے اس معاملے کو نمٹایا ہے ہم اس سے قطعاً خوش نہیں ہے۔۔۔ انہیں معافی مانگنی پڑے گی۔"
    امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے بدھ کے روز نیشنل سکیورٹی کے مشیر شیوشنکر مینن سے فون پر بات چیت کی تھی اور بھارتی سفارت کار کے ساتھ سلوک پر افسوس کا اظہار کیا تھا۔
    بھارتی سفارت کار دیویانی کھوبراگڑے کو پچھلے جمعے کو مینہیٹن کی عدالت میں پیش کیاگیا اور دو لاکھ پچاس ہزار ڈالر کے مچلکے پر رہا کر دیا گیا تھا۔ دیویانی کھوبراگڑے نے اپنی ملازمہ سنگیتا رچرڈ پر بلیک میل کا الزام لگایا ہے۔

    پارلیمانی امور کے وزیر کمال ناتھ نے کہا: ’ ہم بہت ناراض ہیں۔ افسوس کا اظہار صرف خانہ پری ہے اور ہمیں یہ قابل قبول نہیں۔ جس طرح انھوں نے اس معاملے کو نمٹایا ہے ہم اس سے قطعاً خوش نہیں ہے۔۔۔ انھیں معافی مانگنی پڑے گی۔‘
    پارلیمانی امور کے وزیر نے مزید کہا:’انھیں تسلیم کرنا ہو گا کہ ان سے غلطی سرزد ہوئی ہے اور ہم اسی صورت ہی مطمئن ہو پائیں گے۔‘
    اس سے قبل بھارتی وزیر خارجہ سلمان خورشید نے کہا تھا کہ بھارت یہ یقینی بنانا چاہتا ہے کہ اس واقعے سے بھارت اور امریکہ مابین قابل قدر تعلقات خراب نہ ہوں۔
    اس سے قبل امریکی شہر نیویارک میں وفاقی استغاثہ کے دفتر نے بھارت کی سفارت کار دیویانی کھوبراگڑے سے’ناروا سلوک‘ کے الزامات کو مسترد کر دیا تھا۔
    بدھ کو اس معاملے کی سرکاری وکیل پریت بھرارا نے سخت الفاظ میں امریکی حکام کے اقدامات کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ’اس معاملے کی رپورٹنگ ٹھیک طریقے سے نہیں کی جا رہی۔‘
    انھوں نے کہا کہ بھارتی سفارتکار پر گھریلو ملازم کا استحصال کرنے، دیر تک کام کروا کر کم اجرت دینے اور گھریلوملازم کو امریکی ویزا دلانے کے لیے جھوٹے ثبوت فراہم کرنے کے الزام لگے ہیں۔
    واضح رہے کہ دیویانی کو گرفتار کرتے وقت ہتھکڑی پہنائی گئی تھی اور ان کی برہنہ تلاشی بھی لی گئی تھی لیکن اگر وہ ان الزمات کی مرتکب پائي جاتی ہیں تو انھیں 15 سال ‎ قید کی سزا ہو سکتی ہے۔
    پریت بھرارا نے کہا کہ انھیں حیرت ہے کہ بھارت میں ایک ایسے فرد کے بارے میں اس قدر غصہ کیوں ہے جس کے خلاف تحقیقات جاری ہیں جبکہ جو بھی تھوڑا بہت غصہ ہونا چاہیے وہ اس ملازم کے ساتھ ہونے والے سلوک پر ہونا چاہیے۔
    سرکاری وکیل نے کہا کہ ’دیوياني کو ان بچوں کے سامنے گرفتار نہیں کیا گیا جیسا کہ میڈیا رپورٹ میں کہا گیا ہے۔۔۔ انھیں محکمہ خارجہ کے ایجنٹوں نے گرفتار کیا جو ان معاملوں سے بہتر طریقے سے نمٹنے کے قابل ہیں۔‘
    بھارتی حکومت نے دیویانی کے ساتھ مبینہ ناروا سلوک کا الزام لگاتے ہوئے اسے ایک قابل مذمت واقعہ قرار دیا ہے اور ایوان بالا میں امریکہ سے معافی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
    پریت بھرارا نے کہا کہ ’ناروا سلوک کی بات کیا ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ گرفتار کرنے والے حکام نے ان کا فون تک ضبط نہیں کیا جیسا کہ وہ عام طور پر کرتے ہیں۔‘
    سفارت کار کے لیے عزت و قار
    "وزیر خارجہ کیری امریکی قانون نافذ کرنے اور متاثرین کی حفاظت کرنے کی اہمیت کو اچھی طرح سمجھتے ہیں اور یہاں رہنے والے تمام اہلکاروں سے امید کرتے ہیں کہ وہ یہاں کے قانون پر عمل کریں۔ اسی طرح ان کے لیے یہ بھی اہمیت رکھتا ہے کہ غیر ملکی سفارت کاروں کو مکمل عزت اور وقار دیا جانا چاہیے، جیسا کہ وہ بیرون ملک امریکی سفارت کاروں کو بھی دیے جانے کی امید کرتے ہیں۔"
    محکمہ خارجہ کا بیان
    ’اس کے برعکس انہوں نے دیوانی کو نجی کال کی اجازت دی بلکہ ضرورت پڑنے پر رابطہ کرنے کی سہولت بھی فراہم کرائی۔ یہاں تک کہ بچوں کی دیکھ بھال کرنے میں بھی دیویانی کی مدد کی گئی۔‘
    انھوں نے بتایا کہ باہر بہت زیادہ سردی ہونے کی وجہ سے ایجنٹوں نے اپنی کار سے انھیں فون کالز کرنے دیں۔ یہاں تک کہ ان کو کافی بھی پلائی گئی اور انھیں کھانا کھانے کو کہا گیا۔
    بدھ کے روز امریکہ کے وزیر خارجہ جان کیری نے بھارت کی قومی سلامتی کے مشیر شیو شنکر مینن سے بات چیت میں نیویارک میں بھارتی سفارت کار سے گرفتاری کے بعد ہونے والے سلوک پر ’افسوس‘ کا اظہار کیا تھا۔
    تاہم امریکی وزیر خارجہ نے اس کے ساتھ یہ بھی کہا ہے کہ وہ امید کرتے ہیں کہ امریکہ میں جو بھی رہے وہ قانون پر عمل کرے۔
    امريكی محکمۂ خارجہ کی ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکہ کے وزیر خارجہ کی حیثیت سے جان کیری امریکہ کے سفارت کاروں کی حفاظت کے لیے بھی ذمہ دار ہیں اور اس لیے وہ ذاتی طور پر اس معاملے پر بات چیت کرنا چاہتے تھے۔
    ترجمان میری ہارف کے مطابق: ’وزیر خارجہ کیری امریکی قانون نافذ کرنے اور متاثرین کی حفاظت کرنے کی اہمیت کو اچھی طرح سمجھتے ہیں اور یہاں رہنے والے تمام اہل کاروں سے امید کرتے ہیں کہ وہ یہاں کے قانون پر عمل کریں۔ اسی طرح ان کے لیے یہ بھی اہمیت رکھتا ہے کہ غیر ملکی سفارت کاروں کو مکمل عزت اور وقار دیا جانا چاہیے، جیسا کہ وہ بیرونِ ملک امریکی سفارت کاروں کو بھی دیے جانے کی امید کرتے ہیں‘۔
    امریکی محکمۂ خارجہ کی ترجمان نے واضح کیا کہ جو الزام بھارتی سفارت دیویانی کھوبراگڑے پر لگائے گئے ہیں ان کے بارے میں کوئی مداخلت نہیں کی جائے گی کیونکہ یہ معاملہ امریکی محکمۂ انصاف کے تحت آتا ہے۔
    ترجمان کے مطابق نیویارک میں بھارتی قونصل خانے نے دیویانی کھوبراگڑے کے اقوام متحدہ مشن میں تبادلے کے بارے میں امریکی حکومت کو آگاہ نہیں کیا ہے۔
    امریکی محکمۂ خارجہ کے مطابق بھارتی سفارت کار دیویانی کھوبراگڑے کو مکمل استثنیٰ حاصل نہیں تھا اور جنیوا کنونشن کے تحت انھیں صرف اپنے کام سے متعلق جرم میں گرفتاری سے استثنیٰ حاصل تھا۔
    http://www.bbc.co.uk/urdu/world/2013/12/131219_india_us_federal_attorney_mb.shtml
     
  2. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    ایک تو چوری اوپر سے سینہ زوری
    پاکستانیوں کے ساتھ ایسا ہو تو کسی کے سر پر جوں تک نہ رینگے۔ اور انڈیا نے سخت ایکشن لیا اس معاملے پر
     
    نعیم اور پاکستانی55 .نے اسے پسند کیا ہے۔
  3. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    بھارتی ہمارے لیڈوں کی طرح امریکی غلام نہیں ہیں ۔وہ بڑے نیشنلسٹ ہیں
     
    نعیم نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں