1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

یہ دریا ہے کوئی یا پانی پانی گفتگو ہے

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏1 اکتوبر 2020۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    اقتدار جاوید

    یہ دریا ہے کوئی یا پانی پانی گفتگو ہے
    ہوا کی ساحلوں سے بادبانی گفتگو ہے
    سمندر تیری لہریں ہیں کہ زیریں اور زبریں
    سمندر تیری ساری بے کرانی گفتگو ہے
    اکٹھے کر رہی ہے مامتا کو مل سے تنکے
    شجر سے شاخوں کی آشیانی گفتگو ہے
    یہ ڈھلتی چھائوں ہے‘ قسمت سے ہاتھ آتے ہیں اشعار
    کہ دولت کی طرح یہ آنی جانی گفتگو ہے
    الگ ہیں باغ میں رنگوں کی مستعمل زبانیں
    پرندے کے گلے کی سرخ گانی گفتگو ہے
    بنایا ہے انہی لفظوں کو جیسے چھاج چھلنی
    کہ صحرائوں کے دن کاٹے ہیں‘ چھانی گفتگو ہے
    گلی کوچوں میں خاموشی کا برپا ہے کوئی شور
    کہ شہروں سے یہی نقلِ مکانی گفتگو ہے
    چھلک اٹھتی ہے راجوں اور مہا راجوں کے آگے
    کسی کے رنگ زا نیندوں کی رانی گفتگو ہے
    جو میں اپنی طرف سے تازہ تازہ کہہ رہا ہوں
    کسی میرے ہی جیسے کی پرانی گفتگو ہے
     

اس صفحے کو مشتہر کریں