1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

یہ بات یہ تبسم یہ ناز یہ نگاہیں

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از نظام الدین, ‏10 دسمبر 2015۔

  1. نظام الدین
    آف لائن

    نظام الدین ممبر

    شمولیت:
    ‏17 فروری 2015
    پیغامات:
    1,981
    موصول پسندیدگیاں:
    2,049
    ملک کا جھنڈا:
    یہ بات یہ تبسم یہ ناز یہ نگاہیں
    آخر تم ہی بتاؤ کیونکر نہ تم کو چاہیں
    اب سر اٹھا کے میں نے شکوؤں سے ہاتھ اٹھایا
    مرجاؤں گا ستم گر نیچی نہ کر نگاہیں
    کچھ گل ہی سے نہیں ہے روح نمو کو رغبت
    گردن میں خار کی بھی ڈالے ہوئے ہے بانہیں
    اللہ ری دل فریبی جلووں کے بانکپن کی
    محفل میں وہ جو آئے کج ہوگئیں کلاہیں
    یہ بزم جوش کس کے جلووں کی رہ گزر ہے
    ہر ذرے میں ہیں غلطاں اٹھتی ہوئی نگاہیں
    (جوش ملیح آبادی)​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں