یہاں تو یہ بھی ممکن ہے ہم اتنی دیر سے بچھڑے کبھی ملنے ملانے کو چلیں تو بھاگ کر کوئی جدائی ساتھ ہی ہو لے کبھی بازار کو جائیں تو تنہائی لپٹ جائے یہاں تو یہ بھی ممکن ہے فرحت عباس شاہ