1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

ہیں طیبہ کی جواں راہیں ( از شاعر علی شاؔعر ۔ کراچی)

'نعتِ سرکارِ دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم' میں موضوعات آغاز کردہ از محمد رضوان, ‏9 مئی 2018۔

  1. محمد رضوان
    آف لائن

    محمد رضوان ممبر

    ہیں طیبہ کی جواں راہیں
    بہارِ بے خزاں راہیں
    ثناء خوانی سے آقا کی
    ملیں رحمت نشاں راہیں​

    ترے انوار سے آقا
    ہیں کیسی ضوفشاں راہیں​

    کہیں راہِ مدینہ سی
    نہیں ہیں مہرباں راہیں​

    تمہارے پاؤں چومے تو
    ملیں جنت نشاں راہیں​

    ہیں آقا کے پسینے سے
    مثالِ گلستاں راہیں​

    چلے چپ چپ مسافر تو
    بنیں اکثر زباں راہیں​

    تو سر پر خاکِ طیبہ ڈال
    تجھے دیں گی اماں راہیں​

    جہاں مسکن ہے آقا کا
    یہ پہنچیں گی وہاں راہیں​

    مدینے کے سفر میں دیں
    زمین و آسماں راہیں​

    چمکتی ہیں مدینے کی
    مساجد، جالیاں، راہیں​

    بتاؤ ہیں کہاں شاعؔر
    برنگِ کہکشاں راہیں​


    مجموعہ کلام : نور سے نور تک
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    جزاک اللہ
     
    محمد رضوان نے اسے پسند کیا ہے۔
  3. محمد رضوان
    آف لائن

    محمد رضوان ممبر

    اللہ تعالیٰ آپ کو بھی جزائے خیر عطا کرے آمین
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں