1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

ہوئی سرگشتہ خاک اپنی غبار کارواں ہو کر

Discussion in 'اردو شاعری' started by intelligent086, Jan 8, 2021.

  1. intelligent086
    Offline

    intelligent086 ممبر

    Joined:
    Apr 28, 2013
    Messages:
    7,273
    Likes Received:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    ہوئی سرگشتہ خاک اپنی غبار کارواں ہو کر
    مجھے قسمت ستاتی ہے رقیب کامراں ہو کر

    دل پژمردہ عاشق کو تم اپنے سامنے رکھنا
    تماشا رقص بسمل کا دکھائے گا تپاں ہو کر

    ہمارے اس دل ویراں شدہ میں اے بت رعنا
    تمہاری آرزو گھبرا رہی ہے میہماں ہو کر

    اڑایا تیزئ باد صبا نے گر تو غم کیا ہے
    غبار اپنا بلندی پر رہے گا آسماں ہو کر

    مرے دل کی عمارت گو شکستہ حال ہے لیکن
    مکان خاص ہو جائے گا اس کا لا مکاں ہو کر

    انیس و مونس و ہمدم امیدیں ہو نہیں سکتیں
    کہاں جاتا ہے اے دل یوسف بے کارواں ہو کر

    کریں کیا گفتگو آنکھیں ملا کر ان رقیبوں سے
    تمہاری بزم میں بت بن گئے ہیں بے زباں ہو کر

    ہمارے دیدۂ حیرت زدہ میں خواب کیا آئے
    کہ تیری آرزو بیٹھی ہے اس میں پاسباں ہو کر

    لگانا وار ہلکا قتل گہہ میں مجھ پہ اے قاتل
    کہ لطف رقص بسمل میں دکھاؤں نیم جاں ہو کر

    مری کاہیدگی اور ناتوانی پوچھتے کیا ہو
    غم ہجراں دباتا ہے مجھے بار گراں ہو کر

    خدا کے فضل سے اس بوستان‌ نعت مدحت میں
    جمیلہؔ نغمہ زن ہے بلبل خوش داستاں ہو کر
    جمیلہ خدا بخش​
     

Share This Page