1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

ہم کریں بات دلیلوں سے ،تو رد ہوتی ہے

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏15 فروری 2020۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:

    ہم کریں بات دلیلوں سے ،تو رد ہوتی ہے
    اس کے ہونٹوں کی خموشی بھی سند ہوتی ہے
    سانس لیتے ہوئے انساں بھی ہے لاشوں کی طرح
    اب دھڑکتے ہوئے دل کی بھی لحد ہوتی ہے
    اپنی آواز کے پتھر بھی نہ اس تک پہنچے
    اس کی آنکھوں کے اشارے میں بھی زد ہوتی ہے
    جس کی گردن میں ہے پھندا وہی انسان بڑا
    سولیوں سے یہاں پیمائش قد ہوتی ہے
    شعبدہ گر بھی پہنتے ہیں خطیبوں کا لباس
    بولتا جہل ہے بدنام خرد ہوتی ہے
    کچھ نہ کہنے سے بھی چھن جاتا ہے اعزاز سخن
    ظلم سہنے سے بھی ظالم کی مدد ہوتی ہے
    (مظفر وارثی)​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں