1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

ہم اپنے ہجر میں اپنے وصال میں گم ہیں

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏31 مئی 2021۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    ہم اپنے ہجر میں اپنے وصال میں گم ہیں
    وہ سوچتا ہے کہ اس کے خیال میں گم ہیں
    ہر ایک لمحۂ لذت حساب مانگتا ہے
    سو ہم بھی سب کی طرح اک سوال میں گم ہیں
    شفق کی آنکھ کسے رو رہی ہے مدت سے
    دیار و دشت سبھی کس ملال میں گم ہیں
    رُتوںکے دائرے کیوں آج تک سلامت ہیں
    تمام سلسلے کیوں ماہ و سال میں گم ہیں
    یہ چاند جھیل کے پانی سے ہم کلام ہے کیوں
    کنارے کس لیے رنج و ملال میں گم ہیں
    اسعد بدایونی​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں