1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

"ہر دم عروج و زوال دیکھا"

'آپ کی شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از سلطان میر, ‏7 جون 2010۔

  1. سلطان میر
    آف لائن

    سلطان میر ممبر

    "ہر دم عروج و زوال دیکھا"

    چارہ گروں کا کمال دیکھا
    دِل جو بگڑتا بحال دیکھا
    چکـا چوند ہو گئیں آنکھیں
    ایسا حُسن بےمثال دیکھا
    آخر بُھولتے اُسے کیسے
    ہر جا اُسی کا جمال دیکھا
    گو! ہنس رہا تھا وہ وقتِ رُخصت
    ہم نے ہنسی میں ملال دیکھا
    اپنی زُباں کو خموش رکھا
    گو ! ہر نظر میں سوال دیکھا
    مد و جزر میں پھنسے تو پھر
    باہر نکلنا محال دیکھا
    کیسے بناتے مُقام کوئی!
    ہر دَم عروج و زوال دیکھا
    دِل کو اطاعت شعار رکھنا!
    یارو بڑا ہی وبال دیکھا
    دُکھ زندگی کے شمار کرنا
    سُلطاں بہت ہی محال دیکھا۔
    (سُلطاں)​
     
  2. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    جواب: "ہر دم عروج و زوال دیکھا"

    کیسے بناتے مُقام کوئی!
    ہر دَم عروج و زوال دیکھا
    دِل کو اطاعت شعار رکھنا!
    یارو بڑا ہی وبال دیکھا
    دُکھ زندگی کے شمار کرنا
    سُلطاں بہت ہی محال دیکھا۔

    واہ بہت خوب سلطان جی
     
  3. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    جواب: "ہر دم عروج و زوال دیکھا"

    سلطان بھائی ۔ آپ کے پاس تخیل کی قوت اور دولت بہت وافر ہے۔ ماشاءاللہ ۔
    بہت خوب
     
  4. سلطان میر
    آف لائن

    سلطان میر ممبر

    جواب: "ہر دم عروج و زوال دیکھا"

    خوشی جی اور نعیم جی ! آپ دوستوں کی رپلائی اور حوصلہ افزائی و ذرہ نوازی کیلئے جزاک اللہ۔ خوش رہیں آباد رہیں۔
     

اس صفحے کو مشتہر کریں