امریکہ اور صیہونی حکومت کے درمیان 10 ارب ڈالر مالیت کا ہتھیاروں کی فراہمی کا حتمی معاہدہ طے پا گیا۔ تل ابیب میں امریکہ اور صیہونی حکومت کے درمیان دس ارب ڈالر مالیت کے ہتھیاروں کی فراہمی کا معاہدہ حتمی شکل اختیار کر گیا۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی وزیر دفاع چک ہیگل اور ان کے اسرائیلی ہم منصب لوشے یالون نے دس ارب ڈالر مالیت کے معاہدے کو حتمی شکل دی ہے۔ معاہدے کو حتمی شکل دینے کے بعد دونوں وزرائے دفاع نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ اس موقع پر امریکی وزیر دفاع چک ہیگل نے کہا کہ انہوں نے اور ان کے اسرائیلی ہم منصب نے اتفاق کیا ہے کہ امریکہ اسرائیل کو جدید فوجی ساز و سامان فراہم کرے گا، جس میں تابکار شکن میزائل، جدید ریڈار اور ریفیولنگ طیارے شامل ہیں۔
یہودی آقا ہے اور امریکن اور یورپین غلام ہیں اس کے جو بھی جدید ہتھیار تیار ہوتا ہے۔وہ یہودی ان سے لے لیتا ہے۔اب پتہ نہیں کہ یہ غزہ پر ٹیسٹ ہو گا یا لبنان پر ۔ساری دنیا نے دیکھا ہے ماضی قریب میں کہ یہودی نے اپنی پوری طاقت جھونک دی تھی لبنان میں اور پھر غزہ میں لیکن وہ اپنا مقصد حاصل نہ کر سکا اور کنگال ہونے کے قریب پہنچ گیا تھا مگر اس کے غلاموں نے اسے سہارا دیا ۔یہودی پہلے پوری دنیا پر قبضہ کرنا چاھتا تھا لیکن حالات نے اسے ریشم کے کیڑے کی طرح اپنے گرد دیوار بنانے پر مجبور کر دیا ہے،لیکن اس نے ہتھیاروں کے انبار لگا رکھے ہیں ۔ اس کو یہ بھی ڈر ہے کہ ایک ماچس کی تیلی کافی ہے اس کو صفا ہستی سے مٹانے کے لئے ،صرف وہ ہی نہیں اس کے پڑوسیوں کے لئے بھی سخت خطرہ ہے