1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

گیلانی مشترکہ امیدوار بنتے ہیں تو اختلاف والی بات نہیں

'خبریں' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏14 فروری 2021۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    گیلانی مشترکہ امیدوار بنتے ہیں تو اختلاف والی بات نہیں
    ،
    استعفوں کے آپشن پر سینیٹ الیکشن کے بعد غور ہوگا، فضل الرحمٰن

    پی ٹی آئی کو خطرہ ہے اسکے ارکان ووٹ نہیں دینگے ، ویڈیو میں پیسے دینے ،لینے والا پی ٹی آئی کا ، الزام دوسروں پر لگا رہے ہیں ، نواز شریف سے رابطہ نہیں ہوا، زرداری سے علالت کے باعث ملاقات نہیں ہوسکی ، اب طے ہوچکی ہے ،گفتگو
    پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ اور جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ اوپن بیلٹ کیلئے تحریک انصاف کے جتن انکے اپنے امیدواروں کو جتوانے کے لئے ہیں۔ یو سف رضا گیلانی اگر مشترکہ امیدوار کے طور پر سامنے آتے ہیں تو اس میں اختلاف والی کو ئی بات نہیں ۔ ہماری خصوصیات ہیں کہ سینیٹ الیکشن میں کوئی بھی ہم سے خریدوفروخت کی بات نہیں کرتا۔ استعفوں کے آپشن پر سینیٹ الیکشن کے بعد غور کیا جائے گا ۔ ملتان میں مدرسہ دار بنی ہاشم میں مجلس احرار اسلام کے مرکزی امیر مولانا سید عطا المہیمن شاہ بخاری کی وفات پر تعزیت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ پی ٹی آئی کو خطرہ ہے کہ انکے امیدواروں کو انکے ارکان ووٹ نہیں دیں گے ۔ حالیہ دنوں میں منظر عام پر آنے والی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پیسے دینے والا بھی پی ٹی آئی اور لینے والا بھی پی ٹی آئی کا ہے اور الزام دوسروں پر لگائے جا رہے ہیں۔ سینیٹ الیکشن میں پی ڈی ایم کے مشترکہ امیدوار کے سوال پر انہوں نے کہا پی ڈی ایم کے مشترکہ امیدوار پر ابھی فیصلہ نہیں ہوا، یوسف رضا گیلانی کے نام پر اگر فیصلہ ہوا تو ہماری جماعت میں کوئی مخالفت نہیں ہوگی۔ انہوں نے وزیراعظم کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا وہ کونسا ممبر ہمارا ہے جو ہماری پارٹی کا نہ ہو اور وہ سینیٹ میں گیا ہے ۔ سینیٹ کی منڈی میں ہم جیسے لوگوں کو نہیں لا سکتے ہم صاف لوگ ہیں۔ انہوں نے کہا ہم آج بھی 2018 کے الیکشن کے موقف پر قائم ہیں، عوام کی امانت پر ڈاکا نہیں ڈا لنے دینگے قومی اور صوبائی اسمبلی میں جس طرح کی دھاندلی ہوئی ویسی ہی سینیٹ میں کی جا رہی ہے ۔ احتساب کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا چیئرمین نیب کے بیانات کو ہم نہیں مان سکتے یہ تو اسٹیبلشمنٹ کا مہرہ ہیں۔ انہوں نے کہا مدارس کے ساتھ چھیڑ چھاڑ انکی خام خیالی ہے ، ہم گرفتاریوں سے نہیں ڈرتے ، گرفتاریوں سے حکومت کے لئے مشکلات پیدا ہوں گی۔ نواز شریف اور آصف علی زرداری سے رابطوں کے سوال پر انہوں نے کہا نواز شریف سے حالیہ دنوں میں کوئی رابطہ نہیں ہوا، آصف زرداری کی علالت کی وجہ سے ان سے ملاقات نہیں ہوسکی ۔ اب ان سے ملاقات طے ہوچکی ہے ۔ آصف زرداری کے گھر ان کی بیٹی کی شادی کی مبارک باد دینے جائوں گا۔ مہنگائی اور حکومتی پالیسی پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہر شعبہ زندگی سے وابستہ لوگ موجودہ حکومت سے تنگ ہیں، ہر سطح پر لوگ اپنی آواز لے کر اسلام آباد جا رہے ہیں تاکہ حکمران سن سکیں مگر وہ سننے کی صلاحیت نہیں رکھتے ،ہمیں کہا جاتا ہے کہ آئینی اداروں میں جائیں جبکہ عوام کی نہیں سنی جا رہی،عوام کا مقدمہ ہر فورم پر لڑیں گے ۔ قبل ازیں ایک بیان میں انہوں نے کہا لانگ مارچ ایک دن کا نہیں ہوگا، کافی دن ٹھہرنا ہوگا۔


     

اس صفحے کو مشتہر کریں