1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

گر کیا ہے طلب وقت نے قرض جو ۔۔۔ وعدہ

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از مخلص انسان, ‏17 نومبر 2015۔

  1. مخلص انسان
    آف لائن

    مخلص انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏10 اکتوبر 2015
    پیغامات:
    5,415
    موصول پسندیدگیاں:
    2,746
    ملک کا جھنڈا:
    گر کیا ہے طلب وقت نے قرض جو
    خون دیکر بھی اسکو چکائیں گئے ہم
    میرے اجداد نے جو کیا تھا کبھی ، اے وطن تجھ سے وعدہ نبھائیں گئے ہم

    چاہے دینی پڑے میرے بچوں کو جاں
    یا جوانوں پی گولی چلا دے کوئی .....
    ہم جھکائیں گئے ظالم کے آگے نہ سر
    چاہے گھر کو بموں سے اڑا دے کوئی
    ظلم کیسا بھی ہو ، جبر کیسا بھی ہو
    جو کہا ہے وہ کرکے دیکھائیں گئے ہم
    میرے اجداد نے جو کیا تھا کبھی ، اے وطن تجھ سے وعدہ نبھائیں گئے ہم

    خون اگلتی زمین ، شعلہ بار آسمان
    خودکش حملے اور اٹھتا دھواں
    ایک طرف سسکیاں ہیں یتیموں کی اور
    ایک لاشے جوان اور ایک بوڑھی ماں
    آندھیوں میں جہالت کی اور جبر کی
    خون سے ایک دیا جلایئں گئے ہم
    میرے اجداد نے جو کیا تھا کبھی ، اے وطن تجھ سے وعدہ نبھائیں گئے ہم

    نفرتیں دین و مسلک کی کھا جائیں گئی
    ہڈیاں تک ہماری چبا جائیں گئی
    گھر میں خونی درندے جو در آئیں تو
    کس جگہ مائیں بہنیں بتا جائیں گی
    ہم جو عزت کو مرنے پر تیار ہیں
    زندگی ہار کر جیت جائیں گئے ہم
    میرے اجداد نے جو کیا تھا کبھی ، اے وطن تجھ سے وعدہ نبھائیں گئے ہم

    سر یہ کٹ جائے گا پر جھکے گا نہیں
    تجھ کو تاریخ نے کیا سیکھایا بھلا
    ہم وفا کے امین تو جفا کا نشان
    تو نہروان ہے اور میں کربوبلا
    گر تجھے ناز ہے اپنی تلوار پر
    سر کو سجدے میں اپنے کاٹیں گئے ہم
    میرے اجداد نے جو کیا تھا کبھی ، اے وطن تجھ سے وعدہ نبھائیں گئے ہم

    آج کہتی ہے مجھ سے یہ بیوہ بہن
    میرے بھیا چلو ووٹ ڈالیں گئے ہم
    میں نے وارہ سہاگ اپنا جس کے لئے
    اپنے بچوں کا گلشن بچائیں گئے ہم
    میرے قائد نے مجھ سے کہا ہے چلو
    ایک دن آئے گا مسکرائیں گئے ہم
    میرے اجداد نے جو کیا تھا کبھی ، اے وطن تجھ سے وعدہ نبھائیں گئے ہم
     
    حسن رضا نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جنوری 2009
    پیغامات:
    28,857
    موصول پسندیدگیاں:
    592
    ملک کا جھنڈا:
    واہ مخلص انسان جی بہت ہی خوب :zabardast: موجودہ حالات کو مدِنظر رکھتے ہوئے کیا خوب نقشہ کھینچا ہے :nc: ہر لفظ میں سے وطنِ عزیز کیساتھ محبت ، چاہت کی خوشبو آرہی ہے :shandar: ص آگیا gd
     
  3. مخلص انسان
    آف لائن

    مخلص انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏10 اکتوبر 2015
    پیغامات:
    5,415
    موصول پسندیدگیاں:
    2,746
    ملک کا جھنڈا:
    حسن رضا نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں