1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

کچھ ایسا کر دے مرے کردگار آنکھوں میں

'نعتِ سرکارِ دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏12 فروری 2021۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    کچھ ایسا کر دے مرے کردگار آنکھوں میں
    ہمیشہ نقش رہے روئے یار آنکھوں میں
    بساہوا ہے کوئی گل عذار آنکھوں میں
    کھلا ہے چار طرف لالہ زار آنکھوں میں
    وہ نور دے مرے پروردگار آنکھوں میں
    کہ جلوہ گر رہے رخ کی بہار آنکھوں میں
    بصر کے ساتھ بصیرت بھی خوب روشن ہو
    لگاؤں خاک قدم بار بار آنکھوں میں
    انہیں نہ دیکھا تو کس کام کی ہے یہ آنکھیں
    کہ دیکھنے کی ہے ساری بہار آنکھوں میں
    نظر میں کیسے سمائیں گے پھول جنت کے
    کہ بس چکے ہیں مدینے کے خار آنکھوں میں
    مدینہ جان چمن اور خزاں سے ایمن ہے
    لگائے خاک وہاں کی ہزار آنکھوں میں
    خزاں کا دَور ہوا دُور وہ جہاں آئے
    ہوئی ہے قدموں سے ان کے بہار آنکھوں میں
    وہ سبز سبز نظر آ رہا ہے گنبد سبز
    قرار آ گیا یوں بے قرار آنکھوں میں
    کرم یہ مجھ پہ کیا ہے مرے تصور نے
    کہ آج کھینچ دی تصویر یار آنکھوں میں
    فرشتو! پوچھتے ہو مجھ سے کس کی امت ہو
    لو دیکھ لو یہ ہے تصویر یار آنکھوں میں
    یہ کیا سوال ہے مجھ سے کہ کس کا بندہ ہے
    میں جس کا بندہ ہوں ہے نور بار آنکھوں میں
    پیا ہے جامِ محبت جو آپ نے نوریؔ
    ہمیشہ اس کا رہے گا خمار آنکھوں میں
    نوری بریلوی​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں