1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

کون اس گھر کی دیکھ بھال کرے

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از نظام الدین, ‏9 نومبر 2015۔

  1. نظام الدین
    آف لائن

    نظام الدین ممبر

    شمولیت:
    ‏17 فروری 2015
    پیغامات:
    1,981
    موصول پسندیدگیاں:
    2,049
    ملک کا جھنڈا:
    ایک ہی مژدہ صبح لاتی ہے
    دھوپ آنگن میں پھیل جاتی ہے
    رنگ موسم ہے اور باد صبا
    شہر کوچوں میں خاک اڑاتی ہے
    فرش پر کاغذ اڑتے پھرتے ہیں
    میز پر گرد جمتی جاتی ہے
    سوچتا ہوں کہ اس کی یاد آخر
    اب کسے رات بھر جگاتی ہے
    سوگئے پیڑ جاگ اٹھی خوشبو
    زندگی خواب کیوں دکھاتی ہے
    آپ اپنے سے ہم سخن رہنا
    ہمنشیں! سانس پھول جاتی ہے
    کیا ستم ہے کہ اب تری صورت
    غور کرنے پہ یاد آتی ہے
    کون اس گھر کی دیکھ بھال کرے
    روز اک چیز ٹوٹ جاتی ہے
    (جون ایلیا)​
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں