1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

کوئ بھی یہاں سچا مسلمان نہیں ہے

'آپ کی شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از مرید باقر انصاری, ‏3 فروری 2017۔

  1. مرید باقر انصاری
    آف لائن

    مرید باقر انصاری ممبر

    شمولیت:
    ‏8 اپریل 2015
    پیغامات:
    155
    موصول پسندیدگیاں:
    141
    ملک کا جھنڈا:
    کوئی بھی یہاں سچا مسلمان نہیں ہے
    انسان بھی اس دؤر کا انسان نہیں ہے

    ہر دل میں جو ہے بغض و عداوت کا بسیرا
    کامل یوں کسی شخص کا ایمان نہیں ہے

    یا تو یہ فلک پھاڑ کے آتے ہیں درندے
    یا پھر کسی سرحد پہ ہی دربان نہیں ہے

    بس میرے اثاثوں میں کمی کوئی نہ آۓ
    انسان کا مرنا کوئی نقصان نہیں ہے

    کر دیتا ہے گمراہ یہ اوقات سے بڑھنا
    افسوس کسی انس کو یہ دھیان نہیں ہے

    تو مجھ سے بچھڑ جاۓ تو مر جاؤں گا کیونکر
    تو میری محبت ہے مری جان نہیں ہے

    ہر موڑ پہ جو مجھ کو نۓ زخم ملے ہیں
    یوں مجھ کو رہی اپنوں کی پہچان نہیں ہے

    دشمن کے محلے میں یوں پھرنا نہیں اچھا
    بیشک تو یہاں بےسر و سامان نہیں ہے

    بہتر ہے کہ باقرؔ تو کبھی جاں سے گزر جا
    اب دور تلک وصل کا امکان نہیں ہے

    مُــــــــــــــــرید بــــــــــــــــاقرؔ انصــــــــــــــــاری
     

اس صفحے کو مشتہر کریں