1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

کوئی بھی آدمی پورا نہیں ہے

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏30 مارچ 2021۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    کوئی بھی آدمی پورا نہیں ہے
    کہیں آنکھیں، کہیں چہرا نہیں ہے

    یہاں سے کیوں کوئی بیگانہ گزرے
    یہ میرے خواب ہیں رستہ نہیں ہے

    جہاں پر تھے تری پلکوں کے سائے
    وہاں اب کوئی بھی سایا نہیں ہے

    ہزاروں شہر ہیں ہمراہ اس کے
    مسافر دشت میں تنہا نہیں ہے

    یہ کیسے خواب سے جاگی ہیں آنکھیں
    کسی منظر پہ دل جمتا نہیں ہے

    جو دیکھو تو ہر اک جانب سمندر
    مگر پینے کو اک قطرہ نہیں ہے

    مثالِ چوبِ نم خود وہ، یہ سینہ
    سلگتا ہے، مگر جلتا نہیں ہے

    خدا کی ہے یہی پہچان شاید
    کہ کوئی اور اس جیسا نہیں ہے​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں