1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

کن کا ایک لفظ اسیروں پہ کھیں سے اترا

Discussion in 'اردو شاعری' started by مجیب منصور, Nov 5, 2007.

  1. مجیب منصور
    Offline

    مجیب منصور ناظم

    Joined:
    Jun 13, 2007
    Messages:
    3,149
    Likes Received:
    70
    ملک کا جھنڈا:
    کون انگڑائی سی لیتا ہے نفس کے اندر
    لذتِ وصل مہکتی ہے ہوس کے اندر

    پھر سے در پیش ہوا لگتا ہے باہر کا سفر
    لہر سی اُٹھنے لگی ہے کوئی نَس کے اندر

    رَس بنایا گیا اس زندگی کو پہلے، پھر
    موت کا زہر ملایا گیا رَس کے اندر

    پھول نے صرف بکھیری ہے مہک بھینی سی
    اصل خوشبو تو وگرنہ ہے سِرَس کے اندر

    قافلے والے بہت خوش تھے دَمِ رخصت تو
    سسکیاں کس کی تھیں آوازِ جرس کے اندر

    کُن کا اک لفظ اسیروں پہ کہیں سے اترا
    آسماں ہو گئے تخلیق قفس کے اندر

    حیدر اک اور ہی دنیا ہے یہ انٹرنیٹ کی
    کیا سے کیا ہو گیا ہوں سات برس کے اندر



    یہ واقعہ ہوا اپنے وقوع سے پہلے
    کہ اختتامِ سفر تھا ، شروع سے پہلے

    نہیں تھی لذتِ سجدہ، رکوع میں لیکن
    اک اور کیف تھا،کیفِ خشوع سے پہلے

    نصوص کو بھی کبھی دیکھ لیں گے فرصت میں
    ابھی نمٹ تو لیں”مومن“ فروع سے پہلے

    معافی مانگنا پھر بعد میں خلوص کے ساتھ
    گناہ کرنا خشوع و خضوع سے پہلے

    اُسی کے پاس تو جانا ہے لوٹ کر آخر
    سو خوب گھومئے ، پھرئیے ، رجوع سے پہلے

    سپاہِ شب نے تو اندھیر کر دیا تھا بہت
    سو آگیا ہوں میں وقتِ طلوع سے پہلے

    یہ عید آئی ہے کس قتل گاہ میں حیدر
    سلام پھیر لیا ہے رکوع سے پہلے
     
  2. نعیم
    Offline

    نعیم مشیر

    Joined:
    Aug 30, 2006
    Messages:
    58,107
    Likes Received:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    واہ منصور بھائی ۔ بہت تلخ حقیقت اور مذہبی کسمپسری کی طرف اشارہ ہے

    اچھا کلام ہے
     

Share This Page