1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

کلام از واصف حسین

'آپ کی شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از واصف حسین, ‏14 دسمبر 2006۔

  1. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: کلام از واصف حسین

    بہت اعلی واصف بھائی ۔ ماشاءاللہ
    اللہ تعالی آپکے علم و عرفان اور زور قلم میں برکت فرمائے۔ آمین :n_trophy:
     
  2. فیصل سادات
    آف لائن

    فیصل سادات ممبر

    شمولیت:
    ‏20 نومبر 2006
    پیغامات:
    1,721
    موصول پسندیدگیاں:
    165
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: کلام از واصف حسین

    بہت خوب واصف بھائی۔ بہت ہی عمدہ۔
    :n_great::mashallah:
     
  3. واصف حسین
    آف لائن

    واصف حسین ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏3 جولائی 2006
    پیغامات:
    10,073
    موصول پسندیدگیاں:
    1,807
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: کلام از واصف حسین

    طرحی مشاعرے کی لڑی میں‌کچھ تک بندی کی تھی ادھر بھی شئیر کر رہا ہوں۔

    کیا بتاؤں تجھے رمزیں میں‌مسلمانی کی
    تیرے ادراک پہ گرہیں ہیں بد گمانی کی

    دل میں‌وہ آگ کہ برسات کی جل تھل میں‌بھی
    ایک بھی بوند نہیں‌آ سکی ہے پانی کی

    شباب میں‌بھی کہاں تجھ سے ہوئے کام درست
    کیوں‌تجھے فکر ہے ڈھلتی ہوئی جوانی کی

    تیری زلفوں میں سجاوٹ، تیری زلفوں میں‌گلاب
    میری زلفوں کو تو عادت ہے پریشانی کی

    اس کے دن پھر گئے کس بات پہ اللہ جانے
    یوں تو واصف میں نہیں صفت کامرانی کی
     
    سید شہزاد ناصر اور ملک بلال .نے اسے پسند کیا ہے۔
  4. شاہ جی
    آف لائن

    شاہ جی ممبر

    شمولیت:
    ‏8 اگست 2011
    پیغامات:
    146
    موصول پسندیدگیاں:
    11
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: کلام از واصف حسین

    واہ جی واہ کیا بات ہے جناب بہت خوب لکھا ہےاللہ آپ کے قلم اور طاقت دے​
     
  5. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: کلام از واصف حسین

    کیا بات ہے واصف بھائی ۔ عمدہ کلام ہے۔ ماشاءاللہ
     
  6. واصف حسین
    آف لائن

    واصف حسین ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏3 جولائی 2006
    پیغامات:
    10,073
    موصول پسندیدگیاں:
    1,807
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: کلام از واصف حسین

    بتلاوںمیری جاناں کیا کیا ہے کیا تم نے
    اک خاک کو پربت کے برابر ہے کیا تم نے

    میں بے حس و بے معانی، تم دانا و دیدہ ور
    میرے لیے پھر بھی ہے کیا کیا نہ کیا تم نے

    میں تشنہ تھا تم آئے جُو بن کے میرے آگے
    سیراب میرے من کو ہر طرح کیا تم نے

    میں کانچ کا پیکر تھا مجھے تم نے کیا خارا
    احسان ہے تیرا یہ، یہ بھی ہے کیا تم نے

    وعدے کا وفا ہونا ہے وقت کے پردوں میں
    یہ بھی ہے کرم تیرا ، وعدہ تو کیا تم نے

    واصف کسے بتلاوں جو راز ہے سینے میں
    ہمدم میرے! کیوں مجھ کو ہمراز کیا تم نے

    واصف حسین۔ دسمبر 2012
     
    ملک بلال نے اسے پسند کیا ہے۔
  7. واصف حسین
    آف لائن

    واصف حسین ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏3 جولائی 2006
    پیغامات:
    10,073
    موصول پسندیدگیاں:
    1,807
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: کلام از واصف حسین

    مجنوں فرہاد کا کیا کہنا کہ عشق کے مارے یہ سب ہیں
    ہم عشق کے دعوے دار نہیں، ہم عشق کے قابل ہی کب ہیں

    ہے پیار تو صحبت کا بھوکا اور پیت ہے مانگے پیا ملن
    ہے عشق گریزاں حرصوں سے،اس کے تو نرالے ہی ڈھب ہیں

    کبھی آگ کو ٹھنڈا کر دے ہے، کبھی آگ بھرے ہے سینے میں
    یہ کیا کیا رنگ دکھاتا ہے اور اس کے کیا ہی کرتب ہیں

    سب دے کے کچھ نہ طلب رہے، یہ عشق کی پہلی منزل ہے
    ہم سود و زیاں کے بازی گر، یہ منزل پاتے ہی کب ہیں

    جب عشق جنوں میں ڈھل جائے، ہر غیر تمہیں دھتکار چکے
    جب پتھر اور دشنام ملے، تو پھول برستے ہی تب ہیں

    منصور کو سولی راس آئی، بہلول کو پھرنا در در کا
    جو عشق میں اتنا ڈوب گئے وہ ہوش میں آتے ہی کب ہیں

    واصف نے بھی پیار کو عشق کہا اور عشق کا دعوے دار ہوا
    وہ جھوٹا ہے، سوداگر ہے، اس کے انداز وہی سب ہیں

    واصف حسین۔ دسمبر 2012
     
    سید شہزاد ناصر اور ملک بلال .نے اسے پسند کیا ہے۔
  8. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: کلام از واصف حسین

    میں تشنہ تھا تم آئے جُو بن کے میرے آگے
    سیراب میرے من کو ہر طرح کیا تم نے

    اور

    سب دے کے کچھ نہ طلب رہے، یہ عشق کی پہلی منزل ہے
    ہم سود و زیاں کے بازی گر، یہ منزل پاتے ہی کب ہیں

    منصور کو سولی راس آئی، بہلول کو پھرنا در در کا
    جو عشق میں اتنا ڈوب گئے وہ ہوش میں آتے ہی کب ہیں

    بہت خوب واصف بھائی!
    عشق کے بھید کھولتا بہت اعلیٰ کلام۔
    ہمارے ساتھ شیئر کرنے کے لیے بہت بہت شکریہ۔
    اللہ کرے زورِ قلم اور زیادہ
     
    عاطف حسین نے اسے پسند کیا ہے۔
  9. عاطف حسین
    آف لائن

    عاطف حسین ممبر

    شمولیت:
    ‏23 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    190
    موصول پسندیدگیاں:
    20
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: کلام از واصف حسین

    بہت خوب ۔۔ عمدہ اشعار ۔ ۔
     
  10. این آر بی
    آف لائن

    این آر بی ممبر

    شمولیت:
    ‏13 جنوری 2008
    پیغامات:
    1,495
    موصول پسندیدگیاں:
    108
    جواب: کلام از واصف حسین

    واہ، بہت خوب واصف بھائی۔
     
  11. واصف حسین
    آف لائن

    واصف حسین ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏3 جولائی 2006
    پیغامات:
    10,073
    موصول پسندیدگیاں:
    1,807
    ملک کا جھنڈا:
    پہلی مرتبہ نعت لکھنے کی ہمت باندھی ہے۔۔۔۔

    میں گناہگار اور دیدارِ نبی کی خواہش
    خاک کی چٹکی اور انوارِ نبی کی خواہش

    ہو تیری دید کرم ایسا کبھی مجھ پر کر
    دیدِ روضہ تو ہے سرکار سبھی کی خواہش

    عشق کا دعویٰ کروں کیا کہ میں وہ عاصی ہوں
    جسں نے پامال کی ہر بار نبی کی خواہش

    تجھ کو ہے رحمت العالمیں کہا رب نے
    ہے یہ درود لگاتار اُسی کی خواہش

    دید اللہ کی ہو جائے شفاعت سے تیری
    کیسے پوری ہو یہ دیدارِ نبی کی خواہش

    اپنی رحمت کی نظر واصفِ نادان پہ کر
    اس نے پہلے میری سرکار کبھی کی خواہش
     
    سعدیہ، سید شہزاد ناصر، پاکستانی55 اور 2 دوسروں نے اسے پسند کیا ہے۔
  12. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    سبحان اللہ ۔ @واصف حسین بھائی ۔ آپ کا اچھوتا اندازِ کلام بہت خوب ہے۔
    بہت سی داد قبول کیجئے۔
    بےاختیار دل سے آمین آمین کی صدائیں نکلتی ہیں۔
    جزاک اللہ خیر۔
    دعا ہے کہ آپکی کاوش اللہ و رسول کریم :drood: کی بارگاہ میں شرفِ قبولیت پائے۔ آمین
     
    واصف حسین اور پاکستانی55 .نے اسے پسند کیا ہے۔
  13. واصف حسین
    آف لائن

    واصف حسین ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏3 جولائی 2006
    پیغامات:
    10,073
    موصول پسندیدگیاں:
    1,807
    ملک کا جھنڈا:
    ذکر نے تیرے کیا ،ایسے زرہ پوش مجھے
    غمِ دنیا سے بھی کر ڈالا سبکدوش مجھے

    سب خطا میری ہے کچھ آپ سے گلہ تو نہیں
    میری رسوائیوں کا دیجئے سب دوش مجھے

    میں گنہگار، سیاہ کار پر کرم سے تیرے
    ہزار شکر کہ اب آ گیاہے ہوش مجھے

    نظر نہ غیر کی جانب کروں ، نہ سن پاوں
    اپنی رحمت سے عطا کر وہ چشم و گوش مجھے

    تیرے کرم نے اک عاصی کو وہ رفعت بخشی
    مہ و انجم نظر آتے ہیں قدم بوس مجھے

    ان کی رحمت پہ میں صدقے کہ اپنے ہاتھوں سے
    جام کوثر کا وہ کروا رہے ہیں نوش مجھے

    ایک واصف بھی ہے دیدارِ نبی کا طالب
    یہ جو مل جائے رہے کچھ بھی نہ افسوس مجھے
     
    سید شہزاد ناصر، محبوب خان، ملک بلال اور 4 دوسروں نے اسے پسند کیا ہے۔
  14. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    شمولیت:
    ‏18 جنوری 2012
    پیغامات:
    38,539
    موصول پسندیدگیاں:
    11,602
    ملک کا جھنڈا:
    قافیوں کا استعمال بہت ہنرمندی سے کیا ہے۔۔۔

    زور قلم اور زیادہ۔۔۔۔۔
     
    واصف حسین نے اسے پسند کیا ہے۔
  15. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    ماشاءاللہ ۔ ایک اور اعلیٰ تخلیقی شاہکار۔
    مبارک باد اور بہت سی داد :03:
     
    واصف حسین اور پاکستانی55 .نے اسے پسند کیا ہے۔
  16. سعدیہ
    آف لائن

    سعدیہ ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏7 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    4,590
    موصول پسندیدگیاں:
    2,393
    ملک کا جھنڈا:
    کلام کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے۔ سبحان اللہ
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  17. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    سبحان اللہ
    ماشاء اللہ
    پیارے آقا علیہ الصلوۃ والسلام کی محبت سے معطر و منور کلام ہے۔
    بہت خوب @واصف حسین بھائی
     
    واصف حسین اور پاکستانی55 .نے اسے پسند کیا ہے۔
  18. محبوب خان
    آف لائن

    محبوب خان ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏28 جولائی 2008
    پیغامات:
    7,126
    موصول پسندیدگیاں:
    1,499
    ملک کا جھنڈا:
    ماشاء اللہ بہت خوب۔۔۔۔واصف بھائی۔
    سبحان اللہ۔
     
    پاکستانی55 اور واصف حسین .نے اسے پسند کیا ہے۔
  19. واصف حسین
    آف لائن

    واصف حسین ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏3 جولائی 2006
    پیغامات:
    10,073
    موصول پسندیدگیاں:
    1,807
    ملک کا جھنڈا:
    طرحی مشاعرے میں لکھتے ہوئے چند اشعار ہو گئے۔

    وہ میرے ساتھ ہے، گرچہ وہ میرے پاس نہیں
    یہی یقین ہے کچھ اور میرے پاس نہیں

    وہ مجھ کو دے رہا ہے مہلتیں پلٹنے کی
    یقین مجھ کوخدا پر ہے ، یہ قیاس نہیں

    مجھے شفا وہ ہے دیتا میں کیسے یہ کہہ دوں
    میرا علاج میرے چارہ گر کے پاس نہیں

    خدایا مجھ کو بچا لے، میں راہ کھو بیٹھا
    کسی سے تیرے سوا مجھ کو کوئی آس نہیں

    یہ کس مقام سے واصف کو تو نےپلٹایا
    خدایا تجھ سا تو کوئی بشر شناس نہیں

    ظریفانہ
    پھر آج چمچہ و بیلن ہے ہاتھ میں اس کے
    یہی ہے عشق تو یہ عشق مجھ کو راس نہیں

    وہ ڈاکٹر تو بڑا ہے مگر نہیں عاشق
    مرا علاج مرے چارہ گر کے پاس نہیں

    بتاؤں کیا کہ یہ کیسا ہے اطمینان مجھے
    کہ کل جو آ رہی ہے گھر وہ میری ساس نہیں

    یہ کیا ہوا ہےکہ واصف چلا ہےدیر سے گھر
    وہ جا رہا ہےمگر پھر بھی بدحواس نہیں
     
    Last edited: ‏29 مئی 2015
  20. ارشین بخاری
    آف لائن

    ارشین بخاری ممبر

    شمولیت:
    ‏13 جنوری 2011
    پیغامات:
    6,125
    موصول پسندیدگیاں:
    901
    ملک کا جھنڈا:
    خدایا مجھ کو بچا لے، میں راہ کھو بیٹھا
    کسی سے تیرے سوا مجھ کو کوئی آس نہیں
    بہت خوب واصف جی:shandar:
     
  21. محبوب خان
    آف لائن

    محبوب خان ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏28 جولائی 2008
    پیغامات:
    7,126
    موصول پسندیدگیاں:
    1,499
    ملک کا جھنڈا:
    بہت خوب۔

    زبردست np
     
  22. واصف حسین
    آف لائن

    واصف حسین ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏3 جولائی 2006
    پیغامات:
    10,073
    موصول پسندیدگیاں:
    1,807
    ملک کا جھنڈا:
    سید شہزاد ناصر نے اسے پسند کیا ہے۔
  23. سید شہزاد ناصر
    آف لائن

    سید شہزاد ناصر ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏24 مئی 2015
    پیغامات:
    1,459
    موصول پسندیدگیاں:
    2,245
    ملک کا جھنڈا:
    ارے واہ :)
    آپ کا یہ وصف اب تک پوشیدہ کیوں رہا
    خیر پڑھ کر رائے دیتا ہوں
     
    پاکستانی55 اور واصف حسین .نے اسے پسند کیا ہے۔
  24. سید شہزاد ناصر
    آف لائن

    سید شہزاد ناصر ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏24 مئی 2015
    پیغامات:
    1,459
    موصول پسندیدگیاں:
    2,245
    ملک کا جھنڈا:
    بہت خوب فرداََ فرداََ تبصرہ فوری طور پر تو ممکن نہیں
    بہر حال مجموعی طور یہ ہی تبصرہ کروں گا کہ آپ کے خیالات کی وسعت اور مشاہدے کی گہرائی آپکے کلام سے عیاں ہے موضوعات کا تنوع الفاظ کا چناؤ جدت تراکیب طرز بیان بہت خوب ہیں کہیں کہیں ثقالت کا احساس ہوا اس کے بارے میں بات چلتی رہے گی مختصراََ اتنا ہی کہوں گا
    اللہ کرے زور قلم ذیادہ
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  25. واصف حسین
    آف لائن

    واصف حسین ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏3 جولائی 2006
    پیغامات:
    10,073
    موصول پسندیدگیاں:
    1,807
    ملک کا جھنڈا:
    حوصلہ افزائی کا بہت شکریہ۔ شاعری تو نہیں بس تک بندی ہے۔ بہت جگہ اوزان بھی خطا ہوئے ہیں۔ بس دوستوں کی حوصلہ افزائی ہے کہ لکھے جاتا ہوں۔
     
    پاکستانی55 اور سید شہزاد ناصر .نے اسے پسند کیا ہے۔
  26. سید شہزاد ناصر
    آف لائن

    سید شہزاد ناصر ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏24 مئی 2015
    پیغامات:
    1,459
    موصول پسندیدگیاں:
    2,245
    ملک کا جھنڈا:
    اوزان ہی نہیں اوسان بھی خطا ہوئے ہیں :nty:
     
    پاکستانی55 اور واصف حسین .نے اسے پسند کیا ہے۔
  27. واصف حسین
    آف لائن

    واصف حسین ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏3 جولائی 2006
    پیغامات:
    10,073
    موصول پسندیدگیاں:
    1,807
    ملک کا جھنڈا:
    جس نے سمجھا کہ وہ سمجھا تو وہ سمجھا ہی نہیں

    رب کو مانوتو ہر اک بات میں یکتا مانو
    کوئی ہمسر نہ کوئی دوسرا اس سا مانو
    کوئی منطق،نہ تقابل، نہ اشارہ مانو
    عقل معذور ہے، دل سے اسے اپنا مانو
    اس کی یہ شان کہ ادراک میں سمٹا ہی نہیں
    جس نے سمجھا کہ وہ سمجھا تو وہ سمجھا ہی نہیں


    الغفار ہے تو عفو و کرم کی حد کیا ؟
    القہار ہے تو قہر و غضب کی حد کیا ؟
    وائے حیرت کہ ہو بے حد و حصر کی حد کیا ؟
    جب احد ہے تو ہوئی اس پہ جہاں کی حد کیا ؟
    اِنس محدود ہے اس واسطے سمجھا ہی نہیں
    جس نے سمجھا کہ وہ سمجھا تو وہ سمجھا ہی نہیں


    تہ بہ تہ خود ہی حقیقت کو عیاں کرتا ہے
    ہر نئے موڑ پہ پھر خود کو نہاں کرتا ہے
    طور کو ایک تجلی سے دھواں کرتا ہے
    دلِ مسلم میں مگر اپنا مکاں کرتاہے
    جس نے دیکھا اسے دیکھا، تو بھی دیکھا ہی نہیں
    جس نے سمجھا کہ وہ سمجھا تو وہ سمجھا ہی نہیں


    یا خدا تیری ہے یہ احسنِ تقویم کمال
    اس کے اعمال نے پھر ڈال دیا اس پہ زوال
    اور واصف بھی اسی ضعف کی ہے عین مثال
    رحم ہو ہم پہ ہمیں آگ کے کنویں سے نکال
    جس کو تو نے نہ نکالا، تو وہ نکلا ہی نہیں
    جس نے سمجھا کہ وہ سمجھا تو وہ سمجھا ہی نہیں

    واصف حسین
     
    سعدیہ، حنا شیخ اور پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  28. حنا شیخ
    آف لائن

    حنا شیخ ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جولائی 2016
    پیغامات:
    2,709
    موصول پسندیدگیاں:
    1,573
    ملک کا جھنڈا:
    اگر یہ ابتدا تھی تو انتہا کیا ہو گی ، یہ ایڈیل کی تلاش تھی اور ایڈیل تو کم ہی ملا کرتے ہیں ،،،
     
  29. حنا شیخ
    آف لائن

    حنا شیخ ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جولائی 2016
    پیغامات:
    2,709
    موصول پسندیدگیاں:
    1,573
    ملک کا جھنڈا:
    جس نے دیکھا اسے دیکھا، تو بھی دیکھا ہی نہیں
    جس نے سمجھا کہ وہ سمجھا تو وہ سمجھا ہی نہیں
     
  30. سعدیہ
    آف لائن

    سعدیہ ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏7 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    4,590
    موصول پسندیدگیاں:
    2,393
    ملک کا جھنڈا:
    واہ واصف جی ۔ خوب روحانی و صوفیانہ کلام تخلیق کیا۔ بہت اعلیٰ
     

اس صفحے کو مشتہر کریں