1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

کرپٹ و بدعنوان سیاستدانوں کے تحفظ کے لیے دین فروش علمائے کرام بھی میڈیا پر آگئے۔ عالم اور عالم

Discussion in 'خبریں' started by نعیم, Apr 10, 2013.

  1. نعیم
    Offline

    نعیم مشیر

    Joined:
    Aug 30, 2006
    Messages:
    58,107
    Likes Received:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    قرآن مجید میں اللہ رب العزت کا مسلمانوں کے لیے دوٹوک حکم ہے۔
    یا ایھاالذین آمنو اتقو اللہ و کونو مع الصٰدقین ۔(سورہ توبہ۔آیت 119)
    اے ایمان والو ! اللہ سے ڈرتے رہو اور صادقین (سچوں) کے ساتھ ہوجاؤ۔

    قرآنی حکم بذاتِ خود یہ حقیقت واضح کررہا ہے کہ امت محمدی صلی اللہ علیہ وسلم میں بھی سچے لوگ (صادق) ہمیشہ موجود رہتے ہیں اور ہیں اور امت مسلمہ کو انہی صادقین یعنی سچوں کا ساتھ دینے کا حکم دیا گیا ہے۔ بلاشبہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی ذاتِ گرامی اپنی شانِ صادقیت میں اعلی ، ارفع و اکمل تھی اور ان جیسی شانِ صادقیت کسی امتی کو نصیب نہیں ہوسکتی ۔ لیکن قرآن و حدیث میں کسی ایک جگہ بھی ایسا اشارہ نہیں ملتا کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد امت میں کوئی اور سچا اور صادق نہیں ہوسکتا۔ اگر ایسا سوچا جائے تو اوپر والی قرآنی آیت کا انکار ہوجاتا ہے۔
    اب دیکھیے ۔۔ میڈیا کرپٹ نظام کے علمبرداروں کی نمک حلالی کس طرح کررہا ہے ۔
    [​IMG]
    ذرا اس آن لائن ڈگری والے" ڈاکٹر" اور پسِ کیمرہ گالیاں بکنے والے "سکالر" عامر لیاقت سمیت ان "جید علمائے کرام و مفتیانِ عظام" سے کوئی پوچھ سکتا ہے کہ کیا قرآن مجید کی سورہ توبہ کی آیت نمبر 119 جس میں ہر مسلمان کو "صادق " کی معیت اختیار کرنے اور ساتھ دینے کا حکم دیا گیا ہے کیا صرف حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے صحابہ کرام کے لیے تھی اور بعد والوں کے لیے منسوخ ہوگئی؟ کیونکہ اگر حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کوئی سچا امت میں ہے ہی نہیں تو بعد والی امت کو کن "سچوں" کے ساتھ ہونے اور انکی معیت اختیار کرنے کا حکم ہے ؟

    صاف نظر آرہا ہے کہ ایسے دین فروش مولانا کرپٹ اور بدعنوان نظام اور اسکے کرپٹ علمبرداروں کو تحفظ دینے کی بھونڈی کوشش میں قرآن کے مجرم بن رہے ہیں۔ لیکن بھئی جب جیب ڈالروں، ریالوں، یورو اور روپوں سے گرم ہورہی ہو تو پھر قرآنی آیات کو کون دیکھتا ہے۔
    علامہ اقبال رحمۃ اللہ علیہ ایسے ہی ۔۔ دین فروش و آیات فروش ملاؤں کے لیے فرما گئے تھے ۔۔۔​
    خود بدلتے نہیں قرآں کو بدل دیتے ہیں۔ ​
    جلد یا بدیر ماننا پڑے گا کہ اس کرپٹ نظام ، اسکے پروردہ سیاستدانوں ، بیوروکریسی، مذہبی مولاناؤں ، عدلیہ و انتظامیہ سمیت بدعنوان کے بنائے ہوئے اس ظالمانہ نظام کے خلاف بغاوت کے سوا کوئی راستہ قوم کو مقدر نہیں بدل سکتا ۔
     
  2. نذر حافی
    Offline

    نذر حافی ممبر

    Joined:
    Jul 19, 2012
    Messages:
    403
    Likes Received:
    321
    ملک کا جھنڈا:
    بالکل درست جلد یا بدیر ماننا پڑے گا کہ اس کرپٹ نظام ، اسکے پروردہ سیاستدانوں ، بیوروکریسی، مذہبی مولاناؤں ، عدلیہ و انتظامیہ سمیت بدعنوان کے بنائے ہوئے اس ظالمانہ نظام کے خلاف بغاوت کے سوا کوئی راستہ قوم کو مقدر نہیں بدل سکتا ۔
     
    ملک بلال and نعیم like this.

Share This Page