1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

کالج کی یادیں(پارٹ4)

'ادبی طنز و مزاح' میں موضوعات آغاز کردہ از رفاقت حیات, ‏27 جولائی 2015۔

  1. رفاقت حیات
    آف لائن

    رفاقت حیات ممبر

    شمولیت:
    ‏14 دسمبر 2014
    پیغامات:
    318
    موصول پسندیدگیاں:
    244
    ملک کا جھنڈا:
    گزشتہ سے پیوستہ

    کیمسٹری کے سر کا ایک ہی اصول تھا کہ جو کچھ کتاب میں لکھا ہوا ہے آپ کو اس سے سمجھنا مقصود ہے چاہے ٹیسٹ میں آپ اپنے ہی الفاظ استعمال کریں ،بشرطیکہ وہ موضوع سے متعلق لکھا ہو۔ہمارے لیے ان کے پیریڈ میں یہ پابندی نہیں تھی کہ لفظ بہ لفظ وہی لکھنا ہے جو کتاب والے نے لکھا ہے۔لیکن اس کے برعکس نیازی صاحب کا قاعدہ سو

    فیصد الٹ تھا۔وہ یوں کہا کرتے تھے کہ جو کچھ آپ نے ٹیسٹ میں لکھنا ہے وہ من و عن اسی طرح ہو جو کتاب میں لکھا ہوا ہے۔ایک لفظ جس نے ادھر ادھر سے لیا تو بس اس کی تو شامت ہی آجاتی۔اور ستم ظریفی یہ کہ جو ٹیسٹ لکھا ہے وہ پھر سر کو سنانا بھی پڑتا تھا ،اگر آ پ کے لکھے سے نہیں ملتا تو بس جان جانئے کہ اس کے پیچھے ایک پورا


    لیکچر نکلنے والا،صرف لیکچر ہی نہیں بلکہ وہ پھر سے دوبارہ یاد کر کے سنایا جائے تو جان چھوٹے نہیں تو اللہ ہی حافظ ہے۔خیر ہم بھی کئی دفعہ اس ’’جان کن ‘‘مرحلے سے گزرے ہیں اور یقین جانئے اس کے بعد فزکس کو دیکھنے کو بھی جی نہیں کرتا تھا۔لیکن کیا کیا جائے ’’آخر ہم لوگوں نے پڑوسیوں کے کہنے پر جو ایف ایس سی کرنی ہے‘‘اب پڑوسیوں کے حقوق کا لحاظ رکھتے ہوئے چارو ناچار کرنی ہی پڑی۔

    گھر میں جب بھی کالج کا سبق یاد کرنا ہوتا تھا تو میری ترتیب کچھ یوں تھی کہ سب سے پہلے کیمسٹری سے دو دو ہاتھ کرناحالانکہ لوگ کہتے ہیں کہ کیمسٹری سب سے بورنگ اور مشکل مضمون ہے جب کہ ہمارے لیے یہ آسان اور دلچسپ تھا ،اس کی وجہ کیمسٹری کے پروفیسر ہی تھے ۔جن کے پائے کا پروفیسر شاید ہی کہیں ملے۔بہرحال کیمسٹری کے


    بعد اردو ، انگلش ،میتھ وغیرہ کرتا تھا۔اور سب سے آخر میں فزکس۔اسے تو ہاتھ لگانے کو بھی دل نہیں کرتا تھا۔کیونکہ یہ ہمارے لیے حد درجے کا مشکل مضمون تھا ۔سمجھنے سے زیادہ اسے رٹنا پڑتا تھا۔رٹا لگانا ہمیں ایک مشکل کام محسوس ہوتا ہے کیونکہ ایک تو یہ ناپائدار ہے اور دوسرا ٹائم زیادہ لگتا تھا۔لیکن ایسا کرنا پڑتا تھا جب تقدیر میں ایسا لکھا ہی تھا تو کرنا تو تھا ہی،بچ نکلنے کا کوئی راستہ نہیں تھا۔

    (جہاں تک میرا خیال ہے کہ آپ اس وقت یہی سمجھ رہے ہوں گے میں شاید نیازی صاحب کے خلاف ہوں یا میں انہیں پسند نہیں کرتا۔ایسی بات نہیں ہے بلکہ جو کچھ میں نے لکھا وہ سب حقیقت پر مبنی ہے ۔ان کی شخصیت ہی ایسی ہے کہ اگر چاہوں تو ان پر ایک کتاب بھی لکھ سکتا ہوں )


    فزکس کے بعد کیمسٹری کا پیریڈ ہوتا تھا۔کیمسٹری کے پروفیسر بہت ہی زبردست انداز سے پڑھاتے۔جو پڑھاتے فوراً سمجھ شریف میں آجاتا۔ان کے پڑھانے کا انداز انتہائی اچھا تھا۔وہ ذرا کم آواز میں بولتے تھے لیکن اتنی ہوتی تھی کہ سب کو ان کے الفاظ سنائی دے رہے ہوتے تھے۔ان کے آتے ہی کلاس میں خاموشی چھا جاتی تھی۔اس لیے

    کیمسٹری کے پیریڈ میں اکثر نیند تنگ کیا کرتی تھی۔لیکن پروفیسر صاحب کی تیز نظریں ہر ایک کو بظاہر ایکٹو ‘رکھتی تھیں۔وہ اتنا ہی کام دیتے تھے کہ جتنا طالب علم آسانی سے کر سکتے تھے۔اس لیے تقریباً سب طالب علم ان کا پیریڈ خوشی سے لگا تے تھے۔وہ جب ٹیسٹ لکھواتے تو ہمیشہ ان کا سوال یہاں سے شروع ہوتا تھا کہ:۔


    (how will you explain this,how will you prepare this,describe this,define the following)

    دو سال تک انہوں نے یہی سوال لکھوائے۔چنانچہ جب بھی ہم آپس میں کوئی ایسی بات کرتے تو ہم بھی اپنی گفتگو میں یہی سوال استعمال کرتے جس پر سب کا ہنسی کا فوراہ پھوٹ پڑتا تھا۔

    دہرائی کے دوران وہ یہ الفاظ ضرور استعمال کرتے کہ ’’یہ بھی ہم نے پڑھا ہوا ہے‘‘اس کے علاوہ اگر دہرائی کے لیے ہم تھوڑے کام کا فیصلہ کرتے تووہ یہ کہتے کہ ’’یہ تو کچھ بھی نہیں ہے‘‘اور اسی طرح جب کسی کا ٹیسٹ غلط ہوتا تو وہ کہتے کہ’’تمہارا کیا خیال ہے تم اس طرح ایف ایس سی کر لو گے،ایسا قطعاًنہیں ہوگا‘‘چونکہ وہ یہ لفظ تقریباً روز

    کہتے تھے اس لیے ہم لوگ جب آپس میں گفتگو کرتے تو ہم بھی یہی الفاظ ہو بہو اسی سٹائل سے کہہ دیتے تھے،اور نتیجتاً دوسرے لڑکے بھی اسی ترنگ میں ان کے اور الفاظ کہہ دیتے اور سب پھر ہنسنے لگتے۔


    ایک دفعہ وہ بکر عید کے لیے جانور لینے کے لیے کہیں گئے ہوئے تھے اور سکول میں شاید آئے نہیں تھے یا لیٹ آئے ۔تو جب کلاس کے کسی لڑکے کو کوئی بتاتا کہ آج سر نہیں آئے جانور لینے گئے ہوئے ہیں تو وہ آگے سے کہتے کہ ’’سر جب بکرا منڈی گئے ہوں گئے اور جانور بیچنے والے نے رقم زیادہ بتائی ہو گی تو انہوں نے اس سے کہا ہو گا کہ

    ’’تمہارا کیا خیال ہے کہ تم اتنے پیسے کہو گے تو میں تمہیں دے دوں گا،ایسا قطعاً نہیں ہو گا‘‘ ۔اسی طرح بعض اوقات وہ جب ٹیسٹ لیتے تو اگرتھوڑا ٹیسٹ لیتے تو بعد میں لڑکے یوں کہتے کہ ’’یہ تو کچھ بھی نہیں ہے‘‘،جس پر سب مسکرا دیتے۔اسی طرح وہ ایک اور فقرہ استعمال کرتے تھے جب کوئی ان سے سبق کے متعلق سوال پوچھتا تو وہ

    سب سے پہلے یہی کہتے کہ’’انڈر سٹوڈ(understood) سی بات ہے‘‘اور پھر جواب بتاتے۔انہوں نے یہ فقرہ بھی ہر دفعہ استعمال کیا اور ہم نے بھی اسے اپنی گفتگو میں خوب استعمال کیا۔ کیمسٹری کے پروفیسر بہت ہی نیک انسان تھے اور غریب طالب علموں کی اکثر اپنی جیب سے بھی مدد کر دیا کرتے تھے۔






    جاری ہے۔۔۔۔
     
    غوری نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    شمولیت:
    ‏18 جنوری 2012
    پیغامات:
    38,539
    موصول پسندیدگیاں:
    11,602
    ملک کا جھنڈا:
    اردو میڈیم والوں کے لئے فزکس، کیمسٹری اور میتھ وغیرہ بہت مشکل لگتے ہیں۔

    آپ کے فیورٹ لیکچرر کون تھے؟
     
  3. رفاقت حیات
    آف لائن

    رفاقت حیات ممبر

    شمولیت:
    ‏14 دسمبر 2014
    پیغامات:
    318
    موصول پسندیدگیاں:
    244
    ملک کا جھنڈا:
    انگلش اللہ کے فضل و کرم سے اچھی ہے،اس لیے اردو میڈیم ہونے کی وجہ سے مشکل پیش نہیں آئی۔۔۔
    کیمسٹری کے پروفیسر فیورٹ ہیں۔
     
    مرزا اسد اور غوری .نے اسے پسند کیا ہے۔
  4. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    شمولیت:
    ‏18 جنوری 2012
    پیغامات:
    38,539
    موصول پسندیدگیاں:
    11,602
    ملک کا جھنڈا:
    میں نے اکثریت کے بارے میں رائے دی ہے۔
     
    رفاقت حیات نے اسے پسند کیا ہے۔
  5. رفاقت حیات
    آف لائن

    رفاقت حیات ممبر

    شمولیت:
    ‏14 دسمبر 2014
    پیغامات:
    318
    موصول پسندیدگیاں:
    244
    ملک کا جھنڈا:
    اور ہم نے اپنی صفائی پیش کی ہے۔:84:
     
  6. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    شمولیت:
    ‏18 جنوری 2012
    پیغامات:
    38,539
    موصول پسندیدگیاں:
    11,602
    ملک کا جھنڈا:
    وہ تو آپ کے چنندہ الفاظ سے ہی ظاہر ہوگیا تھا مجھے۔
     
  7. رفاقت حیات
    آف لائن

    رفاقت حیات ممبر

    شمولیت:
    ‏14 دسمبر 2014
    پیغامات:
    318
    موصول پسندیدگیاں:
    244
    ملک کا جھنڈا:
    صفائی کا یا انگلش کا؟
     
  8. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    شمولیت:
    ‏18 جنوری 2012
    پیغامات:
    38,539
    موصول پسندیدگیاں:
    11,602
    ملک کا جھنڈا:
    آپ کی صلاحیتوں کا۔
     
  9. رفاقت حیات
    آف لائن

    رفاقت حیات ممبر

    شمولیت:
    ‏14 دسمبر 2014
    پیغامات:
    318
    موصول پسندیدگیاں:
    244
    ملک کا جھنڈا:
    او۔۔۔۔۔تو ہمیں بھی پتا چلے کہ ہم میں کونسی کونسی صلاحیتیں پوشیدہ ہیں؟
     
  10. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    شمولیت:
    ‏18 جنوری 2012
    پیغامات:
    38,539
    موصول پسندیدگیاں:
    11,602
    ملک کا جھنڈا:
    آپ میں ارادوں کی پختگی ہے
    سوچ وقت کے ساتھ مزید بہتر ہوجائے گی
    چیلینج کو قبول کرنے کی صلاحیت ہے
    اور لوگوں سے مذاکرہ کرنے کا شوق ہے
    مگر ابھی کئی منازل طے کرنا باقی ہیں۔
     
    رفاقت حیات نے اسے پسند کیا ہے۔
  11. رفاقت حیات
    آف لائن

    رفاقت حیات ممبر

    شمولیت:
    ‏14 دسمبر 2014
    پیغامات:
    318
    موصول پسندیدگیاں:
    244
    ملک کا جھنڈا:
    ہمم۔۔۔۔تو آپ میں بندہ جج کرنے کی بھی صلاحیت ہے۔۔۔بہت خوب:shandar:
     
    غوری نے اسے پسند کیا ہے۔
  12. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    شمولیت:
    ‏18 جنوری 2012
    پیغامات:
    38,539
    موصول پسندیدگیاں:
    11,602
    ملک کا جھنڈا:
    کبھی دعوی نہیں کیا۔
    صرف احساس کے تار ہلانے کی دیر ہے بہت کچھ دل محسوس کرلیتاہے۔
     
    مرزا اسد اور رفاقت حیات .نے اسے پسند کیا ہے۔
  13. مرزا اسد
    آف لائن

    مرزا اسد ممبر

    شمولیت:
    ‏27 جولائی 2015
    پیغامات:
    11
    موصول پسندیدگیاں:
    12
    ملک کا جھنڈا:
    یار پوسٹ کیسے کرتے ہیں پلیز بتا دہ
     
    رفاقت حیات نے اسے پسند کیا ہے۔
  14. رفاقت حیات
    آف لائن

    رفاقت حیات ممبر

    شمولیت:
    ‏14 دسمبر 2014
    پیغامات:
    318
    موصول پسندیدگیاں:
    244
    ملک کا جھنڈا:
    جس حوالے سے آپ کوئی موضوع پوسٹ کرنا چاہتے ہیں،اس سیکشن میں جا کر ’’نیا موضوع ارسال کریں‘‘پر کلک کریں۔اور تھریڈ ٹائٹل میں جا کر اس مضمون کا عنوان دیں اور نیچے اپنا نفسِ مضمون لکھیں یا ان پیج وغیرہ سے پیسٹ کر دیں۔اور پھر’’موضوع شامل ‘‘کریں والے آپشن پر کلک کر دیں۔اِٹ ہِئز بین ڈَن۔
     
    مرزا اسد نے اسے پسند کیا ہے۔
  15. مرزا اسد
    آف لائن

    مرزا اسد ممبر

    شمولیت:
    ‏27 جولائی 2015
    پیغامات:
    11
    موصول پسندیدگیاں:
    12
    ملک کا جھنڈا:

    مہربانی بھائی جان
     
    رفاقت حیات نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں