1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

چھالیہ سپاری گٹکے سے بچوں میں کینسر

'میڈیکل سائنس' میں موضوعات آغاز کردہ از نعیم, ‏24 ستمبر 2009۔

  1. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    چھالیہ، سپاری اور گٹکے سے بچوں میں زبان کا کینسر بڑھ رہا ہے ​

    چائلڈ ایڈ ایسوسی ایشن ​


    کراچی (اسٹاف رپورٹر) ملک میں چھالیہ، گٹکے اور سپاری کے بڑھتے ہوئے استعمال کی وجہ سے بچوں میں زیان کا کینسر جو بچوں میں تقریباً ناپید ہوتا ہے، کا تناسب بڑھ رہا ہے، جس کی ایک تازہ مثال گزشتہ روز زبان کے کینسر میں مبتلا گیارہ سالہ بچی مومل کی موت ہے۔ 26 اگست کو انتقال کر جانے والی مومل 2 سال کی عمر میں چھالیہ کھانے کی عادت میں مبتلا ہوئی اور اس کی یہ عادت ہی زبان کے کینسر کا سبب بنی۔ چائلڈ ایڈ ایسوسی ایشن کے سربراہ پروفیسر نظام صدیقی نے مومل کی موت پر شدید دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ چھالیہ، گٹکے اور سپاری کے مضر اثرات کے بارے میں لوگوں میں زیادہ سے زیادہ آگہی پیدا کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو چاہئے کہ وہ گٹکا، سپاری اور میٹھی چھالیہ تیار کرنے والی کمپنیوں کو اس بات کا پابند بنائیں کہ وہ اپنے پیکٹوں پر ان اشیائے کے اجزائے ترکیبی اور تیاری کے متعلق تفصیلات تحریر کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری اطلاعات کے مطابق ان اشیاء کا معیار انتہائی گھٹیا ہوتا ہے جو انسانی صحت کے لئے خطرناک ہے اور خاص طور پر منہ کے کینسر کا سبب ہے۔ انہوں نے بتایا کہ میرے پاس ایک ایسے ڈاکٹر کا خط بھی موجود ہے جس نے دعویٰ کیا ہے کہ ان اشیاء میں افیون کی ملاوٹ ہوتی ہے۔ پروفیسر نظام نے بتایا کہ مومل کے زبان کے کینسر کی وجہ 2 برس کی عمر میں چھالیہ کھانے کی عادت کا پڑ جانا تھا۔ ملک میں چھالیہ، سپاری اور گٹکا سوئٹس سے سستی مل رہی ہیں اس لئے غریب لوگ جن میں شعور کی انتہائی کمی ہے اپنے بچوں کو ان اشیاء کے استعمال سے منع نہیں کرتے۔ پروفیسر نظام نے کہا کہ مومل کی موت پاکستان کی تاریخ میں زبان کے کینسر سے ہونے والی بچی کی پہلی اور دنیا میں چھٹی موت ہے۔ انہوں نے اس بات پر بھی افسوس کا اظہار کیا کہ مومل کے والدین نے ہمارے ادارے میں اس کا علاج نہیں کروایا۔ جب وہ ہمارے پاس لائی گئی تھی تو اس کا مرض قابل علاج تھا۔ انہوں نے بتایا کہ ان کی تنظیم چائلڈ ایڈ ایسوسی ایشن کے تحت قومی ادارہ برائے صحت اطفال (این آئی سی ایچ) میں کینسر میں مبتلا بچوں کا علاج بالکل مفت ہوتا ہے۔ گزشتہ سال تنظیم کے تحت ساڑھے 5 سو بچوں کے کینسر کا علاج کروایا گیا۔


    "جنگ" تعلیم صحت سیکشن ۔
     
  2. محبوب خان
    آف لائن

    محبوب خان ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏28 جولائی 2008
    پیغامات:
    7,126
    موصول پسندیدگیاں:
    1,499
    ملک کا جھنڈا:
    نعیم بھائی معلومات شیئرنگ کے لیے شکریہ اور واقعی اس میں‌ اہم حقائق کو بیان کیا گیا ہے۔
     
  3. بزم خیال
    آف لائن

    بزم خیال ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 جولائی 2009
    پیغامات:
    2,753
    موصول پسندیدگیاں:
    334
    ملک کا جھنڈا:
  4. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    بزم خیال بھائی ۔ آپکی مہیا کردہ معلومات بھی ٹھیک ہے۔
    لیکن یقین کریں بچوں کو چاکلیٹ سے باز رکھنا ، آسمان سے تارے توڑ کر لانے یا تیشہء‌فرہاد سے نہرِ حلیب کھودنے سے زیادہ مشکل ہے۔ :pagal:
     
  5. محبوب خان
    آف لائن

    محبوب خان ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏28 جولائی 2008
    پیغامات:
    7,126
    موصول پسندیدگیاں:
    1,499
    ملک کا جھنڈا:
    نعیم بھائی میں‌ تو اب بھی چاکلیٹ کو دیکھ کے بچا بن جاتا ہوں۔۔۔۔:angle:
     
  6. زاہرا
    آف لائن

    زاہرا ---------------

    شمولیت:
    ‏17 نومبر 2006
    پیغامات:
    4,208
    موصول پسندیدگیاں:
    11
    اس لڑی کے بقیہ پیغامات گپ شپ میں "سائیکل کا پنکچر" کی لڑی میں منتقل کردیے گئے ہیں۔


    صارفین سے التماس ہے کہ سنجیدہ لڑیوں میں طویل گپ شپ سے پرہیز کیا کریں۔شکریہ
     

اس صفحے کو مشتہر کریں