غوریات ہم محبت کے کمیاب نگینے ہیں ہم چاہت کے نایاب آب گِینے ہیں ہماری وفائیں پکار کر کہتی ہیں ہم کاروانِ مہروفا کے سفینے ہیں ہمارے پاکیزہ و مطاہر سینے ہیں ہم دولتِ اخلاص کے خزینے ہیں غوری 17 مئی 21