1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

چلو چھوڑو!

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از irfantts, ‏10 نومبر 2015۔

  1. irfantts
    آف لائن

    irfantts ممبر

    شمولیت:
    ‏10 نومبر 2015
    پیغامات:
    1
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ملک کا جھنڈا:
    چلو چھوڑو!
    محبت جھوٹ ہے
    عہدٍ وفا شغل ہے بےکار لوگوں کا
    طلب سوکھے ہوئے پتوں کا بے رونق جزیرہ ہے
    خلش دیمک زدہ اوراق پر بوسیدہ سطروں کا ذخیرہ ہے
    چلو چھوڑو
    کب تک میں اندھیروں کی دھمک میں سانسوں کی ضربوں پہ
    چاہت کے بنا رکھ کر سفر کرتا رہوں گا
    مجھے احساس ہی کب تھا
    کہ تم بھی موسم کے ساتھ پیرہن کے رنگ بدلو گے
    چلو چھوڑو
    میرا ہونا نہ ہونا ایک برابر ہے
    تم اپنے خل و خلود کو آئینے میں پھر بکھرنے دو
    تم اپنی آنکھ کی بستی میں پھر سے ایک نیا موسم اتار دو
    میرے بکھرے خوابوں کو مرنے دو
    پھر نیا مکتوب لکھو
    پھر نئے موسم، نئے لفظوں سے اپنا سلسلہ جوڑو
    میرے ماضی کی چاہت رائیگان سمجھو
    میری یادوں کے کچے رابطے توڑو
    چلو چھوڑو
    محبت جھوٹی ہے
    عہدٍ وفا شغل ہے بیکار لوگوں کا​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں