1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

پیغمبر کی بیویاں مومنوں کی مائیں ہیں

'تعلیماتِ قرآن و حدیث' میں موضوعات آغاز کردہ از زنیرہ عقیل, ‏5 اکتوبر 2020۔

  1. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    ارشاد باری تعالیٰ ہے:

    ﴿النَّبِيُّ أَوْلَىٰ بِالْمُؤْمِنِينَ مِنْ أَنفُسِهِمْ ۖ وَأَزْوَاجُهُ أُمَّهَاتُهُمْ ۗ﴾[الأحزاب:6]

    ’’پیغمبر مومنوں پر خود ان سے بھی زیاده حق رکھنے والے ہیں اور پیغمبر کی بیویاں مومنوں کی مائیں ہیں‘‘ [سورہ احزاب:۶]

    اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:

    ﴿إِنَّ الَّذِينَ يُؤْذُونَ اللَّـهَ وَرَسُولَهُ لَعَنَهُمُ اللَّـهُ فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ وَأَعَدَّ لَهُمْ عَذَابًا مُّهِينًا﴾[ الأحزاب:57]

    ’’جو لوگ اللہ اور اس کے رسول کو ایذا دیتے ہیں ان پر دنیا اور آخرت میں اللہ کی پھٹکار ہے اور ان کے لئے نہایت رسوا کن عذاب ہے‘‘۔[سورہ احزاب:۵۷]

    اورعائشہ رضی اللہ عنہا کے بارے میں نبیﷺ نے فرمایا ہے:

    (لا تُؤْذِينِي فِي عَائِشَةَ)

    ’’عائشہ۔ رضی اللہ عنہا ۔کے بارے میں مجھے تکلیف نہ دو‘‘(اسے بخاری ومسلم نے روایت کیا ہے)۔

    اور جس نے نبیﷺ کی بیویوں کو گالیاں دیں اس کے بارے میں قاضی ابویعلیٰ کہتے ہیں:

    ’’جس نے عائشہ ۔رضی اللہ عنہا۔ پر اس چیز کی تہمت لگائی جس سے اللہ تعالیٰ نے انہیں بری قراردیا ہے،تواس نے بلاخلاف کفرکیا ،اور اس بات پر کئی علماء نے اجماع نقل کیا ہے،ا ور بہت سے ائمہ کرام نے اس حکم کی وضاحت فرمائی ہے‘‘۔ (دیکھیے: الصارم المسلول علی شاتم الرسول ،ص۵۶۵،۵۶۶)

    قاضی عیاض نے امام مالک رحمۃ اللہ علیہ سے ذکر کیا کہ انہوں نے فرمایا:

    ’’جس نے عائشہ رضی اللہ عنہا کو گالی دی اسے قتل کردیا جائے،کہا گیا کیوں؟ فرمایا: جس نے ان پر تہمت لگائی اس نے قرآن کریم کی مخالفت کی‘‘۔

    اور ابن شعبان نے امام مالک سے نقل کیا: یہ اس لئے کیونکہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:

    ﴿يَعِظُكُمُ اللَّـهُ أَن تَعُودُوا لِمِثْلِهِ أَبَدًا إِن كُنتُم مُّؤْمِنِينَ﴾[النور:17]

    ’’اللہ تعالیٰ تمہیں نصیحت کرتا ہے کہ پھر کبھی بھی ایسا کام نہ کرنا اگر تم سچے مومن ہو‘‘[سورہ نور:۱۷]،پس جس نے ایسا کیا اس نے کفرکیا‘‘۔ا.ھ(دیکھیے: الشفا في حقوق المصطفیٰ ،ص۲۹۹)۔
     
    Last edited: ‏5 اکتوبر 2020

اس صفحے کو مشتہر کریں