1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

پیغام حدیث : اوامر و نواہی

'تعلیماتِ قرآن و حدیث' میں موضوعات آغاز کردہ از یوسف ثانی, ‏18 اکتوبر 2011۔

  1. یوسف ثانی
    آف لائن

    یوسف ثانی ممبر

    شمولیت:
    ‏14 اکتوبر 2011
    پیغامات:
    108
    موصول پسندیدگیاں:
    19
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: پیغام حدیث : اوامر و نواہی

    اللہ کا فرمان ہے: ہم نے اس قرآن کو نصیحت کے لئے آسان بنا دیا ہے، پھر ہے کوئی نصیحت قبول کرنے والا؟ (القمر۔ ۱۷)۔ علاوہ ازیں اللہ تعالیٰ نے نبی کریم ﷺ کو بطورِ خاص ساری انسانیت کے لیے ’’معلم‘‘ بنا کر بھیجا۔ اور آپﷺ ہی سے صحابہ کرام ؓ نے سارا دین سیکھا۔ لہٰذا ہم بھی قرآن و حدیث سے دین کو براہِ راست سیکھ سکتے ہیں ۔ البتہ اگرکوئی بات سمجھنے میں دقت محسوس ہو تو اصحاب علم سے رجوع کرنے میں کوئی مضا ئقہ نہیں ۔ ائمہ اربعہ نے بھی صرف اتباعِ قرآن و حدیث ہی کا راستہ اختیار کرنے کی دعوت دی ہے ۔ جیسےامام ابو حنیفہؒ کہتے ہیں کہ: اگر میری کوئی بات قرآن، حدیث یا قولِ صحابہ ؓ کے خلاف ہو تو میری بات چھوڑدو۔ (ایقاظ ھمم اولی ا لا بصار،صفحہ:۵۰)۔ جب حدیث صحیح ہو تو وہی میرا مذہب ہے ۔ (درّ المخطار جلد۔ ۱، صفحہ:۶۸) کسی کے لیے حلال نہیں کہ وہ ہمارے قول کے مطابق فتویٰ دے، جب تک اسے معلوم نہ ہو کہ ہمارے قول کا ماخذ کیا ہے ؟(ا لا نتقار فی فضائل ا لثلاثہ و ا لا ئمہ ا لفقہاء لا بن عبد ا لبر، صفحہ: ۱۴۵)
    قرآن سے آسان حدیث ہے کہ حدیث عملا" قرآن کی "تفسیر" ہے۔ قرآن کے بعد صحیح ترین کتب بخاری شریف اور صحیح مسلم ہیں۔ اگر کوئی بخاری اور مسلم کی "مخصوص حدیثوں" سے "انکار" کرتا ہے تو گویا وہ پوری صحیح بخاری اور صحیح مسلم کو "مشکوک" قرار دیتا ہے۔ اجماع اُمت یہ ہے کہ قرآن کے بعد یہ دونوں کتب مستند اور صحیح ہیں۔
    "حدیث" اور "سنت" میں ایک "ٹیکنیکل فرق" ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے (دین سے متعلق)جو کچھ خود کہا، جو کچھ خود عمل کیا، یا آپ کے سامنے کسی صحابی رضی اللہ عنہ نے کہا ، عمل کیا اور آپ نے سکوت فرمایا۔ یہ سب "حدیث" ہے۔ صحیح حدیث کا کوئی قول و فعل "حرام" یا ممنوع نہیں ہو سکتا کہ ایسا سوچنا بھی محال ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے کبھی کوئی حرام کام کیا ہو۔
    اگر کسی ایک "عمل" سے متعلق کئی " مختلف حدیثیں" موجود ہوں تو سب کی سب جائز اور حلال تو ہوں گی۔ مگر "سنت" کے مقام پر وہی "عمل" ہوگا جو تواتر یعنی کثرت سے ثابت ہو۔ مثلا" "سنت" یہی ہے کہ پیشاب بیٹھ کر کیا جائے، کھانا دائیں ہاتھ سے کھایا جائے، وغیرہ وغیرہ۔ اسی لئے ہر مسلم بچے کو آغاز میں "سنت" ہی سے آشنا کرایا جاتا ہے۔ لیکن چونکہ صحیح احادیث میں نبی
    کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سے اس کے "برعکس عمل" بھی ثابت ہے لہٰذا ایسا کرنا "حرام" نہیں۔نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے پھل وغیرہ بائیں ہاتھ سے بھی کھایا ہے۔ مگر زیادہ تر آپ نے کھانے کے لئے دایاں ہاتھ ہی استعمال کیا ہے۔ لہٰذا دائیں ہاتھ سے کھانا ہی "سنت" ہے۔ مگر بائیں ہاتھ سے کھانا حرام یا مطلقا" ممنوع نہیں۔
    اسلام میں سہولت ہے، سختی نہیں۔ ترقی یافتہ ممالک کے پبلک ٹوائلیٹ میں مردوں کے استنجا خانوں میں اگر کسی کو جانے کا اتفاق ہوا ہو تو اسے معلوم ہوگا کہ وہاں وہ بیٹھ کر استنجا کر ہی نہیں سکتا۔ اگر اس کے ذہن میں یہی ہو کہ کھڑے ہوکر استنجا کرنا "حرام" ہے یا کسی حدیث سے ثابت نہیں تو وہ ہمیشہ استنجا کرتے ہوئے یہی سوچے گا کہ وہ حرام یا غلط کام کر رہا ہے۔ لیکن اگر اس نے مذکورہ بالا حدیث پڑھ رکھی ہو تو ایسی تمام جگہوں پر جہاں وہ بیٹھ کر پیشاب نہیں کر سکتا، کھڑے ہو کر بھی فارغ ہوسکتا ہے، کسی گناہ کے تصور کے بغیر۔ اسی لئے ہر عاقل و بالغ کو یہ کوشش کرنی چاہئے کہ اسلام کے اصل مآخذ یعنی قرآن و حدیث کو پہلے بلا تبصرہ و تشریح براہ راست پڑھے۔ اور جہاں کہیں کوئی بات سمجھ نہ آئے، اہل علم سے پوچھ لے۔
     
  2. واصف حسین
    آف لائن

    واصف حسین ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏3 جولائی 2006
    پیغامات:
    10,073
    موصول پسندیدگیاں:
    1,807
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: پیغام حدیث : اوامر و نواہی

    یوسف بھائی آپ بہت اچھی دلیلیں دے رہے ہیں مگر اصل وجہ کی طرف بالکل دھیان نہیں دے رہے جو اس بحث کا موجب بنی ہے۔ اتنی طویل دلیل دینے سے کہیں بہتر تھا کہ آپ مکمل حوالہ دے کر ہر کسی کو خود اس نتیجہ پر پہنچنے دیتے۔
     
  3. یوسف ثانی
    آف لائن

    یوسف ثانی ممبر

    شمولیت:
    ‏14 اکتوبر 2011
    پیغامات:
    108
    موصول پسندیدگیاں:
    19
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: پیغام حدیث : اوامر و نواہی

    جزاک اللہ سسٹر خوبصورت!
    آپ کی اطلاع کے لئے عرض ہے کہ پیغام حدیث کو بڑی محنت سے حدیث کی کتابوں سے مرتب کیا گیا ہے۔ آپ آن لائن یہ کتاب دیکھ سکتی ہیں کہ بخاری شریف کے کتب اور حدیثوں کو بالترتیب اور حوالہ کے ساتھ بیان کیا گیا ہے۔ اور یہ کتاب کو ایک مستندشیخ الحدیث سے تصدیق شدہ ہے جو گذشتہ چالیس برسوں سے حدیث پڑھا رہے ہیں۔ تصدیق نامہ اور دیگر اہل علم کی رائے پیغام قرآن ڈاٹ کام پر موجود ہے۔
    مختلف فورمز پر پیغام قرآن اور پیغام حدیث کے اقتباسات کو ان بہن بھائیوں کے لئے اپ لوڈ کیا گیا ہے جو پڑھے لکھے تعلیم یافتہ ہونے کے باوجود آج تک مکمل قرآن اور احادیث کے متن سے ناواقف رہے ہیں۔ اور ان کے پاس وقت نہیں کہ وہ موٹی موٹی کتب پڑھ سکیں۔ یہاں آپ صرف دو دھاگوں کو پڑھ کر قرآن و حدیث کی اچھی خاصی تعلیمات سے آگاہ ہوسکتی ہیں۔ جہاں کہیں کوئی بات سمجھ نہ آئے، اپنے سے کسی بڑے جاننے والے سے پوچھ لیں۔ ان دھاگوں سے کم از کم آپ کی قرآن و حدیث کی تعلیمات تک رسائی تو آسان ہوگئی ہے۔ ہر مسلمان پر قرآن و حدیث کو پڑھنا، سمجھنا اور اس پر عمل کرنا فرض ہے۔ جب تک قرآن و حدیث کو خود پڑھیں گے نہیں، عمل کیسے کریں گے۔اللہ آپ کا حامی و ناصر ہو۔

    سورۃ العصر میں اللہ نے کامیابی کے چار پیمانے بتلائے ہیں۔ سورۃ اور اس کا ترجمہ تو آپ کو یاد ہی ہوگا۔ ذرا ذہن میں اسے تازہ توکیجئے ۔یہ چار باتیں یہ ہیں
    1۔ ایمان لانا ۔ قرآن و حدیث میں مذکور جملہ باتوں پر
    2۔ عمل صالح، نیک عمل کرنا ۔ اپنے عبادات اور دنیوی معاملات کو قرآن و حدیث کے مطابق کرنا
    3۔حق کی تلقین کرنا ۔ قرآن و حدیث میں جو کچھ بیان ہوا ہو، وہی حق ہے۔ اسے دوسروں تک پہنچانا۔
    4۔ صبر کرنا۔ اوپر کے تینوں کاموں کو کرتے ہوئے اگر مشکلات و پریشانی آئیں تو اس پر صبر کرنا
    جب تک ہم مسلمان ان چاروں باتوں پر عمل نہیں کریں گے، ہم خسارے سے نہیں بچ سکیں گے کہ اللہ نے اس سورۃ میں قسم کھاتے ہوئے کہا ہے کہ۔۔۔ قسم ہےزمانے کی کہ انسان خسارے میں ہے، مگر وہ لوگ جو ایمان لائے، اور نیک عمل کئے، اور حق کی تلقین کی اور صبر کیا ۔سورۃ العصر
     
  4. یوسف ثانی
    آف لائن

    یوسف ثانی ممبر

    شمولیت:
    ‏14 اکتوبر 2011
    پیغامات:
    108
    موصول پسندیدگیاں:
    19
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: پیغام حدیث : اوامر و نواہی

    واصف بھائ! لیجئے آپ کے لئے حوالہ حاضر ہے۔ اگر آپ بخاری شریف کو حدیث کی ایک مستند ترین کتاب مانتے ہیں تو کتاب الوضو کھولئے۔ اس میں آپ کو سیدنا حذیفہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی یہ حدیث پڑھ لیجئے۔ یہاں پوری حدیث نقل کرنے کا کوئی فائدہ نہیں کہ آپ کو تو یہ حدیث اپنے اصل مقام پر دیکھنی ہے۔ (اب کوئ "فاضل دوست" یہ "اعتراض" نہ کرے کی "وضو کی کتاب میں پیشاب کرنے والی حدیث کا کیا تعلق)۔ اسی طرح اب آپ جلد نمبر، حدیث نمبر یا صفحہ نمبر نہیں پوچھئے گا۔ قرآن و حدیث میں حوالے کتاب کے صفحہ نمبر سے نہیں مانگے جاتے کہ ہر ایڈیشن کے صفحہ نمبر الگ الگ ہوتے ہیں۔ بخاری شریف میں حدیث نمبر بھی بعد میں لگائے گئے تھے اور مختلف ایڈیشنز میں یہ نمبر بھی الگ الگ ہیں۔ آپ کو یا کسی اور کو بخاری شریف کے کتاب الوضو میں یہ حدیث مل جائے گی۔ لیکن اگر آپ حدیث کی کتب کی خواندگی سے ناواقف ہیں تو کسی بھی مستند عالم سے مدد لے لیں وہ آپ کو کسی بھی ایڈیشن میں یہ حدیث نکال کر دکھا دیں گے۔اوراگر آپ آن لائن حدیث سرچنگ میتھڈ سے واقف ہیں تو بھی اسی حدیث کو اردو، انگریزی یا عربی میں سرچ کر سکتے ہیں۔
     
  5. یوسف ثانی
    آف لائن

    یوسف ثانی ممبر

    شمولیت:
    ‏14 اکتوبر 2011
    پیغامات:
    108
    موصول پسندیدگیاں:
    19
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: پیغام حدیث : اوامر و نواہی

    Narrated Hudhaifa: Once the Prophet went to the dumps of some people and passed urine while standing. He then asked for water and so I brought it to him and he performed ablution. (Book #4 Ablutions (Wudu), Hadith #224)

    Narrated Hudhaifa': The Prophet and I walked till we reached the dumps
    of some people. He stood, as any one of you stands, behind a wall and urinated. I went away, but he beckoned me to come. So I approached him and stood near his back till he finished. (Book #4, Ablutions (Wudu) Hadith #225)
     
  6. واصف حسین
    آف لائن

    واصف حسین ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏3 جولائی 2006
    پیغامات:
    10,073
    موصول پسندیدگیاں:
    1,807
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: پیغام حدیث : اوامر و نواہی

    شکریہ یوسف بھائی۔
    میرے خیال میں یوسف ثانی کی کم از کم ایک بات درست ہے اور کھڑے ہو کر پیشاب کرنے کے مفہوم کی دو احادیث بخاری شریف میں‌موجود ہیں اور عربی، انگریزی اور اردو تینوں ترجمعوں میں‌نظر آئی ہیں۔

    http://qurango.com/images/h1/132.jpg

    انگریزی ترجمہ

    Volume 1, Book 4, Number 224:
    Narrated Hudhaifa:

    Once the Prophet went to the dumps of some people and passed urine while standing. He then asked for water and so I brought it to him and he performed ablution.

    Volume 1, Book 4, Number 225:
    Narrated Hudhaifa':

    The Prophet and I walked till we reached the dumps of some people. He stood, as any one of you stands, behind a wall and urinated. I went away, but he beckoned me to come. So I approached him and stood near his back till he finished. ​

    واللہ اعلم
     
  7. الکرم
    آف لائن

    الکرم ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏25 جون 2011
    پیغامات:
    3,090
    موصول پسندیدگیاں:
    1,180
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: پیغام حدیث : اوامر و نواہی

    یوسف ثانی صاحب۔۔۔ جناب کُچھ عقل نام کی چیز بھی اللہ تعالیٰ نے دی ہے انسان کو، اور اُس کے ساتھ ایک اور چیز جسے ادب کہتے ہیں، یہ صرف عشق سے مِلتاہے، جب آپ عقل کو بے لگام چھوڑ دیں گےتو ،، یہ حضرت ابراہیم علیہ السلام کا آگ میں جلنے کا یقین دِلا دے گی۔ اگر آپ عشق کا دامن پکڑے ہوئے ہوں گے تو وہ آگ کو بُہت حقیر ومحکوم لگے گی، اور آپ یہ یقین سے کہیں گے کہ آگ حضرت ابراہیم علیہ السلام کا کُچھ نہیں بگاڑ سکتی،ہوتا سب کُچھ خُدا ہی طرف سے ہے
    ۔
    اللہ تعالیٰ نے قُرآنِ کریم میں ارشاد فریا ہے۔کہ میرے نبی کو ۔۔ رعِنا ۔۔ کہ کر مت پُکارو
    اور اگر پُکارنا ہو تو ۔۔ انظُرنا۔۔کی نِدا سے پُکارو
    باقی آپ کی یہ ضِد کہ
    جو احادیث ہمارے عشق اور ذہن کے مُطابق اعتراض والی ہیں، وہ احادیث کی کتابوں میں مرقوم ہیں
    چلیں ہم مان لیتے ہیں کہ وہ احادیث مرقوم ہیں، اور آپ نے لِکھ کر پوسٹ کر دیں
    مگر
    کھڑے ہو کر پیشاب کرنے سے منع کرنے کی حدیث بھی تو وارد ہیں۔ وہ آپ نے تحریر نہیں کیں
    اور پردہ کر کے نہانے کی حدیث بھی یقینً ہوگی، وہ بھی آپ نے نہیں لِکھّی۔
    اور پردے کا مطلب ہے کہ آپ کو نہاتے ہوئے کوئی بھی نہ دیکھے
    اُلٹا آپ نے بیٹی کو باپ کے سر پہ لا کھڑا کیا
    بس میں ایک بات کہوں گا کہ۔
    یہ اللہ کی مرضی ہے کہ کِس کو کِتنا اور کؤن سا علم دیتا ہے ۔
    وہ چاہے تو حضرت مُوسیٰ علیہ السلام کو وہ علم نہ دے جو علم حضرت خِضر علیہ السلام
    کو عطاء فرمایا ہے
    اور ہوسکتا ہے کہ پڑھا لِکھا ایک شخص ابو جہل کہلوانے لگے​
     
  8. واصف حسین
    آف لائن

    واصف حسین ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏3 جولائی 2006
    پیغامات:
    10,073
    موصول پسندیدگیاں:
    1,807
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: پیغام حدیث : اوامر و نواہی

    الکرم صاحب کی بات پر اقبال کا ایک شعر یاد آ گیا۔۔
    عقل عیار ہے سو بھیس بنا لیتی ہے
    عشق بیچارہ نہ ملا ہے نہ زاہد نہ حکیم
     
  9. یوسف ثانی
    آف لائن

    یوسف ثانی ممبر

    شمولیت:
    ‏14 اکتوبر 2011
    پیغامات:
    108
    موصول پسندیدگیاں:
    19
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: پیغام حدیث : اوامر و نواہی

    کم از کم ایک حدیث کی "تصدیق"کا بہت بہت شکریہ۔۔۔ حالانکہ اگر آپ اس دھاگے کے متن کو "غور" سے دیکھیں تو وہیں آپ کو معلوم ہوجائے گا کہ ہر حدیث کو ترتیب وار "کتب" میں ہی بیان کیا گیا ہے۔ دوسر ی حدیث "کتاب الغسل" کے ذیل میں ہے۔ یہ حدیث اصل کتاب میں اُمِ ہانی بنت ابی طالب رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے۔ آپ فرماتی ہیں کہ میں فتح مکہ کے سال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس گئی تو میں نے آپ کو غسل کرتے ہوئے پایا۔ اور سیدہ فاطمہ
    رضی اللہ تعالیٰ عنہا آپ پر پردہ کئے ہوئے تھیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا کی یہ کون ہے۔ میں نے عرض کیا میں اُمِ ہانی ہوں۔

    آپ بھی یہ حدیث اصل کتاب میں سرچ کیجئے، میں بھی کرنے کی کوشش کرتا ہوں
     
  10. یوسف ثانی
    آف لائن

    یوسف ثانی ممبر

    شمولیت:
    ‏14 اکتوبر 2011
    پیغامات:
    108
    موصول پسندیدگیاں:
    19
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: پیغام حدیث : اوامر و نواہی

    یہ لیجئے دوسری حدیث معہ حوالہ:

    Narrated Um hani bint Abi Talib: I went to Allah's Apostle in the year of the conquest of Mecca and found him taking a bath while Fatima was screening him. The Prophet asked, "Who is it?" I replied, "I am Um-hani." (Book #5 'Bathing (Ghusl), Hadith #278)
     
  11. واصف حسین
    آف لائن

    واصف حسین ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏3 جولائی 2006
    پیغامات:
    10,073
    موصول پسندیدگیاں:
    1,807
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: پیغام حدیث : اوامر و نواہی

    یوسف بھائی سب سے پہلے تو اس بات کی وضاحت کہ میری کیا اوقات کہ میں‌حدیث کی تصدیق یا تردید کروں۔میں نے صرف وہ کام کیا ہے جس کی آپ سے درخواست کی جا رہی تھی کہ بھائی حوالہ دیں تاکہ شکوک کا ازالہ ہو سکے۔

    میرا اس بحث میں‌داخل ہونے کا مقصد صرف یہ تھا کہ بحث کسی ناخوشگواری یا تلخ کلامی کی طرف نہ جائے کیونکہ یہاں آنے والے تمام احباب میرے لیے قابل عزت ہیں۔ باقی جہاں تک حوالے تلاش کرنا ہے تو میں اپنی تشفی کے لیے تو ضرور کروں گا مگر آپ کی پوسٹ پر اعتراضات کا جواب آپ خود ہی دیں۔
     
  12. الکرم
    آف لائن

    الکرم ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏25 جون 2011
    پیغامات:
    3,090
    موصول پسندیدگیاں:
    1,180
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: پیغام حدیث : اوامر و نواہی

    آپ ہمیں کُچھ کہیں ہم ہر ایسی حدیث کو کہ جِس میں حضور نبیء کریم صلیٰ اللہ علیہ وسلم کی ذات پر ہلکی سی بھی
    حیرانی ہو ۔ اُس کو صحیح نہیں مانتے وہ حدیث کمزور اور ضعیف ہو سکتی ہے۔ حدیثِ تواتر سے نہیں،یہ میرا چیلنج ہے
    آپ سے گُذارش ہے کہ احادیثِ تواتر کو رقم کریں ، اگر کوئی دلیل ہے تو ؟
    کُفر کا انکار نہ کرنا بھی کفر ہے
     
  13. یوسف ثانی
    آف لائن

    یوسف ثانی ممبر

    شمولیت:
    ‏14 اکتوبر 2011
    پیغامات:
    108
    موصول پسندیدگیاں:
    19
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: پیغام حدیث : اوامر و نواہی

    میں آپ سب کا تہہ دل سے مشکور ہوں کہ اس دھاگے میں تشریف لائے اور حدیث سے اپنی محبت کا اظہار کیا۔ اور جن احادیث پر آپ کو شکوک و شبہات تھے، انہیں دور کرنے کا آپ کو موقع ملا۔ آپ سب سے پھر درخواست ہے کہ جملہ کتب کی تمام احادیث کو فرصت میں اطمینان و سکون سے مطالعہ فرمائیں۔ ان شا ء اللہ آپ کے علم میں اضافہ ہوگا۔ بخاری شریف کی تمام احادیث متعلقہ کتاب کے حوالہ کے ساتھ ہی بیان کی گئی ہیں۔ لہٰذا انہیں اصل کتاب میں بھی آسانی سے تلاش کیا جاسکتا ہے۔ لیکن اس کے باوجود آپ کو کسی حدیث پر مزید "شک" ہو اور پوری حدیث نہ مل رہی ہو تو یہاں بیان کردیں۔ ان شاء اللہ، میں، واصف بھائی یا کوئی اور یہ خدمت انجام دے کر ثواب سمیٹنے کی کوشش ضرور کرے گا۔
    ایک بار پھر واضح رہے کہ پیغام قرآن اور پیغام حدیث میں قرآن اور حدیث کے پیغام کو بلا تبصرہ و تشریح نہایت آسان زبان میں پیش کیا گیا ہے، موضوعاتی درجہ بندی اور امر و نہی (بلا واسطہ یا بالواسطہ ( کی نشاندہی کے ساتھ۔ اور دونوں کتب شیخ القرآن و شیخ الحدیث سے تصدیق شدہ ہیں۔ ان کتب کو ویب سائٹ سے پی ڈی ایف فارمیٹ میں ڈاؤن لوڈ بھی کیا جاسکتا ہے۔یہ تمام مواد پروف ریڈنگ شدہ ہیں۔ البتہ یہاں یونی کوڈ میں کنورٹ شدہ متن میں پروف کی غلطی کا امکان ہوسکتاہے، جسے نشاندہی کے بعد درست کردیا جائے گا ان شاء اللہ تعالیٰ۔ اللہ ہم سب کو قرآن و حدیث کے پیغام کو خود پڑھنے، اسے پھیلانے اور اس پر عمل کرنے کی توفیق دے آمین
     
  14. الکرم
    آف لائن

    الکرم ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏25 جون 2011
    پیغامات:
    3,090
    موصول پسندیدگیاں:
    1,180
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: پیغام حدیث : اوامر و نواہی

    یوسف صاحب اگر سب کُچھ دیگر ویب سائٹ پہ مؤجود ہے تو آپ ایک لِنک دے کر فارغ ہو جاتے !
    مگر افسوس آپ جیسے سمجھ دار آدمی نے میرے ایک سوال کا جواب بھی نہیں دیا
    میں خُدا کی قسم اُٹھا کر کہتا ہو ں کہ میں کوئی بات کسی سے پوچھ کر نہیں کر رہا
    اور میری تعلیم بھی مڈل ہے
    آپ مجھے مطمعن نہیں کر سکے ، تو اگر کوئی غیر مذہب کا کوئی شخص آپ سے کوئی سوال کر لے
    پھر تو آپ صرف دھما چؤکڑی ہی لگاتے پھریں گے
     
  15. یوسف ثانی
    آف لائن

    یوسف ثانی ممبر

    شمولیت:
    ‏14 اکتوبر 2011
    پیغامات:
    108
    موصول پسندیدگیاں:
    19
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: پیغام حدیث : اوامر و نواہی

    اکرم صاحب! سب سے پہلے تو اس احقر کو "سمجھ دار آدمی" کی سند جاری کرنے کا شکریہ، حالانکہ میرا ایسا کوئی دعویٰ نہیں ہے۔ آپ کو قسم اٹھانے کی بھی ضرورت نہیں کہ میں نے آپ کے بارے میں کچھ نہیں کہا۔ آپ کی تعلیم سے بھی مجھے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ ہاں یہ صحیح ہے کہ میں آپ کومطمئن نہیں کرسکتا، اسی لئے آپ کے سوالوں کے جواب میں خاموش ہوں۔ ویسے اگر آپ "خاموشی کی زبان" سے واقف ہوتے تو آپ کو معلوم ہوتا کہ بہت سے سوالوں کا جواب "خاموش" رہ کر بھی دیا جاتا ہے۔ ہاں اگر کوئی غیر مذہب کا کوئی شخص مل گیا تو پھر انہیں بھی دیکھ لیں گے۔ آپ کی اطلاع کے لئے عرض ہے کہ میں نیٹ فورمز پر گذشتہ ڈیڑھ دہائ سے غیر مسلموں سمیت بہت سے "مسلمانوں" سے بھی بحث و مباحثہ کرتا رہا ہوں۔ یہ میرے لئے کوئی نئی بات نہیں ہے۔ بحث و مباحثہ کے کچھ آداب ہوتے ہیں، اور یہ میری "مجبوری" ہے کہ میں ان "آداب" سے باہر رہ کر بحث و مباحثہ کر نے سے قاصر ہوں۔ لہٰذا میری معذرت قبول فرما ئیے۔
     
  16. الکرم
    آف لائن

    الکرم ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏25 جون 2011
    پیغامات:
    3,090
    موصول پسندیدگیاں:
    1,180
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: پیغام حدیث : اوامر و نواہی

    یوسف ثانی صاحب آپ کا دعویٰ سمجھ داری کا ہو نہ ہو ہم تو آپ کو سمجھ دار سمجھ چُکے ہیں !
    کیونکہ باجود نِشان دہی کے آپ نے اعتراض والی احادیث کو صل احادیث میں تبدیل نہ کیا ہے۔ حالانکہ یہ کوئی فروعی مسائل میں سے نہیں ہے ۔ بات ہے ادب کی
    دوسری بات آپ میریے سوال پر خاموش رہتے ہیں
    یہ آپ کی مصلحت ہے یا آپ کا علم جو کہ کسی مسلے کو حل کرنے سے قاصر ہے
    آپ ابھی تک میرے متعلق ادب کے دائرے میں ہیں۔ جب کہ میں نے بھی کوئی آپ کی شان میں گُستاخی نہیں کی !
    اور میں آپ کو کہہ رہا ہوں کہ ہر کام میں ادب اور عشق کام آتا ہے ۔ لِہٰذا حضور صلیٰ اللہ علیہ وسلم کی ذات اقدس کے لیے
    تو بُہت زیادہ عشق کی اور ادب کی ضرورت ہے۔
    میری التماس ہے کہ آپ اعتراض والی دونوں حدیثوں کی جگہ پہ قطعی حُکم والی حدیثیں لگا دیں
    ہمارا اور تو کوئی مُطالبہ نہیں ، اور نہ آپ سے کوئی عناد
    شاید کہ اُتر جائے تیرے دِل میں میری بات
     
  17. خوبصورت
    آف لائن

    خوبصورت ممبر

    شمولیت:
    ‏9 اکتوبر 2011
    پیغامات:
    6,517
    موصول پسندیدگیاں:
    35
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: پیغام حدیث : اوامر و نواہی

    یوسف ثانی جی۔۔ بہت شکریہ آپ نے میری پوسٹ کا اتنا لمبا جواب دیا۔۔ :hpy: مجھے تو لگا تھا آپ بہت غصے والے ہوں گے۔۔ :) لیکن ایک بات کہوں؟؟ آپ کی باتیں بہت پیچیدہ اور مشکل ہوتی ہیں۔۔ ٹھیک سے میری سمجھ میں نہیں آتیں۔۔ :( جبکہ الکرم انکل جو آپ سے شکوہ کر رہے ہیں۔۔ اور بھی کچھ لوگ جو آپ سے اختلاف کر رہے ہیں ان کی باتیں بہت سمپل ہیں۔۔ سمجھ میں بھی آ رہی ہیں۔۔ آپ باتوں کو "" لگا کر گول مول بہت کرتے ہیں۔۔ :neu:
    مجھے جو لگا میں نے کہہ دیا۔۔ سوری اگر برا لگا تو۔۔ :n_please:
     
  18. یوسف ثانی
    آف لائن

    یوسف ثانی ممبر

    شمولیت:
    ‏14 اکتوبر 2011
    پیغامات:
    108
    موصول پسندیدگیاں:
    19
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: پیغام حدیث : اوامر و نواہی

    یارب وہ نہ سمجھیں ہیں نہ سمجھیں گے میری بات
    دے اور دل ان کو ، جو نہ دے مجھ کو زبان اور
    :soch: :soch: :soch:

    راہ پہ لگا تو لائے ہیں باتوں باتوں میں
    اور کھل جائیں گے دو چار ملاقاتوں میں
    :suno: :suno: :suno: :​
     
  19. غیاث
    آف لائن

    غیاث ممبر

    شمولیت:
    ‏24 اپریل 2011
    پیغامات:
    16
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: پیغام حدیث : اوامر و نواہی

    السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔
    معذرت چاہوں گا۔
    یہ علم دین ہر ایرے غیرے کاکام نہیں۔یوسف صاحب کے بیان کے مطابق یہ عالم دین نہیں ۔باقی احادیث مبارکہ کا بیان درست ہے مگراس کوصاحبان علم جانتے ہیں۔اہل علم کو یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ کونسی چیز کہاں بیان کرنی ہے۔یوسف ثانی صاحب سے گزارش ہے کہ جن احادیث مبارکہ کو اپ خود نہیں سمجھ سکتے انکو کتاب سے خارج کر دیں یا انکی شروحات تلاش کریں۔
    کھڑے ہوکر پیشاب کرنیکی حدیث مبارکہ امام بخاری نے اپنیکتاب حدیث میں روایت کی مگر اسکا ضو باب باندھا وہ ہے کھڑے ہوکر اوربیٹھ کر پیشاب کرنا۔ایک موضوع پر حدیچ لا سکے دوسری بات بیان نہ ہوئی۔
    شارحین نے اس حدیث مبارکہ کی شرح میں دیگرکتب حدیث اور روایات کے حوالےسےلکھ اہے کہ اس موقع پر سرکار کائنات صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو کوئی تکلیف تھی جسکی وجہ سے بیٹھ کر پیشاب نہ کرسکےاور کھڑے ہوکرپیشاب کیا۔وگر نہ حقیقتا حکم بیٹح کر پیشاب کرنے کا ہے۔
    دوسری حدیث مبارکہ کے بارے میں حقیق نہیں لہذا اسکو فی الحال بیان نہیں کر سکتا۔
    میری عاجزانہ التجا ہے کہ کسی بھی حدیث کو اپنے طور پر پڑھنے کی کوشش نہ کریں کیونکہ لاعلمی کی وجہ سے مارے جائیں گے اور گمراہی ولادینیت کا شکار ہونگے۔ اسی لیے علماء کرام کہتے ہیں کہ عوام کا کام تقلید ہے۔نہ کہ خود ساختہ تحقیق۔اور اکابرین علماء کا رد۔

    اللہ تعالی قبول حق کی توفیق نسیب فرمائے۔
    ایک مرتبہ پھر عرض ہے کہ قرآن مجید کی ایت مبارکہ یا حدیث مبارکہ جسکا مفہوم واضح نہ ہواسکو اسوقت تک اگے بیان نہ کریں جبتک اسکی حقیقت واضح نہ ہو۔آپ کا کسی بات پر یہ کہ دینا کہ یہ فلاں شیخ القرآن اور شیخ الحدیث صاحبکی مصدقہ ہے یہ بات تو درست ہے مگر اس شیخ القرآن اور شیخ الحدیث سے اسکا معنی ومفہوم بھی واضح کریں تاکہ عوام کا بھلا ہو۔ویسے جو احادیث کتب احادیث میں درج ہیں وہ تام تحقیق سے ہم تک پہنچی ہیں۔انکی کچھ نہ کچھ حققیت ضرور ہے مگر ہمیں سمجھنے میں مسائل ہیں۔
    کچھ احادیث کی کتب میں غلط روایات بھی ہیں مگر اسکے لیے الگ قواعد ہیں انکی روشنی میں یہ کام کیا جاتاہے۔
    والسلام۔
     
  20. جبار گجر
    آف لائن

    جبار گجر ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2010
    پیغامات:
    377
    موصول پسندیدگیاں:
    185
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: پیغام حدیث : اوامر و نواہی

    یوسف ثانی ، میرا خیال ہے کہ یہ نام ہی غلط ہے

    یہ نبوت میں حضرت یوسف علیہ السلام کے ثانی ہیں یا حسن میں ، میری تو سمجھ میں‌نہیں آرہا
    کوئی مجھے سمجھائے پلیز
     
  21. الکرم
    آف لائن

    الکرم ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏25 جون 2011
    پیغامات:
    3,090
    موصول پسندیدگیاں:
    1,180
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: پیغام حدیث : اوامر و نواہی

    السلام علیکم برادران۔۔
    نہایت خُوشی کا مقام ہے۔ جو ابہام یوسف ثانی نے ڈالا اُس کا جواب الحمدُلِلہ ہمیں اپنے ہی اس فورم سے
    دستیاب ہو گیا ہے۔ خُدا کا لاکھ لاکھ شُکر ہے کہ ہمارا شِکوہ بِالکُل بجاء تھا
    بلکہ میں تو حیران ہوں کہ ہمارے اس فورم میں کیا کُچھ ہے اور ہم لوگ ہی اس سےناواقف ہیں
    کھڑے ہو کر پیشاب کرنے کی حدیث کا مُکمل بیان نیچے دیے گئے لنک پر مؤجود ہے
    خُدا کا شُکر ہے کہ اب میں بھی مطمعن ہوں کہ یہ حدیث ضعیف ہے ۔ جِس کا کہ میں چیلنج کر چُکا تھا
    سب لوگ یہ لنک پڑہیں اور غؤر کریں

    http://www.oururdu.com/forums/showthread.php?t=1514
     
  22. غیاث
    آف لائن

    غیاث ممبر

    شمولیت:
    ‏24 اپریل 2011
    پیغامات:
    16
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: پیغام حدیث : اوامر و نواہی

    وعلیکم السلام
    جناب الکرم صاحب آپ کچھ غلط کرگئے بات کو۔حدیث مبارکہ درست ہے واقعہ مکمل درج نہیں۔اوراسکی وجوہات درج نہیں۔جسکی وجہ سے عام قاری پریشان ہوجاتاہے۔
     
  23. یوسف ثانی
    آف لائن

    یوسف ثانی ممبر

    شمولیت:
    ‏14 اکتوبر 2011
    پیغامات:
    108
    موصول پسندیدگیاں:
    19
    ملک کا جھنڈا:
  24. الکرم
    آف لائن

    الکرم ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏25 جون 2011
    پیغامات:
    3,090
    موصول پسندیدگیاں:
    1,180
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: پیغام حدیث : اوامر و نواہی

    غیاث‌جی الحمدُللہ ۔ میں نے نے کوئی بات غلط نہیں‌کی
    میں‌نے یہ کہیا ہے کہ یہ حدیث ۔۔ ضعیف ہے
    کچھ ناسمجھ لوگ صرف حضور :drood: کی ذات میں نقص ظاہر کرنے کے لیے
    ایسی من گھٹرت احادیث لاتے ہیں جن کا کہ حقیقت سے کوئی تعلُق نہ ہوتا ہے
    اور یہی بات اِن کے لیے حلاقت کا باعث ہو گی
     

اس صفحے کو مشتہر کریں