1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

پیغامِ محرم الحرام

'تعلیماتِ قرآن و حدیث' میں موضوعات آغاز کردہ از باذوق, ‏14 جنوری 2007۔

  1. باذوق
    آف لائن

    باذوق مشتاق

    شمولیت:
    ‏17 ستمبر 2006
    پیغامات:
    77
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

    ماہ محرم سن ہجری کا پہلا مہینہ ہے۔
    اس کی بنیاد رسولِ کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے واقعہ ء ہجرت پر ہے ۔


    اسلامی نقطہ ء نظر سے ماہِ محرم کی اہمیت کی سب سے بڑی وجہ تو یہ ہے کہ اس ماہ کی پہلی تاریخ سے اسلامی ہجری سال کا آغاز ہوتا ہے ۔
    جب واقعہ ء ہجرت اور اس کے احوال ، اسباب ، نتائج و ثمرات کی یاد ہمارے دل و دماغ میں تازہ رہے گی ... اور اِس یادگار کی اہمیت کو ہم محسوس کرتے رہیں گے ، اِس سے عبرت حاصل کرتے رہیں گے ... تو ظاہر ہے کہ غیر قوموں کی غلامی ترک کرنے اور مسلمانوں کی موجودہ اور آئیندہ نسلوں کے ذہنوں کو اسلام کی برتری کے یقین اور محسنِ انسانیت صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت کے نور سے منور کر دینے سے ہمیں کوئی نہیں روک سکتا ۔

    قرآن اور حدیث ... میں اِس محترم مہینہ کا ذکر یوں کیا گیا ہے :
    ... مہینوں کی گنتی اللہ کے نزدیک کتاب ِ اللہ میں بارہ کی ہے ... اِن میں سے چار حرمت و ادب کے ہیں ...
    ( سورۃ التوبہ (9) ، آیت : 36 )

    ... سال بارہ مہینوں کا ہے ، جن میں چار حرمت والے ہیں ، تین پے در پے ۔ ذوالقعدہ ، ذوالحجہ ، محرم اور رجب ۔
    ( صحیح مسلم ، كتاب القسامة والمحاربين والقصاص والديات ، باب : تغليظ تحريم الدماء والاعراض والاموال ، حدیث : 4477 )

    محرم میں مسنون عمل صرف روزے ہیں ۔ رمضان کے روزوں کے بعد محرم کے نفلی روزوں کو افضل قرار دیا گیا ہے ۔
    ''رمضان کے بعد ، سب سے افضل روزے ، اللہ کے مہینے ، محرم کے ہیں !''
    ( صحیح مسلم ، كتاب الصیام ، باب : فضل صوم المحرم ، حدیث : 2812 )

    ١٠۔ محرم کو '' یوم ِ عاشورہ '' کہا جاتا ہے ۔
    اور یومِ عاشورہ کی اہمیت اس مستند حدیث سے معلوم ہوتی ہے :


    حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ :
    رسول اللہ ؐ جب مکہ مکرمہ سے ہجرت فرما کر مدینہ منورہ تشریف لائے تو آپ ؐ نے یہودیوں کو اِس دن (یومِ عاشورہ ، ١٠۔ محرم) کا روزہ رکھتے دیکھا ۔ آپ ؐ نے اُن سے دریافت کیا کہ یہ کون سا خاص دن ہے ؟ تم اس دن کا روزہ کیوں رکھتے ہو ؟
    یہودیوں نے کہا کہ اس دن اللہ تعالیٰ نے موسیٰ اور ان کی قوم بنی اسرائیل کو ان کے دشمن سے نجات دی تھی ۔ اور موسیٰ علیہ السلام نے (اس انعام کے شکر میں ) اس دن کا روزہ رکھا تھا ، اس لئے ہم بھی اس دن روزہ رکھتے ہیں ۔
    رسول اللہ ؐ نے ارشاد فرمایا کہ : اللہ کے رسول موسیٰ (ع) سے ہمارا تعلق تم سے زیادہ ہے اور ہم اس کے زیادہ حقدار ہیں ۔
    پھر رسول اللہ ؐ نے خود اس دن کا روزہ رکھا اور امت کو بھی اس دن (١٠۔ محرم) کے روزہ کا حکم دیا ۔
    ( صحیح مسلم ، كتاب الصیام ، باب : صوم يوم عاشوراء ، حدیث : 2714 )

    اور ... یومِ عاشورہ کے روزے کی فضیلت کے بارے میں رسول اللہ ؐ کا فرمانِ مبارک ہے :
    '' مجھے اللہ تعالیٰ سے امید ہے کہ یومِ عاشورہ کے روزے کی برکت سے گذشتہ ایک سال کے گناہوں کی معافی ہو جائے گی ۔''
    ( صحیح مسلم ، كتاب الصیام ، باب : استحباب صيام ثلاثة ايام من كل شهر وصوم يوم عرفة وعاشوراء والاثنين والخميس ، حدیث : 2803 )
     
  2. عقرب
    آف لائن

    عقرب ممبر

    شمولیت:
    ‏14 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    3,201
    موصول پسندیدگیاں:
    200
    ماشاءاللہ باذوق صاحب ۔ اتنا معلوماتی مضمون شائع کرنے پر مبارکباد قبول ہو۔
     
  3. زاہرا
    آف لائن

    زاہرا ---------------

    شمولیت:
    ‏17 نومبر 2006
    پیغامات:
    4,208
    موصول پسندیدگیاں:
    11
    باذوق صاحب نے محرم الحرام کی ایک بہت اہم جہت کی طرف توجہ دلائی ہے۔ لیکن میرے خیال میں محرم الحرام میں سے شہادتِ حسین (رض) کو نکالا بھی نہیں‌ جا سکتا۔
     

اس صفحے کو مشتہر کریں