1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔
  2. اس صیغے میں اسلامی کتب لگائی جاتی ہیں۔ انتظامیہ کسی بھی مکتبہ فکر پر پابندی نہیں لگاتی ہے اس لیے صارفین کتب پر نقظہ اعتراض اٹھانے کے بجائے اپنی صوابدید کے مطابق کتب سے استفادہ کریں۔یہاں لگائی گئی کتب کسی بھی طرح انتظامیہ کا مذہبی رجحان یا مکتبہ فکر ظاہر نہیں کرتی۔

پسند کی شادی اسلام اور قانون

'اسلامی کتب' میں موضوعات آغاز کردہ از حافظ اختر علی, ‏8 جولائی 2014۔

  1. حافظ اختر علی
    آف لائن

    حافظ اختر علی ممبر

    شمولیت:
    ‏25 جولائی 2010
    پیغامات:
    100
    موصول پسندیدگیاں:
    20
    ملک کا جھنڈا:
    ولایت ِنکاح کا مسئلہ یعنی جوان لڑکی کے نکاح کے لیے ولی کی اجازت او ررضامندی ضروری ہے قرآن وحدیث کی نصوص سے واضح ہے کہ کسی نوجوان لڑکی کو یہ اجازت حاصل نہیں ہے کہ وہ والدین کی اجازت اور رضامندی کے بغیر گھر سے راہ ِفرار اختیار کرکے کسی عدالت میں یا کسی اور جگہ جاکر از خود کسی سے نکاح رچالے ۔ایسا نکاح باطل ہوگا نکاح کی صحت کے لیے ولی کی اجازت ،رضامندی اور موجودگی ضروری ہے ۔ لیکن موجودہ دور میں مسلمانوں کے اسلام سے عملی انحراف نے جہاں شریعت کے بہت سے مسائل کوغیر اہم بنادیا ہے ،اس مسئلے سے بھی اغماض واعراض اختیار کیا جاتاہے -علاوہ ازیں ایک فقہی مکتب فکر کے غیر واضح موقف کو بھی اپنی بے راہ روی کے جواز کےلیے بنیاد بنایا جاتاہے ۔زیر نظر کتاب ’’ پسند کی شادی اسلام اور قانون‘‘ معروف قانون دان ظفر علی راجا ایڈووکیٹ کی تالیف ہے جسے انہوں نے پسندکی شادی کے حوالے ایک معروف کیس کے تناظر میں تحریر کیا ہے جس میں پسند کی شادی کی شرعی اور قانونی حیثیت پر بحث کی ہے ۔اور مصنف نے کتاب کے مقدمہ میں بیان کیا ہے اس کتاب کی حد تک ’’پسند کی شادی‘‘ کا مطلب ایسی شادی ہے کہ جس میں فریقین اورخاص کر لڑکی کے والدین اپنی ناپسندیدگی یا ناراضکی کے سبب شریک نہ ہوئے ہوں۔کتاب ہذا کے مصنف ظفر علی راجا صاحب نے 1985ء میں دنیا بھر کی اعلیٰ عدالتوں میں اسلامی قانون پر دئیے گئے فیصلے جمع کرنےکا بیڑا اٹھایا او رتن تنہا وہ کام کر دکھایا کہ جو بڑے بڑے ادارے بھی نہیں کر پاتے ۔اب تک ان کایہ کام بیس ضخیم جلدوں میں ’’اسلامک جج منٹس‘‘ کے نام سے شائع ہوکر بین الاقوامی یونیورسٹی میں پذیرائی حاصل کرچکا ہے۔ اس عظیم الشان کا م پر 1989ء میں انہیں پیرس میں بین الاقوامی ایوارڈسے نواز ا گیا ہے۔یہ کتا ب محدث لائبریری میں بھی موجود ہے موصوف کا فی عرصہ سے مجلس التحقیق الاسلامی سے بھی وابستہ ہیں ۔(م۔ا)
     

اس صفحے کو مشتہر کریں