پردہ ایک لڑکی ایک بزرگ کے ان باکس میں وارد ہوئی اور بعد از سلام کہنے لگی، ’’آ پ عورت اور عورتوں کے پردے پر بہت لکھتے ہیں پردہ تو دل کا ہوتا ہے‘‘ ۔میں نے کہا ’’کھانا چبانے کے بعد کہاں جاتا ہے ؟‘‘۔کہنے لگی ’’پیٹ میں‘‘۔ میں نے کہا ’’پیٹ تک پہنچانے کے لیے کھانا کہاں رکھنا پڑتا ہے؟‘‘ ۔اس نے کہا ’’ منہ میں‘‘۔میں نے کہا کہ ’’میں بھی تو یہی بتانا چاہتا ہوں کہ جس طرح کھانا منہ میں ہوتا ہے اور اس کو پیٹ تک پہنچانے کے لیے منہ میں رکھنا پڑتا ہے اسی طرح پردہ دل کا ہوتا ہے وہاں تک پہنچانے کے لیے اسے سر پر رکھنا پڑتا ہے۔ لڑکی نے کچھ دیر بعد جواب دیا ،’’کچھ لڑکیاں تو پردہ اوڑھ کر بھی باپردہ نہیں ہوتیں‘‘۔میں نے کہا کہ ’’کچھ لوگوں کو تو کھانا ہضم بھی نہیں ہوتا اور قے ہو جاتی ہے۔ اس میں قصور پردے اور کھانے کا نہیں مسئلہ معدے اور دل میں ہے۔وہ کہنے لگی ’’آج مجھے سوالوں کا تسلی بخش جواب مل گیا ۔