1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

ٹائم مشین

'جنرل سائنس' میں موضوعات آغاز کردہ از عمار خاں, ‏29 ستمبر 2006۔

  1. عمار خاں
    آف لائن

    عمار خاں ممبر

    شمولیت:
    ‏28 ستمبر 2006
    پیغامات:
    212
    موصول پسندیدگیاں:
    3
    ہم میں سے کون ہوگا جس نے ٹائم مشین کے بارے میں کچھ سنا یا پڑھا نہ ہوگا۔ اس موضوع پر بہت سی کہانیاں اور ناول لکھے جاچکے ہیں اور کئی فلمیں بھی بن چکی ہیں۔ ٹائم مشین ایک ایسی خیالی مشین ہے جس کے ذریعہ انسان ماضی یا مستقبل کے کسی بھی زمانے میں جاسکتا ہے۔ بظاہر یہ ناممکن سی بات لگتی ہے لیکن غور کیا جائے تو آپ جان سکتے ہیں کہ آج کے دور میں آپ جتنی جدید اشیاء استعمال کررہے ہیں، یہ ایک زمانے میں ناممکن ہی تصور کی جاتی تھیں اور انسان ان کے خواب ہی دیکھا کرتا تھا۔ ٹائم مشین کی کہانی بھی کچھ ایسی ہی ہے۔
    قدیم یونانی فلسفہ کے مطابق ہم جو کچھ کرتے ہیں، دراصل وہ ہمارے افعال نہیں ہوتے بلکہ ہم سے پچھلے لوگوں نے جو کچھ کیا، ہم صرف ان کا عکس ہیں۔ یعنی بظاہر ہم جو کچھ ہیں وہ ہم نہیں ہیں بلکہ ہم سے پہلے جو لوگ تھے، ہم ان کا عکس ہیں اور جو کچھ انہوں نے کیا وہی کررہے ہیں۔ ہمارے اختیار میں کچھ نہیں۔ اس فلسفہ پر یقین رکھنے والا آج کے دور میں مشکل ہی سے کوئی ملے گا۔ تاہم سائنس یہ بات مانتی ہے کہ ہم جو کچھ کرتے ہیں اس کا عکس محفوظ ہوجاتا ہے اور فضا میں گردش کرتا رہتا ہے۔ یعنی ہم اگر 100 برس پہلے کا زمانہ دیکھنا چاہتے ہیں تو ہمیں اس عکس تک پہنچنا ہوگا جو 100 برس پہلے کا ہے۔ اب سوال یہ ہے کہ عکس تو بمثل روشنی ہے اور اس کے سفر کرنے کی رفتار بھی روشنی ہی کی ہوگی، تو ہم اتنی تیز رفتاری سے کیونکر سفر کرسکتے ہیں؟
    اس سوال کا جواب ہمیں آئن اسٹائن کا فارمولا دیتا ہے جس کے مطابق اگر کسی جسم یا مادہ کو ایک خاص رفتار سے گزارا جائے تو وہ روشنی (انرجی) میں بدل جاتا ہے۔ یعنی اگر ہم کسی جسم کو اس فارمولے میں بیان کردہ رفتار سے گزاریں تو وہ جسم روشنی میں بدل جائے گا اور پھر روشنی کی رفتار سے سفر کرسکے گا۔ کیا واقعی یہ ممکن ہے؟ سائنسدانوں نے یہ جاننے کے لئے ابتدائی طور پر کچھ تجربات کئے اور چند جانوروں کو اس رفتار سے دھکیلا تو وہ غائب ہوگئے۔ کیا وہ واقعی روشنی میں بدل گئے؟ ان کے ساتھ کیا پیش آیا؟ کیا روشنی میں بدل کر ان کا جسم ایک ساتھ رہا یا بکھر گیا؟ یہ ایسے سوالات ہیں جن کا جواب بہر طور کسی طرح جانور نہیں دے سکتے۔ ان سوالوں کا جواب جاننے کا ایک ہی راستہ ہے کہ کسی انسان کو روشنی میں بدل دیا جائے لیکن ایسا کرنا فی الحال سائنسدانوں کے لئے خطرہ سے خالی نہیں۔ فرض کیجئے کہ اس رفتار کے بعد اس جسم کے پرخچے اڑ جاتے ہیں، کیا منہ دیکھائیں گے اس شخص کے گھر والوں کو۔ اور فرض کیجئے کہ وہ انسان روشنی میں تبدیل ہوجاتا ہے لیکن مشکل پھر بھی باقی ہے۔ چاچا آئن اسٹائن نے جسم کو روشنی میں بدلنے کا طریقہ تو بتایا لیکن روشنی سے واپس جسم میں لانے کا طریقہ کون جانتا ہے؟
    اگر روشنی کو جسم میں بدلنے کا طریقہ نکل آئے تو یقینا ٹائم مشین کی طرف ایک قدم آگے بڑھایا جاسکتا ہے۔ پھر کیا ہوگا؟ فرض کیجئے میں 14 اگست 1947ء کا منظر دیکھنا چاہتا ہوں، میں روشنی میں بدل کر اس مقام کو دوڑوں گا جہاں اس وقت کا عکس پہنچا ہوگا، میری رفتار روشنی کی رفتار کے برابر ہوگی اور پھر میں وہاں پہنچ کر وہ منظر اپنی آنکھوں سے دیکھ سکوں گا۔ ذرا ٹھہریے! سائنسدانوں نے یہ بات تو طے ہی نہیں کی کہ عکس کی تلاش کس طرح ہوگی۔ کیا تمام عکس ایک ہی سمت میں چلتے رہتے ہیں؟ کوئی نہیں جانتا۔ سائنسدانوں کو محنت کرنے کی ضرورت ہے۔ پھر بھی ہم صرف اس قابل ہوسکیں گے کہ اپنا ماضی دیکھیں، مستقبل تو ابھی آیا ہی نہیں، اس کا عکس کیسے دیکھا جاسکتا ہے۔ پھر یہ کہ عکس تو نظر آتا ہی نہیں، اس کے لئے بھی کوئی ایسی چیز بنانی ہوگی عینک نما جس کو پہن کر ہمیں عکس بھی نظر آنے لگیں۔ اسی طرح جیسا کہ ٹیلویژن کی ٹیکنالوجی ہے۔
    ویسے مجھے خطرہ ہے کہ اگر یہ مشین ایجاد ہوگئی تو لوگوں کے راز، راز نہ رہیں گے۔ ہر کوئی، جس کسی کو جب چاہے گا، جیسے چاہے گا، جس حال میں چاہے گا، دیکھ سکے گا۔ غلطیاں پکڑی جائیں گی، خفیہ باتیں کھل جائیں گی۔
    خدا ہی جانے! کیا ہونے والا ہے۔
     
  2. سموکر
    آف لائن

    سموکر ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مئی 2006
    پیغامات:
    859
    موصول پسندیدگیاں:
    8
    آپ کا انتخاب بہت دلچسپ ہے
     
  3. نادیہ خان
    آف لائن

    نادیہ خان ممبر

    شمولیت:
    ‏26 جون 2006
    پیغامات:
    827
    موصول پسندیدگیاں:
    9
    روز قیامت یہی تو ہوگا جب کوئی راز راز نہ رہے گا سب پردے اٹھ جائیں گے اور سب کو اپنی اپنی پڑی ہوگی کوئی کسی کے کام نہ آسکے گا
    سوائے میرے آقا کی شفاعت کے جو دو جہانوں کیلئے رحمت بنا کر مبعوث کئے گئے
     

اس صفحے کو مشتہر کریں