1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

وہ تو یوں تھا کہ ہم

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏29 مارچ 2021۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    وہ تو یوں تھا کہ ہم
    !اپنی اپنی ضرورت کی خاطر ملے
    اپنے اپنے تقاضوں کو پورا کیا
    اپنے اپنے اِرادوں کی تکمیل میں
    تیرہ و تار خواش کی سنگلاخ راہوں پہ چلتے رہے
    پھر بھی راہوں میں کتنے شگوفے کِھلے
    !! وہ تو یوں تھا کہ بڑھتے گئے سلسلے
    ورنہ یوں ہے کہ ہم
    اجنبی کل بھی تھے
    اجنبی اب بھی ہیں
    اب بھی یوں ہے کہ تم
    ہر قسم توڑ دو
    ! سب ضدیں چھوڑ دو
    اور اگر یوں نہ تھا تو یونہی سوچ لو
    تم نے اقرار ہی کب کیا تھا کہ میں
    تم سے منسوب ہوں
    میں نے اصرار ہی کب کیا تھا کہ تم
    یاد آؤ مجھے
    بھول جاؤ مجھے​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں