1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

وزارت داخلہ اور حکومت کے خلاف ایس ایم ایس مہم

'حالاتِ حاضرہ' میں موضوعات آغاز کردہ از راشد احمد, ‏12 جولائی 2009۔

  1. راشد احمد
    آف لائن

    راشد احمد ممبر

    شمولیت:
    ‏5 جنوری 2009
    پیغامات:
    2,457
    موصول پسندیدگیاں:
    15
  2. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    مجھے تو ہر روز زرد آری کے خلاف میسج آتے ہیں میںکیا کروں
     
  3. راشد احمد
    آف لائن

    راشد احمد ممبر

    شمولیت:
    ‏5 جنوری 2009
    پیغامات:
    2,457
    موصول پسندیدگیاں:
    15
    میرے بھائی نے جب سے یہ خبر پڑھی ہے وہ تو زرداری کے خلاف اندھا دھند ایس ایم ایس کرنا شروع ہوگیا ہے۔
     
  4. ARHAM
    آف لائن

    ARHAM ممبر

    شمولیت:
    ‏2 اپریل 2009
    پیغامات:
    82
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    السلام علیکم
    سیکیورٹی فورسز اور نام نہاد عوامی قائدین اگر عوام کش پالیسیاں ترک کردیں تو ۔۔ عوام بھی ان قسم کی ای میلز اور ایس ایم ایس کو پھیلانے کا سلسلہ بند کردیں ۔۔
    بلکہ اگر کوئی اس کے بعد حکومت کے خلاف ایسی میلز وغیرہ کرے گا تو عوام خود ان لوگوں کو سبق سکھا دیں گے ۔۔۔
    لیکن جب ایک طرف عوام پر ان کی زندگی تنگ کر دی جائے ۔۔۔ مہنگائی ۔۔۔ ٹیکس ۔۔۔ اس کے علاوہ امن امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال ۔۔۔۔ جان کا خوف ۔۔۔ مسلط کر کے تو ۔۔ ظاہر سی بات ہے ۔۔۔ اس قسم کے رحجانات ہی پرورش پائیں گے ۔۔۔ اور حکومت کی مخالفت بڑھے گی ۔۔۔
    امن سکون ۔۔۔ زندگی کی سہولیات ۔۔۔ جان و مال کا تحفظ حکومت کی ذمہ داری ہے وہ اپنی یہ ذمہ داری پوری کر دے ۔۔۔
    بقول حکومت کے ان منفی ۔۔۔ ہتھکنڈوں کا خامتہ ہو جائے گا ،۔۔ پھر نہ انٹر پول کی خدمات لینے پڑیں گی نہ ایف آئی اے کی ۔۔۔
    ہر مسئلے کو بزور قوت دبانے کے بجائے اس کا مثبت حل تلاش کیا جانا چاہیئے ۔۔۔ ورنہ ایسا کرنے سے حکومت اور زیادہ بدنام ہوتی ہے ۔۔
    ایس ایم ایس پر ٹیکس بھی ۔۔۔ اسی نیت سے لگایا جا رہا تھا ۔۔ نہ کہ ۔۔۔ معاشرے میں بے حیائی اور ۔۔۔ غلط رویوں کے پھیلنے کے سبب ۔۔۔ ہاں نام اسے یہ ہی دیا گیا تھا ۔۔۔
    جتنی محنت حکومت اپنے خلاف لوگوں کو زبان بند رکنھے کے لیے کر رہی ہے اتنی ہی اگر عوام کی فلاح و بہبود کےلیے کی جائے ۔۔۔ تو خود بھی سکون سے رہیں گے اور عوام بھی ۔۔۔
    اپنی جیب میں بھرے ہوئے ڈالر اور قوم کا لاٹا ہوا پیسہ قوم کو واپس کیا جائے ۔۔
    ورنہ عوام کو جہاں اور جیسا موقع ملا ۔۔۔ وہ کوئی اور ذریعہ تلاش کر لیں گے ۔۔ حکومت کے خلاف ۔۔۔
    اس سے پہلے یوٹیوب پر بھی پابندی لگائی جاچکی تھی مشرف دور میں ۔۔۔ یہ بھی اسی کا تسلسل ہے ۔۔۔
     
  5. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    14 سال کی تیاری ۔۔ ہاہاہاہاہا :201: :201: :201:
     
  6. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    السلام علیکم ارحم صاحبہ ۔
    آپ نے بہت خوب تجزیہ کیا ہے۔ میں اتفاق کرتا ہوں کہ کانٹے بو کر پھولوں‌یا پھلوں کی فصل کی توقع رکھنا حماقت ہے۔
    لیکن کیا کریں، ہم بطور قوم بھی تو ایسے ہی ہیں۔ سو جوتے اور سو پیاز کھانے والے لوگ ہیں۔ ابھی کل کی بات ہے جب ہم نے بڑی بھاری اکثریت سے سابقہ 8-10 سالہ جیل میں‌رہنے والے مجرم صفت لٹیرے اور رسہ گیر شخص کو ملک کے سب سے اہم عہدے پر پہنچا دیا۔ اب چند سال جوتے کھانے کے بعد ہم لوگ پھر پہلے سے دو تین تین بار آزمائے ہوؤں کی راہوں میں آنکھیں بچھاتے نظر آئیں گے۔ انہیں مسند اقتدار پر بٹھا کر پھر ان سے اپنے "درخشاں مستقبل" کی آس لگا کر بیٹھ جائیں گے۔ جب وہ بھی ہمارے سروں پر مہنگائی، قرضے، ذلت، بدامنی، بےروزگاری کے جوتے برسانا شروع کردیں گے تو ہم پھر ق لیگ، یا مشرف لیگ، یا پھر پی پی پی کی طرف نگاہِ امید لیے منتظر ہو کر اپنے کندھے انہیں پیش کردیں گے تاکہ وہ پھر اقتدار تک پہنچ جائیں۔۔ اور اگر نہیں تو پھر کسی فوجی کی راہ تکنا شروع کردیں گے جو آئین توڑتا ہوا آئے اور ملک کا نجات دہندہ بن کر قوم کو غلامی کی زنجیروں میں جکڑ کر چلتا بنے۔
    سو جوتے اور سو پیاز کا یہ کھیل گذشتہ نصف صدی سے جاری ہے اور آئندہ بھی جاری رہے گا۔ تاوقتیکہ ہم اپنی غلطیوں‌پر اجتماعی طور پر نادم ہو کر خود بھی سنورنے کا فیصلہ نہ کرلیں اور خود کو سنوارنے کے ساتھ ساتھ اہل، مخلص، نیک، صالح، باکردار، بےداغ ماضی رکھنے والی قیادت کو اپنا نجات دہندہ نہ بنا لیں۔

    قہاری و غفاری و قدوسی و جبروت
    یہ چار عناصر ہوں تو بنتا ہے مسلمان
     
  7. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    اور ہاں ارحم صاحبہ ۔
    آپکے دستخطوں میں شعر معروضی حالات (لوڈ شیڈنگ)‌میں بہت دل کو بھاتا ہے۔ ماشاءاللہ
     
  8. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    13 سال جیل
    صدر پاکستان

    7 سال جیل

    وزیر اعظم پاکستان

    8 سال جلا وطنی
    وزیر اعلےٰ


    اب اگر میں 14 سال لگا آیا تو مستقبل تو شاندار ہے ;):201:
     
  9. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    ہارون بھائی ۔ مبارک ہو۔
    آپ تو لیڈری کی راہ پر چل دیے۔
     
  10. ARHAM
    آف لائن

    ARHAM ممبر

    شمولیت:
    ‏2 اپریل 2009
    پیغامات:
    82
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    چلیں جس کے دل کو بھی بھائے میرا دستخط ۔۔۔۔۔ خوشی کی بات ہے عوامی ترجمانی کررہا ہے۔۔۔۔۔
    اب چاہے لوڈشیڈنگ کے خلاف ہو یا بجلی کاٹے جانے کے خلاف ۔
    کیونکہ وزیر محنت و افرادی قوت نے الزام تو لگا ہی دیا کہ سب بجلی چور ہیں۔۔۔
     
  11. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    ارحم صاحبہ۔ آپکا شعر بہت خوب ہے۔
    میں نے ازراہ تفنن ذرا عنوان کے ماحول کی سنجیدگی کو کم کرنے کے لیے ایسی بات کی تھی۔

    ورنہ یہ شعر بہت معیاری ہے۔ ماشاءاللہ ۔
     
  12. ARHAM
    آف لائن

    ARHAM ممبر

    شمولیت:
    ‏2 اپریل 2009
    پیغامات:
    82
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    میرے کیبورڈ میں مسئلہ ہے اس لیے تفصیلی جواب تحریر کرنے سے قاصر ہوں
     
  13. ARHAM
    آف لائن

    ARHAM ممبر

    شمولیت:
    ‏2 اپریل 2009
    پیغامات:
    82
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    جی بھائی کوئی مسئلہ نہیں ۔۔۔۔۔
     
  14. راشد احمد
    آف لائن

    راشد احمد ممبر

    شمولیت:
    ‏5 جنوری 2009
    پیغامات:
    2,457
    موصول پسندیدگیاں:
    15
    یہ بے غیرت اتنے سال جیل میں رہے لیکن پھر بھی انسان نہیں بنے
     
  15. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    اور ہم " باغیرت " اتنی دفعہ ان سے دھوکہ کھا چکے ۔ ان کے ہاتھوں لٹ چکے ۔ پھر بھی ان سے منہ موڑنے کو تیار نہیں۔ :no:
     
  16. راشد احمد
    آف لائن

    راشد احمد ممبر

    شمولیت:
    ‏5 جنوری 2009
    پیغامات:
    2,457
    موصول پسندیدگیاں:
    15
    نعیم بھائی ہمارے ہاں لیڈرشپ بانجھ ہوچکی ہے۔
    کوریا، جرمنی، برطانیہ میں لیڈرشپ ہمیشہ بلدیاتی سیاست سے پیدا ہوتی ہے لیکن ہمارے ہاں بلدیاتی سیاست ہی نہیں ہے۔ہمارے ہاں جو کام کونسلروں کے کرنے کے ہوتے ہیں وہ بیوروکریسی، ایم پی اے، ایم این اے کرارہے ہیں۔ گلیاں پختہ کرانا، سڑکیں بنانا، گٹر ڈلوانا کونسلروں کا کام ہے لیکن سیاستدان ڈرتے ہیں کہ اگر یہ کام کونسلروں نے کرانا شروع کردئیے تو یہ کہیں لیڈر بن کر نہ ابھر جائیں۔ اس لئے ایم این اے، ایم پی اے کو فنڈ دئیے جاتے ہیں کہ وہ یہ کام کرائیں جو سراسر غلط اور غیرقانونی ہے۔ ان کا کام قانون سازی کرنا اور قراردادیں پاس کرنا ہے لیکن افسوس کہ ان لوگوں کو پتہ نہیں کہ قانون کیا ہوتا ہے

    ہم 62 سالوں میں نہ تو اچھا بلدیاتی نظام دے سکے کہ نچلے طبقے سے لوگ آئیں اور نہ ہی یہ فیصلہ کرسکے کہ ہمیں کونسا سیاسی نظام چاہئے۔
     

اس صفحے کو مشتہر کریں