1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

--- ورکنگ لیڈی“

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از حنا شیخ 2, ‏6 اپریل 2018۔

  1. حنا شیخ 2
    آف لائن

    حنا شیخ 2 ممبر

    شمولیت:
    ‏6 اکتوبر 2017
    پیغامات:
    1,643
    موصول پسندیدگیاں:
    725
    ملک کا جھنڈا:
    ورکنگ لیڈی“
    نہ چُوڑی کی کَھن کَھن ، نہ پائل کی چَھن چَھن
    نہ گجرا ، نہ مہندی ، نہ سُرمہ ، نہ اُبٹن
    میں خود کو نہ جانے ، کہاں بُھول آئی ؟؟
    جو ڈیوڑھی سے نکلی تو بچے کی چیخیں
    وہ چُولھا ، وہ کپڑے، وہ برتن ، وہ فیڈر
    وہ ماسی کی دیری، وہ جلدی میں بَڑ بَڑ
    نہ دیکھا تھا خود کو، نہ تُم کو سُنا تھا
    بس اسٹاپ پر اب کھڑی سوچتی ھُوں
    کسے ساتھ رکھا ، کسے چھوڑ آئی
    میں خود کو نہ جانے کہاں بُھول آئی ؟؟
    وہ چُبھتی نگاھیں ، وہ آفس کی دیری
    سیاھی کے دھبوں میں رَنگی ھتھیلی
    وہ باتوں کی ھیبت ، جو سانسوں نے جھیلی
    وہ زَھری رویے ، وہ اُلجھی پہیلی
    مری مُٹھیوں میں سُلگتی دوپہری
    میں کی بورڈ پر انگلیاں چھوڑ آئی
    میں خود کو نہ جانے کہاں بُھول آئی ؟؟
    جلی شام ! پر سرمئی رُت کدھر ھے ؟؟
    تھکی ماندی آنکھوں میں لمبا سفر ھے
    یہ دھلیز ، آنگن مگر سکھ کدھر ھے ؟؟
    ادھورے کئی کام رکھے ھیں، گھر ھے
    ھر اک سانس اب وقت کی دھار پر ھے
    وہ آسودہ لمحے کہاں چھوڑ آئی ؟؟
    میں خود کو نہ جانے کہاں بُھول آئی ؟؟
    تھکن بستروں پر پڑی اونگھتی ھے
    نگاھوں کی گرمی تلک سو چکی ھے
    ھر اِک پل ھمیں اگلے دن کی پڑی ھے
    مجھے یہ تسلی کہ خود جی سکوں گی
    تمھیں یہ سہارا , کہ ثروت بہت ھے
    وہ فرصت کے دن میں کہاں چھوڑ آئی ؟؟
    میں خود کو نہ جانے ، کہاں بُھول آئی؟؟
    ”ثروت زھرہ
    working-women-pakistan.jpg
     
    ًمحمد سعید سعدی اور زنیرہ عقیل .نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    بہت عمدہ
     
    حنا شیخ 2 نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں