1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

نیند گھٹانے والی عادات .... تحریر : انیلا ثمن

'میڈیکل سائنس' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏12 اگست 2020۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    نیند گھٹانے والی عادات .... تحریر : انیلا ثمن

    کہتے ہیں انسان جو بھی محنت کرتا اور پیسہ کماتا ہے و ہ خود کو سکون دینے یا آرام پہنچانے کے لیے ہوتاہے۔کوئی کام ہم اپنے شوق کے لیے بھی کر رہے ہوں تو در حقیقت اس کا مقصد بھی اپنی ذات کو تسکین پہنچانا ہی ہوتا ہے۔
    اسی طرح وہ لوگ جو اپنی زندگیوں کو بہتر انداز میں گزارنے کے لیے دن،رات محنت کرتے اور گھنٹوں نوکریاں کرتے ہیں انہیں کام سے فراغت کے بعد سکون چاہیے ہوتا ہے۔اپنے اندر اگلے دن کام کرنے کی خاطر توانائی جمع کرنے کے لیے بھی آرام کس قدر ضروری ہے اس سے ہم سب بخوبی واقف ہیں،اور اگر آپ سے پوچھا جائے کہ جسم کی تھکاوٹ دور کرنے اور اسے پھر سے کام کر کے قابل بنانے کے لیے کیا چیز سب سے اہم یو یقینا آپ کاجواب ہو گا بہترین خوراک اوربھر پور نیند۔دنیا کی کوئی بھی چیز اور مہنگی سے مہنگی دوا بھی آپ کے جسم کو وہ توانائی نہیں بخش سکتی جو آٹھ سے نو گھنٹے کے بھر پور نیند لینے سے حاصل ہوتی ہے۔ایسے میں کیا ہو اگر آپ شدید تھکاوٹ کے باوجود سو نہ پائیں،یا دن بھر کام کرنے کے بعد بھی بستر پر لیٹ کے نیند آپ کی آنکھوں سے کوسوں دور ہو ؟یقینا آپ کوفت کا شکار ہوں گا اور اگلے دن خود کو جسمانی اور ذہنی طور پر بھی تھکا ہوا محسوس کریں گے۔

    اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا ایسا ممکن ہے کہ انسان دن بھر کام کرنے کے باوجود رات کو سو نہ پائے؟تو جوا ب ہو گا جی ہاں!ایسا سو فیصد ممکن ہے۔ انجانے میں ہم دن بھر کئی ایسے کام کر جاتے ہیں جو ہماری نیند کو شدید متاثر کرنے کا باعث بنتے ہیں۔وہ کون سے کام ہیں آئیے ان کے بارے میں آپ کو قدرے تفصیل سے بتاتے ہیں۔

    مناسب خوراک نہ لینا: غذا کی اہمیت سے کسی صورت انکار نہیں کیا جا سکتا۔اگر آپ دن بھر کام میں مصروف رہنے کے باعث ٹھیک سے کھا ،پی نہیں سکے تو ایسا ممکن ہے کہ آپ تھکاوٹ محسوس کرنے کے باوجود سو نہ پائیں۔چاہے کتنی ہی مصروفیت کیوں نہ ہو بھر پور ناشتہ،دوپہر کا کھانا اور رات کو کوئی ہلکی پھلکی چیز اپنی خوراک میں ضرور شامل کریں۔پیٹ بھرا ہو گا تو آپ کو نیند بھی بہترین آئے گی۔

    ورزش نہ کرنا: اکثر لوگ خیال کرتے ہیں کہ د ن بھر کام کرنے کے بعد بھلا ورزش کی کیا ضرورت ہے۔اس کی مثال کچھ ایسی ہی ہے جیسے آپ کے کچن میں پکانے کے لیے ہر چیز موجود ہو لیکن آپ کہیں کہ سب تو گھر میں موجود ہے پھر بھلا پیٹ بھرنے کے لیے پکا کر کھانے کی کیا ضرورت ہے۔کبھی اٹھ کر ،بیٹھ کے اور چلتے پھرتے کام کرتے رہنا ورزش نہیں ہے،بلکہ اس سے آپ کا جسم مسلسل مصروف رہنے کے باعث تھکن کا شکار ہونے لگتا ہے،اور پندرہ سے بیس منٹ کے لیے پٹھوں میں کھنچائو پیدا کرنا نہ صرف ان کی تھکاوٹ دور کرتا ہے بلکہ آپ ذہنی طور پر بھی خود کو پُر سکو ن محسوس کرتے ہیں۔ورزش سے آپ کے جسم سے تھکن نکل جاتی ہے اور بھر پور نیند آتی ہے،جبکہ ورزش نہ کرنے کی صورت میں تھکن پٹھوں میں پھنسی رہتی ہے اور آپ پوری رات بے چین رہتے ہیں۔

    دوائیوں کا استعمال: ہمارے ہاں کسی بھی بیماری کی صورت میں لوگ سب سے پہلے فوراً ڈاکٹر کے پاس بھاگتے ہیں اور پھر ان کا خیال ہوتا ہے کہ دوائوں کا پورا تھیلا کھانے سے وہ صحت یاب ہو جائیں گے۔یہ لوگ نہیں جانتے کہ آج کل کی دوائیں جسم سے ایک بیماری دور کر کے کئی نئی بیماریاں پیدا کر دیتی ہیں،لہٰذا کوشش کریں کہ دوائوں کا استعمال کم سے کم کریںاور بیماری کا علاج قوتِ مدافعت ،غذا اور ورزش سے کریں۔ ضرورت سے زیادہ دوائوں کا استعمال آپ کی نیند بھی متاثر کر سکتا ہے۔
     

اس صفحے کو مشتہر کریں