1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

نیند کرنے والے

'فروغِ علم و فن' میں موضوعات آغاز کردہ از ابو تیمور, ‏30 اکتوبر 2013۔

  1. ابو تیمور
    آف لائن

    ابو تیمور ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏25 مارچ 2012
    پیغامات:
    61,873
    موصول پسندیدگیاں:
    6,599
    ملک کا جھنڈا:
    1. ">جو لوگ تکئے کے ساتھ لپٹ کر سونے کے عادی ہوتے ہیں۔ وہ لوگ محبت کے بھوکے ہوتے ہیں
    2. جو لوگ پیٹ کے بل سونے کے عادی ہیں۔ وہ طرح طرح کی نفسیاتی بیماریوں کا شکار ہوتے رہتے ہیں۔
    3. جو لوگ تکئے یا چادر کے اندر منہ چھپا کر سونے کے عادی ہیں۔ وہ قنوطی ہوتے ہیں
    4. جو لوگ بلی کے جسم کی طرح دائرہ بنا کر سونے کے عادی ہیں۔ وہ اپنے آپ کو تنہا محسوس کرتے رہتے ہیں۔
    5. جو لوگ پیٹھ کے بل سونے کے عادی ہیں۔ ان میں بےپناہ خوداعتمادی ہوتی ہے
    6. جو لوگ دائیں کروٹ لے کر سونے کے عادی ہیں۔ وہ تخلیقی صلاحیتوں کے مالک ہوتے ہیں
    7. جو لوگ بائیں کروٹ لے کر سونے کے عادی ہیں۔ وہ اپنی ذات سے مطمئین اور تحفظ کے احساس سے سرشار ہوتے ہیں۔

    اب آپ اپنی نیند کا تجزیہ کرکے اپنی شخصیت کا معلوم کر سکتے ہیں۔کہ آپ کے اندر کیا صلاحیتیں ہیں یا کیا کمزوریاں ہیں
     
  2. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    شمولیت:
    ‏18 جنوری 2012
    پیغامات:
    38,539
    موصول پسندیدگیاں:
    11,602
    ملک کا جھنڈا:
    بہت عمدہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    اچھا تجزیہ ہے مگر میں اپنے آپ کو کہاں پاوں ؟
    کیونکہ میں تو کئی طریقوں سے سوتا ہوں جیسے:-

    کبھی کبھی تکیے کے ساتھ لپٹ کر۔۔۔۔۔۔
    کبھی کبھی کئے یا چادر کے اندر منہ چھپا کر۔۔۔۔
    عموما پیٹھ کے بل ۔۔۔۔۔۔۔۔
    اکثر دائیں کروٹ لے کر ۔۔۔۔۔۔۔۔
     
  3. ابو تیمور
    آف لائن

    ابو تیمور ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏25 مارچ 2012
    پیغامات:
    61,873
    موصول پسندیدگیاں:
    6,599
    ملک کا جھنڈا:
    میرے خیال میں جتنی زیادہ تبدیلی ہوگی اتنا ہی زیادہ طبعیت میں اتار چڑھاؤ ہوگا
    اور جتنی کم تبدیلی ہوگی اتنی ہی طبعیت میں مستقل مزاجی رہتی ہوگی
     
  4. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    شمولیت:
    ‏18 جنوری 2012
    پیغامات:
    38,539
    موصول پسندیدگیاں:
    11,602
    ملک کا جھنڈا:
    شاید اتار چڑھاو ہمیں متحرک اور پرامید رکھتا ہے ورنہ یکسانیت مجھے بہت بور لگتی ہے۔۔۔۔
     
  5. ابو تیمور
    آف لائن

    ابو تیمور ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏25 مارچ 2012
    پیغامات:
    61,873
    موصول پسندیدگیاں:
    6,599
    ملک کا جھنڈا:
    لیکن یہ بھی دیکھیں کہ کسی بھی چیز میں بہت زیادہ اتار چڑھاؤ اس چیز کی کارکردگی کو متاثر کرتا رہتا ہے۔
    تھوڑا بہت اتار چڑھاؤ تو ہونا ہی چاہیے کیونکہ طبعیت کبھی کسی کی یکساں نہیں رہتی۔
     
  6. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    شمولیت:
    ‏18 جنوری 2012
    پیغامات:
    38,539
    موصول پسندیدگیاں:
    11,602
    ملک کا جھنڈا:
    یہ تو قدرت کا نظام ہے صبح سورج نمودار ہوتا ہے اور شام کو غروب ہوجاتا ہے، چاندبھی گھٹتا اور بڑھتا رہتا ہے ۔ اتار چڑھاو کے بغیر سکوت طاری ہوجاتا ہے جو بوریت کا باعث ہے۔۔۔
     

اس صفحے کو مشتہر کریں