1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

نہ بھول پائے تمہیں حادثہ ہی ایسا تھا

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏1 اپریل 2021۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    نہ بھول پائے تمہیں حادثہ ہی ایسا تھا
    نہ بھر سکا کوئی اس کو خلا ہی ایسا تھا

    وہ مجھ میں رہ کے مجھے کاٹتا رہا پل پل
    زباں پہ آ نہ سکا ماجرا ہی ایسا تھا

    نظر نہ آئی کہیں دور دور تک کوئی موج
    میں غرق ہو گیا طوفاں اٹھا ہی ایسا تھا

    نہ آیا لطف کسی اور غم کو جھیلنے میں
    غم حیات ترا ذائقہ ہی ایسا تھا

    کھلے تو لب مگر الفاظ دونوں سمت نہ تھے
    مکالمہ نہ ہوا مرحلہ ہی ایسا تھا

    اب اس کا رنج بھی کیا کیوں لہولہان ہیں پاؤں
    چلے تھے جس پہ ظفرؔ راستہ ہی ایسا تھا
    ظفر گورکھپوری
     

اس صفحے کو مشتہر کریں