1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

نظم - شہنشاہ گل

'آپ کی شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از غوری, ‏30 مئی 2021۔

  1. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    شمولیت:
    ‏18 جنوری 2012
    پیغامات:
    38,539
    موصول پسندیدگیاں:
    11,602
    ملک کا جھنڈا:
    غوریات

    ایک گلاب جو دامن دریدہ تھا
    میں نے دیکھا تو سنجیدہ تھا

    احوال پوچھا تو شرمندہ تھا
    کسی کے جانے پہ رنجیدہ تھا

    دریافت کیا تو رو کر کہنے لگا
    اک حسین تتلی نے دھوکہ دیا

    پوچھنے لگا کیا وہ حسین ہے
    کہا کہ تم گلستان کی جان ہو

    کہا کہ تم لاکھوں میں ایک ہو
    کہا تم بہت شریف اور نیک ہو

    بس اتنے میں ہی خوش ہوگیا
    ننھا سا بجھا ہوا دل کِھل اٹھا

    کسمساتے ہوئے کچھ کہنے لگا
    کہ تتلی کبھی لوٹ آ جائے گی

    میں نے اسے پیار سے سمجھایا
    اور پھر اسے اس کا مقام بتلایا

    تم تو شہنشاہِ گل و گلستان ہو
    تم تو مؤجۂ تبسمِ تتلیِ جان ہو

    دل جمع رکھیئے مرے حسین گل
    سچ کی ہرمشکل ہو جاتی ہے حل

    غوری
    3 مئی 21

    [​IMG]
     

اس صفحے کو مشتہر کریں